Urdu – ایک مرتے ہوئے شخص کو اگر مزید کچھ عرصہ زندہ رہنے کا موقع ملے تو وہ صدقہ دینے کا …
ایک مرتے ہوئے شخص کو اگر مزید کچھ عرصہ زندہ رہنے کا موقع ملے تو وہ صدقہ دینے کا انتخاب کیوں کرے گا؟؟
جیسا کہ قرآن مجید میں فرمایا گیا ہے ،
"اے میرے رب! تو نے مجھے تھوڑی مدت تک کی مہلت اور کیوں نہ دے دی کہ میں صدقہ و خیرات کرلیتا اور نیکوکاروں میں سے ہو جاتا" سورۃ المنافقون [63::10]
وہ نہ تو عمرہ (کیلئے مہلت کا) کہتا ہے نہ نماز، نہ ہی روزہ !!
علمائے کرام فرماتے ہیں کہ مرنے والا شخص اپنی موت کے بعد (اپنا نامہ اعمال) بےپناہ وزنی ہونے کی وجہ سے صدقے کا انتخاب کرتا ہے … لہذا ، ہمیں کثرت سے صدقہ و خیرات کرنا چاہیے کیونکہ مومن یومِ محشر اپنے صدقہ کے سائے میں ہوگا۔
حضرت ابوہریرۃ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
" بندہ کہتا ہے، میرا مال ، میرا مال اس کے لیے تو اس کے مال سے صرف تین چیزیں ہیں۔جو اس نے کھایا اور فنا کردیا ، جو پہنا اور بوسیدہ کردیا ، یا جو دے کر(صدقہ و خیرات) ( آخرت کے لیے ) ذخیرہ کرلیا۔ [صحیح مسلم 2958]
ہمارے لئے یہ ایک انتہائی خوبصورت موقع ہے کہ ایک مقدس مقصد کے لئے رمضان المقدس کے مہینے جسمیں اعمالِ حسنہ کا ثواب رحمتِ باری سے ستر گناہ بڑھا دیا جاتا ہے اللہ عزوجل کو راضی کرنے کی نیت سے اپنی زکوٰۃ اور صدقہ و (خیرات) عطیہ کریں.