
Urdu – Urdu If you understood every sickness was an energy then every remedy would have…
Urdu🌹 If you understood every sickness was an energy then every remedy would have been a sound , ismuhu dawas wa zikruhu shafas , the frequency of Zhikr could shatter that which is attaching itself of negative energies to Insaan 🌹
اگر آپ سمجھتے ہیں کہ ہر بیماری ایک اینرجی ہے تو پھر اس کا علاج ایک آواز(کی اینرجی) ہی ہو سکتا ہے ،اسم دوا و ذکر شفا ، ذکر کی فریکئونسی اس منفی اینرجی کو بِکھرا سکتی ہے جو انسان سے منسلک ہونے کی کوشش کر رہی ہے۔
شیخ سید نورجان میراحمدی نقشبندی (ق) کا ۳ اپریل ۲۰۲۰ بروز جمعہ کا خطاب۔
أعوذُ بِٱللَّهِ مِنَ ٱلشَّيۡطَٰنِ ٱلرَّجِيمِ بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ
ياأَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا أَطِيعُواللَّه وَأَطِيعُوٱلرَّسُولَ وَأُوْلِي الْأَمْرِ مِنْكُمْ
“اے ایمان والو! اللہ کی اطاعت کرو ، رسول کی اطاعت کرو ، اور جو تم میں سے صاحبِ حکومت ہیں اُنکی بھی (اطاعت کرو)”۔ (سورة النساء ، ۴:۵۹)
اور ہمیشہ اپنے لئے ایک یاد دہانی یہ ہے کہ اَناعبدُﻙ الْعَاجِزَ ضَعِيفُ مِسْكِينُ وَظَالِمٌ وَجَہل اور اللہ (عزوجل) کے فضل و کرم سے ہمارا وجود ہے ، اگر ہمیں اس وقت سمجھنا ہے کہ کیا ہو رہا ہے تو ہمیں یہ سب کچھ اینرجی کے ذریعے سمجھنا ہو گا ، اور یہ ایک ایسی اینرجی کی جنگ ہے جو لوگوں کے عقائد اور سمجھ کی سطح پر ہو رہی ہے یہ منفی اینرجی کی کثرت سے ہے ، اور یہ اینرجی حرکت کر رہی ہے ، اگر آپ کے پاس کوئی روحانی سمجھ ہے تو آپ جانتے ہوں گے کہ یہ سب بجلی اور توانائی جنات کی دنیا سے ہیں اور اِس منفی اینرجی کا ہمارے وجود میں حرکت کرنے کو سمجھنا ہے ، جو کچھ پہلے جانا جاتا تھا اور پھر سائنس کے ذریعہ پوشیدہ کر دیا گیا ،اُس سے جو وہ انسان ، اور دوائیوں اور بیماریوں کے بارے میں سمجھتے تھے ، اِس کے سمجھنے کا سب سے آسان طریقہ یہ ہے کہ یہ منفی اینرجی کا زبردست بہاؤ ہے ، اور یہ منفی اینرجی انسان کو پیچھے ہٹانے کے لئے ، انسان کو غلام بنانے کی کوشش کر رہی ہے۔ جیسے ہی منفی اینرجی آتی ہے اور وہ بہت زیادہ مقدار میں آتی ہے اور بہت قریب آ جاتی ہے ،تو انسان بیمار ہو جاتا ہے۔ کہ جب اللہ تعالٰی کی اس کامل تخلیق میں یہ اینرجی آتی ہے(تو بیماری آتی ہے) ، ہم بھی ایک اینرجی سے بنی مخلوق ہیں ، ہم بہت زیادہ روشنی اور برکتیں پیدا کرتے ہیں ، وَلَقَدْ كَرَّمْنَا بَنِىٓ ءَادَمَ
وَلَقَدْ كَرَّمْنَا بَنِىٓ ءَادَمَ
(“اور ہم نے بنی آدم کو عزت بخشی” ، ۱۷:۷۰ قرآن پاک)
کہ ہمارے پاس روشنی اور ایک تحفہ ہے جسے سمجھا نہیں جاسکتا۔ اور اس حقیقت سے تمام تخلیقات حسد کرتی ہیں۔ مطلب یہ ہے کہ انسان کے اندر روشنی ، طاقتوں اور اینرجیز کا ایک تحفہ ہے جو اللہ (ج) نے انہیں دیا ہے ، اور جب منفی اینرجی انسان کی طرف آتی ہے تو ، اس سے انسان بیمار ہو جاتا ہے, بہت آسانی سے کیونکہ کہ لوگوں کی ڈھال بہت کمزور ہے۔ جب ایک اینرجی اُن کی طرف بہتی ہے تو یہ صرف اُن کے وجود کی سطح کو چھونے پر ہی اُن کے سیلولر لیول کو تبدیل کردیتی ہے۔ چاہے سائنس کے لوگ اسے ایک ریڈیو سگنل ، راڈار سگنل یا WIFI سگنل کہیں۔ اور اِن اینرجیز کا ہماری اینرجی پر اثر تباہ کُن ہوسکتا ہے۔ تو زمین پر جو کچھ رونما ہورہا ہے وہ اینرجی کی جنگ ہے۔ وہ اسے چھپانے کی کوشش کرتے ہیں اور سائنس کے توسوس سے بات کرتے ہیں کہ یہ ایک بیماری ہے اور یہ بیماری آپ کے پاس آرہی ہے اور اب اس سے خوف زدہ ہوں ، ایمان والوں کو سمجھنا چاہئے کہ دجال آرہا ہے اور دجال کی فوجوں میں اکثریت شیاطین کی ہے اور مرادھا برے اور منکرین جن ، ( پس منظر میں شور ہوا) ہاں یہ دیکھا ، ایسے ہی ، یہ گزرتے ہوئے (جن ہم سے) بہت ناراض ہیں (شیخ ہنسے)
تو اس کا مطلب ہے کہ وہ بنی نوع انسان کو غلام بنانا چاہتے ہیں اور اپنی اینرجی کو بنی نوع انسان پر مسلط کرنا چاہتے ہیں ، اور ہم نے اس کے بارے میں کمپیوٹر کو سمجھنے اور ٹکنالوجیوں کو سمجھنے اور ان حقائق کو سمجھنے میں بات کی کہ ہم (اِن لے لیے) بیٹری کا ذریعہ ہیں ، ایک طاقت کا ذریعہ ہیں جو خدائی تحفہ ہے۔ اور جب وہ ہماری طرف دیکھتے ہیں تو ، وہ ہمیں ایک بیٹری کی طرح دیکھتے ہیں ، کہ ہم آپ پر احسان کریں گے تاکہ آپ ہماری عبادت کریں ، جانتے ہوئے یا نہ جانتے ہوئے ، ہر چیز جنات کی دنیا سے سہولت پا رہی ہے۔ یہ بجلی جو زمین پر حرکت کرتی ہے وہ وہی ہے ، یہ وہ دھوئیں کے بغیر آگ ہیں جسے اللہ (عزوجل) نے بیان کیا ہے کہ آپ بغیر دھوئیں کے آگ استعمال کررہے ہیں ، دوسری آگ آپ کا جلنے والا انجن ہے۔ یہ برقی توانائی جو آپ استعمال کرتے ہیں وہ دھوئیں کے بغیر آگ ہے ، آپ کو نیلی روشنی نظر آتی ہے جیسے (چٹخنے جیسی آواز ) اور اِسکا کوئی دھواں نہیں ہے۔ وہ (سٹرک کے)اشاروں ، تار کی ترسیل سے گزرتے ہیں ، وہ ہر جگہ کیبل کے ذریعے منتقل ہوتے ہیں! چونکہ وہ اس دنیا میں زیادہ سے زیادہ آکر انسانوں کو اپنے امام کے لیے غلام بنانا چاہتے ہیں تب انہیں بہتر سے بہتر حرکت کرنے کی ضرورت ہے۔ آئی ٹی 92 بوڈ پر اتنا اچھا نہیں تھا تب انہوں نے 23 K پر ڈائل کیا پھر مزید سے مزید بڑھے اور اب اُن کے پاس 5G سگنل آ گیا ہے۔
کیا؟ یہ خمس کیا ہے؟ آخری دنوں میں 5 کی اہمیت اور یہ سگنل جو یہ باہر نشر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ جب وہ تخلیق پر اترنا شروع کردیتے ہیں تو ان کی طاقت کیا ہوتی ہے اور لوگوں کی سیلولر سطح پر یہ کیا طاقت رکھتی ہے اور کیا اثر ڈالتی ہے۔ اور کیا یہ اینرجی لوگوں سے ٹکرا کر اُن کے تمام زہر اور بیماریاں باہر نکال دیتی ہے۔ ہر قسم کی دشواری سامنے آتی ہے۔ ہم اس بحث میں نہیں پڑیں گے کہ طبی نقطہ نظر سے واقعی کیا ہورہا ہے۔ لیکن مومن کو جو بات سمجھنی چاہئے وہ یہ ہے کہ وہ اینرجی سے لڑ رہے ہیں ، اور وہ اپنی فریکوئنسی جاری کرتے ہیں اور ہم نے دوسری گفتگو میں اس سے پہلے کہا تھا ، زَجْرَةٌ وَاحِدَةٌ
فَإِنَّمَا هِيَ زَجْرَةٌ وَاحِدَةٌ
(“وہ تو صرف ایک گونج ہوگی،” ، ۷۹:۱۳سورة النازعات)
اللہ (عزوجل) نے اِس کو ’ایک چیخ‘ کے طور پر بیان کیا ، اور بائبل کے وقتوں میں یہ یوشع بن نون کا ناقُوس سنکھ اور ثور تھا ، وہ سینگوں میں جب پھونکتے تو دیواریں گر جاتیں ۔ انہوں نے سات طواف کیے اور رسول اللہ (ع) نے سینگ میں پھونکا تو دیواریں ڈھیر ہو گیں ۔ اس کا مطلب ہے کہ سب سے اہم طاقت آواز کی طاقت ہے اور ہم اسے نہیں سمجھتے ، ہم اپنی سمجھ سے محروم ہوگئے ہیں کہ ہم صرف مادی دنیا پر فوکس کر رہے ہیں اور اِس بیماری کو مادی دنیا سے اور مادی نظریے سے اور مادی دواؤں (سے حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں) . اور پھر وہ آکر سیکھاتے ہیں کہ نہیں نہیں یہ فارم(مادہ) کس کا نتیجہ ہے؟ یہ ایک ’ آواز‘ کا نتیجہ ہے۔ آپ جو آواز پیدا کرتے ہیں وہ آپ کو فارم دیتی ہے۔ اگر کوئی آواز میں ہیرا پھیری کرتا ہے تو وہ فارم میں ہیرا پھیری کرسکتا ہے ، یہ بہت آسان ہے۔ اس کو آسان بناتے ہیں تاکہ آپ سمجھ سکیں ، اگر کوئی آ کر اُس آواز میں، جس میں آپ ریزونیٹ کرتے ہیں، ہیرا پھیری کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے ، اور اُس فریکوینسی کو آپ پر بھیجتا ہے اور آپکا جسم اُس خاص فریکوینسی میں ریزونیٹ کرنا شروع ہو جاتا ہے تو وہ آپ کو سیلولر سطح پر متاثر کرنا شروع ہو گیا ہے۔ .
جہاں آپ کے سیلز ، مرنا شروع ہو جاتے ہیں ، تبدیل ہوجاتے ہیں ، اس کے نتیجے میں آپ کا جسم اِس قدر زہریلے مادے پیدا کرتا ہے اور پھر آپ کا جسم اُس زہر سے بحالی کی کوشش کرتا ہے جبکہ وہ اب بھی موت کی حالت میں ہے اور انسان تباہ ہو جاتا ہے ۔ اور ہم نے پہلے بھی ذکر کیا تھا کہ آخری دنوں میں اُن کی تمام جنگیں آواز کے ساتھ ہوں گی ، ایسی مشینیں جن سے وہ عمارتوں کی طرف اشارہ کریں گے اور عمارتیں گر جایں گی ، انسان کی طرف کریں گے تو وہ اندر سے جل کر رہ جائیں گے۔ مطلب یہ شیاطین ہیں اور شیاطین مادی طور پر اپنے آپ کو آسانی سے سہولیات فراہم کریں گے اور کہیں گے کہ اس مشین کو اس عمارت کی طرف کرو اور بٹن دباتے ہی عمارت نیچے آ جائے گی۔ لیکن اِس کی حقیقت یہ ہے کہ وہاں ایک وجود موجود ہے اور اُس کی توانائی اس کو متاثر کرکے اس(عمارت) کی فریکوینسی کو نیچے لا رہی ہے۔ یعنی اب طریقہ اور معرفت کے لوگوں کو یہ سمجھنا ہو گا کہ یہ سب آواز ہی ہے جس میں آپ اپنی زندگی میں ریزونیٹ کرتے ہیں۔
وَقُلۡ جَآءَ الۡحَـقُّ وَزَهَقَ الۡبَاطِلُؕ اِنَّ الۡبَاطِلَ كَانَ زَهُوۡقًا
(اور کہہ دو کہ حق آگیا اور باطل نابود ہوگیا۔ بےشک باطل نابود ہونے والا ہے “، ۱۷:۸۱ سورة الإسراء)
یہ آیت کریم اس اینرجی کے مطالعہ کے بارے میں ہے۔ وَقُلۡ جَآءَ الۡحَـقُّ ، اللہ(عزوجل) جنابُ الحق(ﷺ) ہو الحی القیوم سے گفتگو کر رہے ہیں ، کہ جب آپ کا حق آتا ہے ، کیونکہ آپ اس روح سے ہیں جو حی اور قیوم ہے۔ جب آپ کا حق آجاتا ہے اور ہر چیز آپ کے حق سے بنی ہے ، اور میں نے ہر تخلیق کو حق سے بنایا ہے ، تو اللہ (عزوجل) کے کہنے کا طریقہ ہے کہ میں نے آپ رسول (ﷺ)سے ہی سب کچھ بنایا ہے ، کیونکہ وہ ہی اللہ(عزوجل) کا حق ہیں۔ اللہ (عزوجل) حی القیوم کے سمندر میں نہیں ہے، اللہ (عزوجل) تخلیق کے سمندر سے بالا تر ہے ، یہ سوچنا بھی شائستہ نہیں کہ اللہ (عزوجل) اپنی مخلوق میں ہے یا اُس جیسا ہے۔ لہذا اللہ (عزوجل) نبی(ﷺ) کے بارے میں انکوڈڈ طریقوں سے بیان کررہا ہے ، کہ اے میرے حق تمہارے حی اور قیوم کہ جہاں بھی تمہارا حق اور تمہارا نور جائے گا ، وہ ہر باطل کو مار ڈالے گا ، اور سچ اور باطل ایک ساتھ نہیں رہ سکتے۔ اور جھوٹ کا خاتمہ ہونا ہی ہے ، زَهُوۡقًا ، آپ ہر چیز جو باطل ہے اُس کو ختم کردیں گے۔
جھوٹ نہیں سوچ سکتا کہ وہ حق کو مٹا سکتا ہے ، اور لوگ بھاگتے ہیں ، سوچتے ہیں کہ اوہ میرے خدا ہم مرنے والے ہیں ، نہیں ، سچ باطل کو مٹا دیتا ہے ، جھوٹ سچ کو ختم نہیں کرسکتا ہے۔ ہم کیا ہیں ؟ پھر ہم اپنی زندگیوں کو اس سچائی کی راہ پر استوار کرتے ہیں ۔ جس طرح اللہ (عزوجل) ہماری تعمیر کرنا چاہتا ہے، یہی ہماری زندگی کا ہدف ہے کہ اپنی زندگی کو حق کی طاقت دیں ، اور بہترین طاقت ، سب سے زیادہ طاقت سیدنا محمد (ﷺ) کی موجودگی ہے اور کچھ نہیں ہے ،اپنی توجہ ضائع نہ کریں ، اب یہ اور وہ کی بحث کا کوئی وقت نہیں اور سیدنا محمد (ﷺ) کی روشنی کو اپنی روح پر لانے پر توجہ دیں ۔ درود شریف ، صلوات، اور محمدی راہ کی محبت اوراعمال کی حمایت کریں اور اِس سے دعا کریں۔ اور روشنیوں پر ، آپ تفکر کریں ، آپ صلوات بھیجیں ، اور سب کچھ ہے “قُلْ إِن كُنتُمْ تُحِبُّونَ ٱللَّهَ فَٱتَّبِعُونِى ”
قُلْ كِن كُنتُمْ تُحِبُّونَ ّللَّهَ فَٱتَّبِعُونِى يُحْبِبْكُمُ ّللَّهُ وَيَغْفِرْ لَكُمْ ذُنُوبَكُمْ وَٱللَّهُ غَفُورٌ رَّحِيۡمٌ۔
(اے پیغمبر لوگوں سے) کہہ دو کہ اگر تم خدا کو دوست رکھتے ہو تو میری پیروی کرو خدا بھی تمہیں دوست رکھے گا اور تمہارے گناہ معاف کر دے گا اور خدا بخشنے والا مہربان ہے”، ۳:۳۱ سورة آل عمران)
وَقَالُوۡا سَمِعۡنَا وَاَطَعۡنَا غُفۡرَانَكَ رَبَّنَا وَاِلَيۡكَ الۡمَصِيۡرُ۔
ہم نے (تیرا حکم) سنا اور قبول کیا۔ اے پروردگار ہم تیری بخشش مانگتے ہیں اور تیری ہی طرف لوٹ کر جانا ہے”(۲:۲۸۵سورة البقرة)
میں نے سنا ، یا ربی فَٱتَّبِعُونِى ، اور میں ہر چیز میں پیروی کر رہا ہوں۔ میں اس محبت اور حقیقت کو لانے کی پوری کوشش کر رہا ہوں اورمیں دن بھر میں بہت صلوات بھیجتا ہوں ، میں اِس حقیقت سے محبت کرنے والوں کے ساتھ ہوں ، میں اِس راہ کی حمایت کرتا ہوں اور اپنی خدمت پیش کرتا ہوں اور میں حقیقت کے اس سمندر کی گہرائی میں ہوں۔ پھر آپ کو پیغمبر (ﷺ) کو جاننا چاہئے ، بیان کیا گیا ہے کہ آپ اُس کے ساتھ ہوں گے جس سے آپ پیار کرتے ہیں، یہ احباب نبی ﷺ ہیں ، جیسے ہی یہ حق ان کے دلوں میں داخل ہوجاتا ہے ، اِن کی روحوں میں داخل ہوجاتا ہے ، اِن کی اینرجیز میں داخل ہوجاتا ہے ، یہ شیطانوں سے لڑتے ہیں ، اِن کی روشنی حق کی روشنی ہے اور شیطان اس روشنی کو دیکھنا پسند نہیں کرتا ہے بلکہ وہ وہاں سے چلا جاتا ہے۔ لہذا اپنا وقت ٹوائےلیٹ پیپر خریدنے کی کوشش میں ضائع کرنے کی بجائے ، اپنا وقت کورونا کے ہر طرح کی پوسٹ کرنے میں صرف کرنے کی بجائے ، کہ یہ اس طرح پھیلاتا ہے کہ یہ ویڈیو اور وہ ویڈیو ، یہ بتاتا ہے کہ آپکو خوف ہے! جبکہ آپ کو خوفزدہ نہیں ہونا چاہئے ، ہم تھمب نیل(کورونا) کو بطور کلیک بیٹ کے طور پر استعمال کرتے ہیں ، اگر آپ پوسٹ پر کورونا وائرس لگاتے ہیں تو دس ہزار لوگ اس پر کلیک کریں گے ، لیکن بات اِس کے مطلق نہیں ہوتی ہے، پریشان ہونے کی کوئی بات نہیں اور بھاگنے اور خوفزدہ رہنے کی ضرورت نہیں بلکہ ہمیں جس چیز سے خوفزدہ ہونا چاہئے وہ یہ ہے کہ کیا ہم وہ رشتہ بنا رہے ہیں ، سانس کی مشق اور تفکر کر رہے ہیں اور کیا ہم اپنی اینرجی کی تعمیر کررہے ہیں ، کہ میں صرف ایک چھوٹی سی بیٹری ہوں جو کسی بھی طرح کی فریکوینسی سے مر جاتی ہے ، یا میرا پورا وجود (اولیاء کی) مدد پر منحسر ہے ، اور کیا جب میں مدد کے لیے پکارتا ہوں تو کیا میں روشن ہو جاتا ہوں، کیا میں حرارت محسوس کرتا ہوں ، کیا میں اینرجی سے بھرا محسوس کرتا ہوں ، کیا میں اس حقیقت سے لے رہا ہوں اور اپنا اندر چمکا رہا ہوں؟ ، یہ آپ کو معلوم نہیں ہے بلکہ آپ جس کمپنی کو رکھتے ہیں(اُس پر منحسر ہے)۔
یہ موت کا یا کورونا کے پھیلنے کا علم نہیں ہے اور یہ پہن لیا جائے یا وہ پہن لیا جائے ، بلکہ کیا ہم مدد کو سمجھ رہے ہیں کہ جب ہم محبت کر رہے ہیں اور جب ہم حمد کر رہے ہیں اور ذکر کر رہے ہیں اور مدد مانگ رہے ہیں(تو اُن کی اینرجی کو محسوس کریں) کہ امام علی (ع) کی یہ اینرجی جیسی کوئی طاقت نہیں جو آئے، سیدنا محمد (ﷺ)کے بعد ، اور ایک احترام کہ اللہ (عزوجل) نے امام علی(ع) کو اللہ کا شیر بنایا ، اللہ کی تلوار ، امام علی (ع) کی تلوار جیسی کوئی تلوار نہیں ہے ، جب ہم یہ نشید پڑھ رہے ہوتے ہیں اور اس محبت کو پھیلا رہے ہوتے ہیں ، اس محبت میں ایک ایسی طاقت ہے جو کسی دوسری اینرجی میں نہیں ہے.
اور اُس اینرجی سے منسلک ہوں جب آپ مراقبہ کرنا سیکھتے ہیں اور سانس لینے کا طریقہ سیکھتے ہیں ، مستقل مدد کے لیے پکارتے ہیں ، یہ طاقت کا سمندر جیسے ہی آپ سے جڑ جاتا ہے آپ تپش محسوس کرتے ہیں ، جیسے ہی ذکر شروع ہوتا ہے وہ وہاں موجود ہوتے ہیں۔ ہم اُن کی جسمانی موجودگی کی بات نہیں کر رہے وہ روحانی طور پر موجود ہوتے ہیں اُن روشنیوں اور اینرجیز کے ساتھ جو آرہی ہیں اور مانگیں، کہ اُنکی مدد آپکو حاصل ہو کہ اٰنکی روح آپ کے چاروں طرف محصور ہوجائے ، اور جس سے تم محبت کرتے ہو وہ تم سے پیار کرتا ہے وہ اسی نور کے ساتھ ہیں اور اب وہ میرے ساتھ ہیں۔ یہ سب کچھ سیدنا ابوبکر صدیق ، صدیق المطلق کے کردار کو دکھاتا ہے جو آکر آپ کو مدد دیتے ہیں اور آپ کو سہارا دیتے ہے، وہ کردار آپ کی سچائی اور آپ کی بے حد سخاوت جو نبی ﷺ بہت پسند کرتے ہیں ، سیدنا ابوبکرصدیق (ع) کی نبیﷺ کے لئے بے حد محبت اور ہمدردی تھی ، نقشبندیۃعالیہ کی اِن عظیم روحوں سے ، جب آپ مدد مانگتے ہیں جہاں ذکر اور محفل کا انعقاد ہوتا ہے ، تو سوچیں کس طرح کی روشنیاں روح کو عطا ہو رہی ہوں گی ۔
یہ ہمارے وجود میں آتے ہیں ، ہماری زندگی میں آتے ہیں وہ ہمارے گھروں میں آتے ہیں ، ہمارے گھر اُن کی محبت کے مقام بن جاتے ہیں ، اُن کی محبت کی غار بن جاتے ہیں ، کہ وہاں ہم کھاتے ہیں، وہاں ہم سوتے ہیں۔ کہ اُن کی ساری روشنی وہاں موجود ہے اُن کی ساری روشنی ہمارے آس پاس ہے ، آپ پریشان ہوتے ہیں کیونکہ آپ ویسا نہیں سوچتے جیسے میں بتا رہا ہوں ، اور یہی آپ کی غلطی ہوسکتی ہے ، لیکن اگر ویسے سوچیں جیسے میں بتا رہا ہوں تو آپ کو کوئی خوف نہیں ہونا چاہئے . اگر آپ کو یہ پیار محسوس ہوتا ہے، آپ اُن کی موجودگی کو محسوس کرتے ہیں ، آپ کو اللہ کی طرف سے جو کچھ دیا گیا ہے اس سے آپ نے بہترین اور مستقل طور پر سب سے بہتر کام کرنے کا احساس کیا ہے اور یہ کہ آپ اپنی اینرجی کی تعمیر اور اپنی اینرجی کو محسوس کرنے کے لئے پوری لگن سے کام کر رہے ہیں ، تو اِس کے بعد اجر کا دن آئے گا ۔
اللہ (عزوجل) تقسیم کررہا ہے ، کہ یہ نہ خیال کریں کہ سیدنا محمد ﷺ کی یہ قوم صرف تباہ و برباد ہونے کے لئے اور قبضے کے لیے رہ گئی ہے ، جب یہ اینرجیز باہر نکل رہی ہیں اور خلوت کا حکم دیا گیا ہے تو ، اب ہر کسی پر کیا اثر ہو رہا ہے؟ کیا انہوں نے اپنا آپ سچائی کے حوالے کیا یا انہوں نے خود کو باطل کے حوالے کردیا؟ یہ اب کالے اور سفید سمندر کو الگ کر دے گا ، سب کچھ مبہم ہوچکا تھا آپ کو معلوم نہیں کہ لوگ اچھے ہیں یا بُرے ، اللہ (عزوجل) اِسے اب بہت واضح کرنے والے ہے ، ہر شخص کو کہا گیا کہ اپنے کمرے میں جاؤ ، اور اپنے کمرے میں اپنی زندگی میں آپ کس کی رفاقت رکھنا چاہتے ہیں؟۔ وہ لوگ جو اپنی تمام زندگی منفی اور صرف منفی رجحان کے حامل تھے ، وہ اپنی تنہائی میں ہر طرح کی منفی چیزیں دیکھیں گے ، اور وہ باہر آنے پر ہر چیز کو تباہ کر دیں گے۔ وہ خوش ہو کر باہر نہیں آئیں گے ، یہ صرف پہلا مرحلہ ہے ، وہ جو تنہائی میں گئے اور وہ اللہ سے مزید پیار کرنے لگے، اِنہیں یہ احساس ہوا کہ ہر وہ چیز جو سیکھائی گئی تھی وہ سو فیصد سچ تھی ، ہر قسم کی دشواری(سچ تھی) اسی وجہ سے وہ تیار تھے ، ہر طرح کی دشواری ، اسی وجہ سے انھوں نے حمایت کی ، اب ان کا ایمان بڑھ گیا۔ اور ہر ذکر میں وہ اُن مخلوقات کی موجودگی کو محسوس کرتے ہیں۔ جو مدد کے ساتھ آرہی ہیں ، اور وہ کہتی ہیں کہ آپ ہمیں دیکھ پانے کے قریب ہیں!
اور ہمارا ظہور ہونے کو ہے ، اب جو بھورے رنگ کا (واضح نہیں) تھا وہ واضح طور پر سیاہ اور سفید ہو جائے گا۔ جن لوگوں نے شیطان کے لئے خلوت اختیار کی وہ شیطان بن کر نکلیں گے ، وہ جنہوں نے رحمان کے لئے خلوت اختیار کی ، وہ اپنی تنہائی میں یہ سمجھ گئے کہ رحمان کیا چاہتا ہے ، اگر آپ کو لگتا ہے کہ آپ تنہائی میں جاکر نبیﷺ کے خلاف نکل کر آئیں گے تو آپ واقعتا شیطان کے ساتھ ہیں ، آپ غصے اور برے کردار کے ساتھ سامنے آنے والے ہیں،جس کا آپ تصور بھی نہیں کرسکتے ۔ رحمان کے لوگوں میں ، پیغمبر ﷺ کے لئے بے حد محبت ہوتی ہے ، انہیں کمزور ہونا سکھایا گیا ، کہ میں کمزور ہوں ، میں کمزور ہوں ، اور اُنکو اُس عطا(لباس) سے بہت خوش ہونا چاہیے جس سے االلہ (عزوجل) اُن کو ملبوس کر رہے ہیں۔ جس کا مطلب ہے کہ پھر مبہم چلا جائے گا اور سیاہ اور سفید واضح ہو جائے گا ، اور درمیان والے جو یہ نہیں جانتے تھے کہ وہ وہاں موجود ہیں یا یہاں ، اب وہ سب سے زیادہ مشکل میں ہیں۔
اُس فلم کی طرح ، وہ فلم کیا تھی؟ (شیخ ہنسے) ۔ وہ کون سی فلم تھی جس میں وہ لڑکا تھا جو ایک کالے ناگ سے مقابلہ کر رہا تھا ، وینم ، اور اُس اسپائڈرمین کی تبدیل شدہ انا ہوتی ہے۔ اللہ (عزوجل) نے لوگوں کے لئے یہ ساری مارکیٹنگ کیوں کی ، اللہ (عزوجل) اپنی تخلیق سے پیار کرتا ہے ، میں صرف یہ مسلمانوں کو نہیں دے رہا۔ میں صرف اُنہی کو نہیں سکھا رہا (شیخ ہنسے) ، میں اپنی ساری تخلیق کو سکھاتا ہوں ، کیا آپ نے وینم فلم دیکھی ہے؟ کیسے وہ اپنے کالے مادے سے لڑائی کرتا ہے ، اپنی بدترین خواہشات سے کس طرح لڑتا ہے! برڈ بُکس فلم میں کیا سکھایا گیا؟ انہوں نے چھ مہینے پہلے (اِس وبا کا) بتایا اور اب وہ یہاں ہے۔
فلم کا پس منظر یہ تھا کہ باہر کچھ ایسا آ گیا تھا کہ ہر ایک کو اپنے گھروں میں رہنے کا حکم دیا گیا تھا کہ اپنی کھڑکیوں کو سیل کردیں ، وہ لوگ جو اُن کے ساتھ رہنے کے لئے دیوانے تھے وہ اس چیز سے محبت کرنے لگے ، کیونکہ انہوں نے پہلے ہی اپنے آپ کو برائی کے حوالے کردیا تھا اور وہ انتہائی برائی کے ساتھ سامنے آئے۔ درمیان کے لوگ جو نہیں جانتے تھے کہ آیا وہ اچھے ہیں یا برے، اگر وہ دیکھتے تو ، اُن پر برائی کی طاقت غالب آجاتی اور وہ اُنکی بُرائی کے آگے دم توڑ گئے ، اور ان کے ذریعہ ان کے کردار کی برائی ظاہر کی گئی اور وہ بُرے کام کرنے لگے ، کیونکہ درمیانی باڑ پر چلنے والا عموما گر ہی جاتا ہے ، یا تو آپ اچھے ہو یا برے ، کوئی سینٹر لائن پر نہیں چلتا ہے ، اور فلم میں ایسا ہی ہوا تھا جسکی اللہ (عزوجل) مارکیٹنگ کررہا تھا۔
اگر آپ درمیان میں کھیلنا چاہتے ہیں، تو کیا ہو گا کہ یہ منفی اینرجی اتنی طاقتور ہے کہ آپ کے کردار کی ساری برائی باہر نکل آئے گی اور اسی وجہ سے یہ اولیا اللہ ہنس رہے ہیں کہ وہ دیکھو یہ ٹوائلٹ پیپر کے لئے زیادہ فکر مند ہیں ، اِن کی توجہ اِن کے منہ سے زیادہ اِنکے عقبی حصے پر ہے۔ یہ آپ کو اُن لوگوں کے بارے میں کیا بتاتا ہے جو زندہ رہنے کے لیے اپنے منہ سے زیادہ اپنے عقب پر زیادہ توجہ دیتے ہیں ، جو لوگ نشانیوں کی تلاش کر رہےہیں کیا وہ اس نشانی کو دیکھتے ہیں؟ اللہ (عزوجل) تو دیکھا رہا ہے کہ دیکھو اِن لوگوں کو کس چیز کی فکر ہے ، اب وہ کھانا نہیں کھا سکتے ہیں ، اور وہ کھانے کو اِس ٹوائلٹ پیپر کے بدلے فروخت کرنا چاہتے ہیں۔ تو پھر آپ کے سمجھنے کے لیے لوگ جو خلوت میں گئے ، وہ کس حالت میں ہیں۔ وہ جو اللہ (عزوجل) کی عطا حاصل کرنے اور برکت پانے کے لئے گئے تھے ، وہ جانتے ہیں کہ اللہ (عزوجل) اُن کی دیکھ بھال کرئے گا، اُنکو تھوڑا سا کھانا اور تھوڑی سی چیزیں بھی مہیا ہوں،تو وہ مطمعن ہیں ، اللہ (عزوجل) اِس کو بسم اللہ ارحمان ارحیم کے ساتھ بڑھا دے گا ، لہذا اب ہم سمجھ گئے ہیں کہ یہ اینرجی آ رہی ہے ، اینرجی کی یہ جنگ شروع ہوچکی ہے ، جو بدکار ہیں وہ بہت خراب نکلنے والے ہیں۔ وہ جو اچھے ہیں ، اور جنہیں (اللہ سے)محبت ہے ، انہیں بہت برکت سمیٹ کر باہر آنا چاہئے ، اور درمیان میں باقی افراد تکلیف اٹھا رہے ہیں اُنہوں نے اپنے آپ کو برائی اور بری خواہش کے حوالے کر دیا۔ لہذا یہ اینرجی کی تعمیر کرنے کی جنگ ہے یہ ایک سمجھ ہے کہ میں اپنی کم فریکوئسی کو کس طرح اعلی فریکوئسی تک لے کر جاسکتا ہوں ، آپ یہ خود سے نہیں کرسکتے کیونکہ آپ کی یہ کام کرنے والی حثیت نہیں ہے ، اسی وجہ سے لَّاۤ اِلٰهَ اِلَّاۤ اَنۡتَ سُبۡحٰنَكَ اِنِّىۡ كُنۡتُ مِنَ الظّٰلِمِيۡنَ
لَّاۤ اِلٰهَ اِلَّاۤ اَنۡتَ سُبۡحٰنَكَ اِنِّىۡ كُنۡتُ مِنَ الظّٰلِمِيۡنَ
’’تیرے سوا کوئی معبود نہیں۔ تو پاک ہے (اور) بےشک میں قصوروار ہوں‘(سورة الأنبياء۲۱:۸۷ )
اس راستے کا یہ پہلا دروازہ یہ تھا کہ میں نے اپنے آپ سے اعتراف کریں کہ میں کمزور ہوں اَناعبدُﻙ الْعَاجِزَ ضَعِيفُ مِسْكِينُ وَظَالِمٌ وَجَہل یا ربی ، میں آپ کا سب سے کمزور بندہ ہوں ان کی مدد مجھے عطا کر۔ تو یہ عاجزی کا رستہ ہے اور اگر میں نے اپنی نفی کا اعتراف کرلیا تو ، خدا کا تعاون میرے ساتھ ہوگا ، اور میں پوری طرح سے اس مدد پر بھروسہ کر رہا ہوں ، کہ مجھے مایوس نہ کرنا ، اگر ہم واقعتا یہ چاہتے ہیں تو وہ ہمیں مایوس کیسے چھوڑے گا ۔ ہم سمجھ گئے ہیں کہ یہ مدد یہ ذکر اور ان مقدس روحوں سے پیار ہی ہے جو ہمیں اوپر کی طرف لے جائے گا۔ جب امام علی (ع) کی محبت اُن کے دل میں ہو تو اُن کو کیسے جلایا جاسکتا ہے؟ کہا یہاں تک کہ اگر آپ کے اوپر ایک ہزار کھالیں بھی ہیں ، اور آپ کے پاس وہ محبت نہیں ہے تو آپ جل جائیں گے۔
کس سے جلایا جائے گا؟ اُس اینرجی سے جو اب آ رہی ہے وہ لوگوں کو اُنکی اینرجی کے ذریعہ جلاتے ہیں ، جیسے وہ اس نیوز کاسٹر کو بیان کررہے تھے جس نے خود کو تنہائی میں رکھا اور وہ اپنے تجربے کو بیان کرتا ہے کہ، کل رات اس پر حملہ ہوا ، اُس کو وہم ہونے لگے اور فضول خواب آنے لگے پھر ساری رات اسے پیٹا جاتا رہا۔ سمجھیں کہ یہ جن کیا کررہے ہیں ، اور لوگوں پر قبضہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور وہ انسانی جسم کے خلیے میں چلے جاتے ہیں اور وہ سب کو مریض بناتے ہیں ، اور چونکہ وہ روحانی کسی بھی چیز پر یقین نہیں رکھتے ہیں تو وہ جسم کو دیکھتے ہیں تو وہاں سب بیماری ہوتی ہے ، اور ان کی ساری دوائی اور فلسفہ جسم اور جسم کی بیماری ٹھیک کرنے کے بارے میں ہے ، اور اسلام ایمان کو پورا کرنے کے لئے آیا ، وہ جہالت کی حالت میں تھے اور اسلام دنیا کو روشن کرنے کے لیے آیا کہ یہ بیماری جو آپ کو نظر آرہی ہے اِسکی وجہ اور فطرت اینرجی ہے
اور یہ وہ اینرجی کی مخلوق ہیں جو خدا نے پیدا کی ہیں ، اگر وہ محض آپ کی ٹانگ کو چھو لیں اور پکڑ لیں تو وہ جسم کے پورے عروقی نظام کو بند کرسکتے ہیں ، وہ جسم میں داخل ہوجاتے ہیں وہ دل کے پیچھے جاتے ہیں ، وہ جسم میں داخل ہوتے ہیں اور پھیپھڑوں میں جاتے ہیں ، وہ جسم میں داخل ہوتے ہیں اور جگر اور گردوں کے پیچھے جاتے ہیں ، یہ سب ان کی اینرجی کا ایک نظام ہے جو جسم کی طرف بڑھ رہا ہے۔ تو ہم سمجھ گئے کہ ہم کمزور ہیں یا ربی ، مدد کے لیے پکاریں۔ اللہ (عزوجل) نے ہمیں کمزور پیدا کیا اور ہم نے امانت قبول کرلی ، اور اللہ (عزوجل) نے کہا کہ آپ جاہل طبع ہیں ، جب آپ تخلیق میں کمزور تر ہیں تو آپ امانت کیسے قبول کرسکتے ہیں۔
.اور اولیا اللہ ہماری زندگی میں آکر ہمیں سکھاتے ہیں کہ اللہ (عزوجل) آپ کو سب سے زیادہ پیار کرتا ہے ، اس نے نجات عطا کی اور یہ نجات ہے کہ عاجزی کا راستہ اختیار کریں ، کہ ’’میں کچھ بھی نہیں ہوں اور ہمیشہ نظر مانگیں اور مدد کے لئے دعا گو ہوں اللہ(عزوجل) کی مدد ، پیغمبر ﷺ ، امام علی(ع)، سیدنا ابو بکر صدیق (ع) اِن تمام پاک ارواح اور مشائخ الکریم اور ہمارے تمام محبوب شیخوں کی مدد اور ہم نے زندگی میں مستقل طور پر مدد میں رہنے کا راستہ اختیار کیا اور مسلسل وضو میں رہنے کا رستہ اپنایا کہ میری حفاظت فرمایں اور مجھے ان روشنیوں کے ذریعے بچایں جو اللہ (عزوجل) نے آپ کو عطا کی ہیں اور یہ کہ آپ میری لڑائی لڑیں کیوں کہ میں اللہ کا کمزور بندہ ہوں ، جو لوگ (اوپر) جا چکے ہیں ان میں ایک بے پناہ طاقت ، بے حد طاقت ہوتی ہے ، کہ جو کچھ بھی اللہ (عزوجل) نے آپ کو دیا اُس کے ذریعے میری حفاظت فرمایں ، جو کچھ اللہ (عزوجل) نے آپ کو دیا وہ مجھے سیدنا محمد ﷺ کی خاطر عطا کریں کیونکہ میں احباب انبی ﷺ ہوں، کہ نبیﷺ کو مایوس نہ کریں ۔ کہ میں نے مانگا تھا اور آپ نے میری مدد نہیں کی ، لہذا وہ کس طرح رابطہ کرنا ہے اِسکا ایک پورا نظام پڑھاتے ہیں ۔
اور اللہ (عزوجل) اب آزما رہا ہے کہ اس زمین پر جو کچھ بھی آرہا ہے ، یہ اینرجی کی جنگ ہے۔ اس سے واحد نجات یہ ہے کہ آپ اپنی اینرجی کی تعمیر کریں اور اپنے رابطے کی تعمیر کریں۔ اور الگ نہ ہوں۔ کسی کو کسی علاقے میں آنے اور لوگوں کے ایک گروہ کو لے کر اُن کو الگ کرنے کی ضرورت نہیں ہے ، کہ وہ سمندر میں کھوئے ہوئے بحری جہازوں کی طرح ہوجائیں ، بلکہ جو اللہ (عزوجل) نے آپ کو دیئے ہے اُن کو مضبوطی سے تھام لیں ، مضبوطی سے تھامیں، مدد کو پُکاریں۔ اپنی روحانی مشقیں کریں سانس لیں اور اپنی اینرجی پاتے ہوئے ، سلطان نصیرا ﷺ تک پہنچیں ، کیا آپ وہاں پہنچ رہے ہیں؟ اور کیا آپ کو یہ لگتا ہے کہ آپ سیدنا محمد ﷺ کی دہلیز تک پہنچ گئے ہیں ، پھر ہر رات آپ کو روتے رہنا چاہئے ، اگر میں آپ کی دہلیز پر نہیں ہوں ،تو جب وہ میرے گھر کی طرف آئیں گے تو میرے گھر کی حفاظت کون کرے گا ، جب (منفی)اینرجی ہر سمت سے آنا شروع ہوجائے گی۔ (تو کون حفاظت کرئے گا)
تو پھر یہ ہر رات ہمیں تفکر اور غور و فکر کرنے کی ترغیب دیتا ہے کہ میں اپنے آپ کو سیدنا محمدﷺ کی دہلیز پر دیکھوں۔ مدد یا رسولِ کریم حبیبِ عظیم ﷺ ، میں کمزور بندہ، برا نوکر، گنہگار نوکر ہوں لیکن میں آپ سے پیار کرتا ہوں ، مجھے اپنی محبت کے لباس سے ملبوس کریں۔ مجھے اپنی روشنی عطا کریں ، میرے دل کو علم دیں اُس(عمل کا) جو آپ کو سب سے زیادہ عزیز ہے ، تاکہ میں اپنی محبت کا مظاہرہ کر سکوں ، اور اسی وجہ سے ہم نے پچھلی راتوں میں اخلاق کی بات کی ، اگر آپ واقعتا اس بات پر یقین رکھتے ہیں اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے نعلین مبارک پر سر رکھتے ہیں تو آپ کے لئے بالکل واضح ہو جاتا ہے کہ آپ نے کیا کرنا ہے ، آپ ﷺ کی مدد مانگیں ، اور یہ کہ وہ ہم سے کیا چاہتے ہیں ، پھر اُنکو وہ پیار دکھائیں کہ آپ کی ساری زندگی اس محبت کے لئے ہے کہ جو اُنھوں نے آپ کو دیا آپ اِس محبت کے لیے صرف کر رہے ہیں کہ آپ کا سارا وقت اِس محبت کے لیے ہے ۔ کہ سب کچھ سیدنا محمدﷺ کی حقیقت کی عظیم الشان حیثیت کا پرچار کے لئے ہے۔
تب آپ کے اوپر نبی ﷺ کی نظر ہوتی ہے اور آپ کو اچھا محسوس ہوتا ہے ، لیکن اگر آپ کمزور ہیں اور (وبا سے)مرنا نصیب ہے تو اِس سے بہتر کیا ہو گا آپ شہید ہیں اور سیدنا محمدﷺ کے دسترخوان پر بیٹھائے جائیں گے ، ہم دعا کرتے ہیں کہ اللہ (عزوجل) ہمیں زیادہ سے زیادہ سمجھ عطا فرمائے کہ اینرجی کی تعمیر کیسے کرنی ہے، اور ہم مادی تفہیم پر مرکوز نہ رہیں ، یہ لوگ اِن تمام خوف اور بیماریوں کو بھی نہیں سمجھتے ہیں ، اپنی زندگی میں اینرجی کی تبدیلی کو یاد رکھیں ، گھوڑے اور بگھی کے وقت میں یہ تبدیلیاں نہیں تھیں ، کوئی بھی سائنس پڑھنے والا ماضی میں جاکر اسے دیکھے ، ہم نے اس زمین پر کتنا ایجاد کیا ہے اور ہم کاؤبایو سے گھوڑے اور بگھی تک کتنا بدلے تھے ،
جیسے ہی جنوں کو زمین میں داخل ہونے کی اجازت دی گئی اُنہوں نے بنی نوع انسان کو غلام بنانا شروع کیا ، تاکہ ایک بار پھر اِنکی عبادت کی جائے اور اُن کو آقا بنایا جائے ، جس کو بجلی کہا جاتا ہے اوراِس سے انتہا کی تبدیلی آئی ، گھوڑے اور بگھی کے دورمیں دو سو سال تک کچھ نہیں بدلا ، وہ گھوڑوں پر سواری کرتے اور تلوار کا استعمال کرتے تو کچھ بھی نہیں بدلا ، بجلی کے آتے ہی سب بدلا ، جیسے ہی بجلی آئی انتہا کی تبدیلی آئی، اس زمین میں کتنی بیماریاں لاحق ہوئیں، جب انہوں نے دنیا بھر میں ریڈیو سگنل متعارف کروائے تو کیا ہوا ، جب ریڈار سگنلز متعارف کروائے ، جب انھوں نے اپنے تمام انٹرنیٹ اور5G سگنل متعارف کروائے تو انسان کو غلام بنانے کے لئے انسان کے خلاف اینرجی کا سخت حملہ کیا گیا ، ہم دعا کرتے ہیں کہ اللہ (عزوجل) ہمیں نجات اور حفاظت عطا کرے ، ہمیں یہ روشنی اور اینرجیز عطا کرئے اور ان اینرجیز کی سمجھ عطا کریں انشاء اللہ
اگر آپ سمجھتے ہیں کہ ہر بیماری ایک اینرجی ہے تو پھر اس کا علاج ایک آواز(کی اینرجی) ہی ہو سکتا ہے ،اسم دوا و ذکر شفا اگر وہ سمجھتے ہیں کہ ہر بیماری آپ سے منسلک ہوتی ہے تو ذکر اور دعا اس بیماری کا ایک بہت بڑا علاج ہے کیونکہ اِس سے جو منفی اینرجی انسان کے ساتھ جڑنے کی کوشش کر رہی ہوتی ہے اُسکی فریکونسی بکھر جاتی انشاءاللہ نیت کرتے ہیں خاتم خواجہگان کی کہ اِن خواجگان کے آقاؤں کی حقیقت سے وہ ہمیں عطا کریں اور اِن حقیقتوں سے آراستہ کریں انشاء اللہ
سُبْحَٰنَ رَبِّكَ رَبِّ ٱلْعِزَّةِ عَمَّا يَصِفُونَ وَسَلَٰمٌ عَلَى ٱلْمُرْسَلِين وَٱلْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ ٱلْعَٰلَمِينَ بِحرُمَةِ مُحَمَدِالمُصطفٰي وَبِسِرِّ سُورَةِ الفَاتِحَة
Watch Here:
This is an Energy Attack Against Humanity by Malignant Jinn. Build your energy to push back. #covide19 #jinn
https://web.facebook.com/shaykhnurjanmirahmadi/videos/567212823892786/
English Transcript:
https://www.facebook.com/1621830444573407/posts/2984036268352811/
Source