Urdu – This is a path of chivalry (futuwwa فتوة) – you don't have to be a saint f…
This is a path of chivalry (futuwwa فتوة) –
you don't have to be a saint for this path but you should be accompanying saintly souls:
گذشتہ ہفتے (حبِ رسولﷺ پروگرام) کی قسط نشر ہوئی جو جنگلی کتے (کےکردار) کے متعلق تھی اور اپنی ذات کو نصیحت کروں گا کہ یاد رکھو روحانی طریقت اس حقیقت پر مبنی ہے، کتے کا کردار ایسا ہے کہ ایک ایسی مخلوق جسے ہم نجس لیکن انتہائی وفادار سمجھتے ہیں۔ اور اسی لئے اللہ عزوجل نے سورۃ الکھف میں ایک کتے کا حوالہ دیا ہے اور یہی ایک داخلی راستہ ہے کہ اس راہ پر قدم رکھنے کیلئے تمہارا درویش ہونا ضروری نہیں، لیکن تمہیں صوفیاءاکرام (نیک ارواح) کی صحبت اختیار کرنی چاہئے۔اور ہم ایک ناپاک طبیعت رکھتےہیں ، تبھی اللہ عزوجل اس ( روحانی) حقیقت کا دروازہ بہت نیچے (درجے پر )لے آتا ہے، اتنا اُونچا نہیں کہ لوگ کہیں کہ میں وہاں نہیں پہنچ سکتا ، لہذا (ایسی بات ) نہیں ، ایک کتا وہاں پہنچ گیا ۔ تم کم از کم کتے سے تو بہتر ہوسکتے ہو؟ اُسے کتے سے بہتر ہونا چاہئے۔ خود کو پاک کرو ، خود کو کتے سے بہتر صاف و ستھرا رکھو۔ لہذا مراد یہ ہے کہ وہ(اللہ عزوجل) ہمارے لئے اسے بہت آسان بنا دیتا ہے۔ یہ اتنا اونچا مقام نہیں ہےاور ایسی چیز کی مثال دیتا ہے جسے غلیظ تصور کیا جاتا ہے۔ تم اس(کتے) سے بہتر کیوں نہیں ہو سکتے؟ اور سب سے اہم یاد رکھنے کی بات یہ ہے کہ اس قسط کے نشر ہوتے ہی، ہر ایک غصہ ہونا شروع ہوجاتا ہے اور کسی غصیلے کتے کو شیخ کی ہمراہی کی اجازت نہیں ہوتی اور وہ اُنکا کردار سامنے لانا چاہتے ہیں، تمہاری تہذیب ، تمہارا غصہ ، تمہارے (کردار کے ) مسائل–یہی سب اللہ عزوجل دکھانا چاہتا ہے جو اس (کردارکو) آلودہ کرتے ہیں ، اس کتے میں انتہا کی وفاداری ہوتی ہے، لیکن اگر کسی لمحے طیش میں آئے تو وہ تمہارا چہرہ کھا جاتا ہے۔ مشرقِ وسطیٰ کی تمام جنگوں کے دوران ، وہ بتاتے ہیں کہ ان جنگوں کا سب سے خوفناک پہلو ایک دوسرے کا قتل نہیں تھا، وہ مار دیتےتھے، بلکہ (خوفناک) انجام تھا کہ بعد میں کتے آتے تھے اور لوگوں کو نوچتے تھے اور وہ (مردہ جسم کے ) نرم حصے سے شروع کرتے تھے ۔ تو ایسا کردار جو پل میں تولہ ، پل میں ماشہ ہو، وفاداری سے جارحانہ ہو جائے کہ تم اپنے آقا کو کھانے کو دوڑو ؟ اللہ عزوجل فرماتا ہے ، نہیں نہیں نہیں ، میری جنت میں یہ کردار ایسا نہیں ہو گا۔
اُن (اولیااللہ) کے ساتھ بیٹھیں ، اُن کے پاس آپکو وفادار بنانے اور اچھے کردار میں ڈھالنے کیلئے تربیت موجود ہے۔ اللہ عزوجل کے حضور ہماری زندگیوں میں ایک احساسِ استقامت ، قادرِ مطلق کے ساتھ وفاداری ، اچھے اخلاق کی پابندی ، اچھی عادات کی پاسداری اور اس حقیقت کے سامنے کبھی اپنی زبان اوراپنے ہاتھ نہ چلائیں، بصورت دیگر ، ہمارے اور کتے میں کیا فرق رہے گا ہے؟ تم زیادہ تربیت یافتہ ہو؟ ، تم میں تدبیریں کرنے کی صلاحیت ہے؟ اللہ عزوجل ہمیں یاد دلاتا ہے، نہیں نہیں ، تم غصہ مت کرو! تو تمہیں قسط نشر ہونے کے فورا بعد نظر آتا ہے کہ لوگ عجلت میں ای میل بھیجتے ہیں ، 'او شیخ ، میں تین دفعہ پوچھ بیٹھا ہوں اور کوئی جواب نہیں ملا ، یہ کس قسم کا گروپ ہے؟ وہ(شیخ) فرماتے ہیں ، بالکل وہی گروپ جس میں تمہیں ہونا چاہئے تھا تاکہ تمہارا باؤلا کردار باہر آئے ، دس بار ای میل کرو گے کہ تم کچھ چاہتے ہو اور (نہ ملے تو) غصہ کرو گے؟ کیا تم یہ تصور کرسکتے ہیں کہ خدا نخواستہ واقعی کسی شیخ پر اُنکے سامنے غصہ کرو؟ تمہیں لگتا ہے یہ (اہل ) جنت کی خوبی ہوسکتی ہے؟ نہیں اللہ عزوجل دکھا رہا ہے ، نہیں تم کتے سے(بھی) بہتر نہیں ہو ۔ زرا کتے کو دیکھو ، اُسے تربیت دی جاسکتی ہے کہ وہ کبھی نہیں کاٹے گا تمہیں پولیس کے کتے نظر آئیں گے، وہ کبھی بھی پولیس کو نہیں کاٹتے ، وہ اُنہیں تربیت دیتے ہیں ، وہ اُنہیں گھر لے جاتے ،وہ اُن سے بہت پیار کرتے ہیں ، لیکن تم اگر اُس پولیس افسر پر حملہ کرنے کی کوشش کرو تو وہ کتا تمہارےٹکڑے ٹکڑے کر دے گا۔
اللہ (عزوجل) یہ ظاہر کررہا تھا ، ایک شریف الطبع شخص شائستہ مزاج ہوتا ہے، (یعنی) تم اپنی زبان اور ہاتھ کسی معصوم کے خلاف نہیں اُٹھاتے ،جس لمحے تمہاری مرضی کے خلاف کچھ ہوا تم فوراً اپنے پست کردار کی طرف نہیں لوٹ جاتے۔ البتہ یہ راستہ انکساری، فتوة کاہے… یہ وہ راستہ ہے جس پر سیدنا امام علی عليه السلام نے– لا فتى إلا علي ولا سيف إلا ذوالفقار– جیسا (بے مثال) کردار دکھایا، کوئی تلوار ، سیدنا علی کرم اللہ وجہہ کی تلوار جیسی نہیں ہے اور کوئی فتوة ( اعلی اخلاق) کا راستہ نہیں ، سوائے اُس راہ کے کہ جو نبی ﷺ اور اُنکے اصحابہ اکرام نے قائم کیا۔ رسول کریم سیدنا محمدﷺ نے یہ راز سیدنا امام علی کرم اللہ وجہہ کو عطا کیا۔
اُنہیں ایسی انکساری کی راہ پر تربیت دی جس میں وہ جنگلی نہ رہیں، وہ پاگل درندوں کی طرح نہ ہوں کہ، وہ اپنے منہ(زبان) اور اپنے ہاتھوں پر قابو رکھتے ہیں اور وہ(غصہ ) پی جاتے ہیں ۔ اگر تمہیں غصہ ہے تو ، اسے پی لو اور نگل لو اور اپنے مراقبے میں نکالیں لیکن لوگوں کے سامنے کبھی بھی اپنے ہاتھوں اور منہ(زبان) سے(غصہ) باہر نہ نکلیں۔ میرے لئے ہمیشہ کی یاد دہانی جیسے ہی (حب رسولﷺ کی) قسطیں نشر ہوں، تمہیں دس مختلف طرح کے مسائل درپیش ہوں گے کیا تم نے دیکھا نہیں یا تم نے واقعی دیکھا اور تمہیں اپنی پاگل شخصیات دکھانے کی ترغیب ملی؟ یعنی یہ امتحان حقیقی اور قطعی ہے۔ ، ملاحظہ ہو، ایک قسط نشر ہوئی اور بوم( کردار بول پڑے)!اور وہ تمام معاملات جن کا سامنا ہر فرد کو کرنا پڑتا ہے ، اس قسط میں ان کی نشاندہی کی گئی تھی ، کیونکہ جو قسط نشر کرواتا ہے اور جو دیکھنے والوں کو متاثر کرتا ہے وہ منبع ایک ہی ہے ۔
کیونکہ یہ ایک سکول ہے۔ یہ ایک مکتبہ ہے ، یہ درگاہ نہیں ہے ، یہ ایسا سکول ہے جس کی دیواریں نہیں ہیں ، یہ ایک ایسا مدرسہ ہے جو لوگوں کو جنت میں داخل ہونے کی تربیت دینے کے لئے پوری دنیا پر محیط ہے ، جب آپ کا دل صاف ہو ، آپ کا عمل درست ہو ، آپ غصہ نہیں کرتے ، آپ اپنے طلباء پر چیختے نہیں ہیں آپ اپنے طلباء پر چیزیں نہیں پھینکتے ، آپ کبھی بھی نچلی چیز ظاہر کرنے کے لئے اپنا منہ نہیں کھولتے ہیں لیکن ہمیشہ اونچی(اعلیٰ) بات کرتے ہیں تو اللہ (عزوجل) آپ کے دل میں علم کے خزانے کھولتا ہے اور اگر آپ کے پاس کوئی علم نہیں ہے ، تم سب کو بتاتے ہو کہ علم ضروری نہیں ، کیونکہ آپکو پتہ ہی نہیں ، یہ ایسا ہے کہ سب کو کہنا خوراک اہم نہیں ہے ، ہر کسی کو فکر کی ضرورت نہیں ، تم سب یہاں بیٹھ کر فاقہ کشی اختیار کرو۔ دراصل علم ہی (روح ) کی خوراک ہے۔ لہذا اگر تمہارے پاس کوئی جماعت اکھٹی ہوتی ہے ، جسے تم کھانا نہیں دےرہے ، تو گناہ تمہارے سر ہے۔ ایک مقدس جماعت وہی ہے جسے اللہ عزوجل جنت کے دسترخوان سے کھلاتا ہے۔ اور آپ کی روح کیلئے خوراک اُن کا علم ہے ، اور اگر آپ ان کی موجودگی میں غریب ہیں تو وہ آپ کو کھانا کھلاتے ہیں، کہ اپنا مال و غرور اور اپنے القاب اُن کو رُسوا کرنے اور نیچا دکھانے کیلئے نہ لائیں ، کیا مسکین سے مراد یہ ہے ؟اے میرے رب ، میں کچھ نہیں ہوں ، میں فقیر ہوں ، اللہ (عزوجل) نے مجھے جو کچھ بھی دیا ، کیا میں اللہ (عزوجل) کے مقابلے میں کوئی چیز ہوں؟ کچھ نہیں! میری زندگی میں ، میں فقیر ہوں ، اللہ عزوجل الغنی ہے۔ میں مسکین ہوں، کیونکہ میں کسی چیز سے جڑا ہوا نہیں ، کچھ بھی اصلی نہیں ، اپنی زندگی میں جن تمام چوروں کو جانتا ہوں ، یہ وہ دوست نہیں ہیں جنکے ساتھ میں اُٹھناچاہتا ہوں ۔ لہذا میں سب سے کٹ چُکا ہوں ، اور میری زندگی میں ہر ایک نے مجھے دھوکہ دیا ہے ، میرے پاس صرف اللہ عزوجل ہے اور اسکےمحبوب سیدنامحمدﷺ ہیں ۔
یہ ان لوگوں کا کارواں ہے جنہیں دھوکہ ملا ہے ، کیونکہ اللہ عزوجل نے ہمارا امتحان لیا ہے۔ اللہ عزوجل نے کارواں کو ہر طرح کی مشکل سےآزمایا ہے اور امتحان لیا ہے ، ایک بار جب وہ مسکین ، یتیم … اسیر بن گئے، وہ قیدی بن گئے ، یعنی وہ اپنی منشا کو خاک میں ملا کر عاجز ہو گئے ۔ اور صرف اس قسم کے لوگ اس طعام سے بیٹھ کر کھائیں گے۔ لیکن وہاں کھانا ہونا تو لازم ہے ، آپ کیسے صحبت قائم کر سکتے ہیں جہاں تعلیم ہی نہ ہو ؟ یعنی ایسا کھانا موجود ہونا چاہیے جو ارواح کو پروان چڑھاتا ہے۔ اگر وہ روح کو درس نہیں دے رہے اور(فیض) نہیں بھیج رہے تو وہ ارواح کھانے کے لئے دوسرے دسترخوان کا رُخ کریں گی۔ اور صوفی طریقت منعم ہیں! سلسلہ نقشبندیہ دولتِ(عظمٰی) سے مالا مال ہے ، دنیا کی دولت بھی اس میں ہے اور آخرت کی دولت بھی اس میں ہے۔ اس میں دنیا کی حَسَنَہ ہے اور اس میں آخرت کی بھی بے حد حَسَنَہ ہے۔ اور اگر تم اس کی پیروی کرو گے تو اللہ تمہیں دوزخ کی آگ سے بچائے گا۔ یہ خالی نہیں ، باہر جاکر لوگوں کو بتانا ، یہ ایک درگاہ ہے اور سکول نہیں ہے؟ نہیں یہ ایک سکول ہے۔ یہ تمام حقائق کا عالمگیر مدرسہ ہے اور اسکے علوم و عرفان تخیل سے بالاتر ہے ، اور ہر شیخ علم سکھاتا ہے ، یہ آپ کی روح پر درج ہوتا ہے اور آپ کی روح سے یہ درجات بلند کرتا ہے۔ لیکن اللہ عزوجل فرماتا ہے کہ آؤ اور جمعہ المبارک کے دن سب سے عمدہ لباس زیب تن کرو جو تمہارے پاس ہے – ہم نے ایک 100 بار کہا اور 101 بار دہراتے ہیں کہ نہیں (ایسا نہیں ہے) کہ آپ بہترین سوٹ حاصل کریں اور جمعہ کے لئے آئیں ! یہ ایک بہت ظاہری شخص ہے ، یہ ایک بہت ہی دنیادار شخص ہے ، اللہ عزوجل کا فرمان ہے کہ آپکو ان (اولیااللہ )کے ساتھ جمعرات کی رات ذکر میں بیٹھا ہونا چاہئے اور وہ آپ کو ایک(منوّر) تمغہ پہناتے ہیں کہ فرشتے حیران رہ جاتے ہیں، ہم نے بتایا ہے کہ فرشتے حیرت زدہ ہیں کیونکہ وہ یہ درجات حاصل نہیں کر سکتے ، کوئی فرشتہ نہیں ہے جو حدیث دے کہ میں(اپنے مقام سے ) اونچا ہوگیا۔ وہ پانی کی طرح ہیں ، اللہ عزوجل نے جس سانچے میں ڈالا، ویسا ڈھل گئے، ان کے مختلف مقامات ہیں ، لیکن ایسا نہیں کہ وہ ایک(نیک ) کام کریں اور اللہ اُنکا درجہ بلند کردے ۔ اُن کی کوئی مرضی نہیں ہے ، اگر وہ پیزا کھاتے ہیں ، تو وہ پیزا کھاتے ہیں ، وہ اگلے دن برگر کھانے کا انتخاب نہیں کرسکتے ، انکی کوئی مرضی نہیں ہے ، اللہ عزوجل انکو جو حکم دیتا ہے وہ وہی کرتے ہیں۔
لیکن چونکہ آپکی مرضی آزاد ہے ، لہذا آپ اپنے درجات صفر سے بڑھا کر اعلی حقائق تک لے جا سکتے ہیں۔ اگر اللہ (عزوجل) اس بندے کو ترغیب دے اور رہنمائی عطا کرے ، تو یہ اذکار، یہ انجمنیں ، یہ تعلیمات جس سے (قلوب )متاثر ہوتے ہیں ، وہ روح پر نوری تمغے سجا دیتے ہیں اور وہ ان تمغات کے ساتھ جمعہ کیلئے جاتے ہیں ، تو فرشتے ان روشنیوں سے حیرت زدہ ہوتے ہیں ۔اور جب اللہ (عزوجل) فرماتا ہے ، اپنے پاس سے بہترین چیز زیب تن کر لو کیونکہ اب تم ان سب کو بارگاہ الہی میں پیش کر رہے ہو ، کہ فرشتے ماشاء اللہ کہتے ہیں ، دیکھو اللہ عزوجل نے ان خدام کو کیا خوبصورت لباس عطا کیا ہے۔ وہ ان مخلوقات سے کتنا پیار کرتا ہے ، اور دوسری ساری مخلوق ان پر رشک کرتی ہے ، جنات ان سے حسد کرتے ہیں ، فرشتے رشک کرتے ہیں ایک اچھے انداز میں ، برے انداز میں نہیں ، اس طرز پر کہ اللہ عزوجل نے جو کچھ عنایت کیا ہے اور اس مخلوق کی حمایت کی ہے۔
وَلَقَدْ كَرَّمْنَا بَنِي آدَمَ اور اسی وجہ سے وہ حیرت زدہ ہوئے کہ وَعَلَّمَ آدَمَ الْأَسْمَاءَ كُلَّهَا اور فرشتے کہتے ہیں واہ ، اُس نے انھیں یہ عطا کیا ہے جبکہ وہ اتنا فتنہ برپا کریں گے ، وہ حیران ہوئے کہ آپ نے ایسے اعلی درجے مقام انہیں دیئے ہیں اور ہم بغیر کسی فتنہ صرف آپ کی عبادت کرتے ہیں اور یہ لوگ بہت زیادہ فتنہ برپا کرتے ہیں ۔ کیونکہ زندگی مشکل ہے ، اگر انہوں نے اچھے کام کرنے کا انتخاب کیا تو میں اُن کو تصور سے بالاتر(درجات میں) بلند کردوں گا ، ہم دعا کرتے ہیں کہ اللہ عزوجل ہمیں ہمیشہ نیکی کی طرف راغب کرے ، اور اچھے اخلاق اور اچھے اعمال کی محبت کے ذریعہ اُس کی رضا اور اطمینان تک پہنچنے کی توفیق عطا فرمائے۔ان شاء اللہ۔
شیخ سید نورجان میراحمدی نقشبندی (قَدس اللہ سِرّہٗ)
A reminder always for myself that the episode (of Divine Love: Hub-e-Rasul TV) aired last Saturday about a wild dog and a reminder for myself is that the Tariqa is based on that reality that the character of the dog is something that a creature that we don’t considered to be clean, but to be extremely loyal. And that’s why Allah Azwajal makes a reference, in Surat al’Kahaf, of the dog and that is an entry way that you don't have to be a saint for this path but you should be accompanying saintly souls.
And that we are of a dirty nature, so that God brings the door to this reality very low, not so high that people say I can't get there, so, no the dog got there, you can be at least better than dog. He must be able to be better than a dog, wash yourself, clean yourself, better than a dog. So means he makes it a very easy for us. It is not such a high Maqam, and gives such a analogy of something that is considered dirty. Why you can't be better than that? and the most important is as soon as the episode airs, than a reminder that everybody begins to become angry and there are no angry dogs allowed to accompany Shaykhs and what they want to bring out of their character is that your characters, your angers, your issues, is what God wants to show, that's what makes it to be dirty, that dog has an extreme loyalty, but at any moment if it becomes angered, it eat your face. So all over the middle eastern wars, they said the most horrific part of those wars were not the killing of each other they were killing but the aftermaths of dogs coming and eating people and they start from soft tissue. So the character that you flip on a dime from being loyal to being aggressive that you are going to eat your Master? God says, no no no, this character is not going to be like that in my paradise.
Sit with them, they have a way of training you to be loyal and good character, have a sense of commitment in our lives to the Divine, the loyalty to the Divine, loyalty towards good, loyalty to good characteristics and that never to use your mouth and your hands against that reality, otherwise, what separates us from the dog? You are just more trained, you have the ability to do certain tricks, where Allah Azwajal is reminding, no no, you don’t get angry so you see right after the episode, people are firing off emails, ‘oh Shaykh, I ask three times and got no response, what kind of group is this? They say, exactly the group you supposed to be in, to show this exact crazy character of yours, of emailing ten times that you want something or getting angry. Can you imagine God forbid actually getting angry at a Shaykh , in the face of the Shaykh? You think this’s a characteristics from paradise? Oh, Allah Azwajal (is) showing, no you are not better than a dog. Look the dog at least, he can be trained that he would never bite, you see the police dogs, they would never bite the police, they trained them, they take them home, they love them so much, but you try to attack that police officer and that dog will rip you to pieces.
This what Allah (AJ) showing, this characteristic of a nobleman of a chivalriest character, you don't use your mouth and hands against the innocence, you don't immediately revert to your lowest characteristics, the minute you don’t get something you want. But this is a path of chivalry, futuwwa فتوة. This is the way in which Imam (Sayedenna) Ali (alayhi s-salām) brought this characteristic– Lā Fatā illā Alī لا فتى إلا علي ولا سيف إلا ذوالفقار there is no sword except the sword, and there is no way of futuwwa, except what was established by the Holy companions and Prophet (Sayedenna Muhammad (ﷺ gave the secret to Imam (Sayedenna) Ali (alayhi s-salā), train them in this chivalrous way, in which they are not wild, they are not crazy beasts that they control their mouth and their hands and they bite down. If you have anger, swallow it and bite it and bring out into your meditation but never out through your mouth and hands at people. Always a reminder for myself as soon episodes (of Divine Love: Hub-e-Rasul TV) airs you get ten different things happening that you didn’t just watch that or you actually watch and did you got inspire to fire off your crazy personalities?
So means this testing is so real and so precise, you see an episode airs and boom! And all the issues that everybody was facing were addressed in the episode, cause whom inspire the episode and whom inspires the viewers is the same One. cause it's a school. It's a school, it's not a dargeh, it's a school that has no walls, it's a school that is encompassing on this entire earth to train people to enter into paradise, when you heart is clean, your action are correct, you have no anger, you don’t yell at your students you don’t throw things at your students, you don’t ever open your mouth to show something low but always something high than Allah (AJ) will open for your heart knowledge and if you have no knowledge, you tell everybody that knowledge is not important. Cause you have no knowledge, it's like telling everybody food is not important, everybody don’t worry about it, you all going to sit here and starve. As a matter of fact the knowledge is food. So if you have a Jammah that you are not feeding them, the sin is upon you. A holy Jammah is one that Allah Azwajal feeds them from heavenly table. And the food for your soul are their knowledges, and they feed you, if you are poor in their presence, that don’t bring your wealth and arrogance and your title to humiliate and bring them down, that’s what miskeen means? I’m nothing Ya Rabbi, I’m a faqeer, whatever Allah (AJ) gave to me, am I anything compared to Allah (AJ)? Nothing! In my life, I’m faqeer, Allah Azwajal is AL-GHANI. I’m miskeen cause I’m not connected to anything, not anything real, all the crooks that I knew in my life, those are not the friends, I want to be raised with, so I’m cut off from everyone, and everyone in my life has betrayed me, all I have is Allah Azwajal and his beloved Sayedenna Muhammad ﷺ
This is a caravan of those whom have been betrayed, cause Allah Azwajal tested us. Allah Azwajal made every type of difficulty to come into the caravan and to be tested, once they became Miskeen, Yateem, …Aseer–they became captive, means they submitted their will to be nothing! Only those category of people will sit and eat from that food. but there has to be food, how do you have a an association with no teaching, so means there has to be a food which nourishes souls. If they are not teaching and sending to the soul, than those souls are going to other tables to eat.
And the Trauq is rich! Naqshbandiya is rich, in its wealth from Duniya and its wealth from Akhiraa. It has the Hasanaat of duniya and it has immense Hasanaat of Akhiraa. And if you follow it, Allah will keep you from hell fire! It is not empty, going out and telling people, this is a dergah and this is not a school. No it's a school. it's a universal school of all realities and the knowledges and uloom is beyond imagination, and every time Shaykh teaches a knowledge , it goes on to your soul and from your soul it raises the darajaat. But Allah Azwajal says come and wear all the best of what you have for the day of Jummah–we said a 100 times and repeat 101 time– (it is not) you go get a fine suit and come for Jummah! That's a very zahiri person, that's a very duniya person thing, what Allah Azwajal says you should have been sitting in the Zikar on Thursday night with them and they would have dressed you with a medallions that the angels are astonished, we said that the angels do not achieve darajaat, there is no angel that can give any Hadith that I got higher–it's like water they are where Allah Azwajal place them they have different stations, but they don’t do one thing and Allah raises them. They have no free will, if they eat pizza, they eat pizza, they don’t choose to eat hamburgers next day, they have no will, it's what Allah Azwajal gives them to do they do.
But because you have free will, you can take your darajaat from zero up to the highest realities. If Allah (AJ) inspire and gives guidance to that servant, so means that these Zikars, these associations, these teachings that they inspire, they give medallions of lights upon the soul and with those medallions, they go to their Jummah, that the angels are astonished with those lights and that’s when Allah (AJ) says, wear the best of what you have because now you are presenting all of those to the Divinely Presence, that the angels says Masha’Allah, look what Allah Azwajal has dressed upon his servants, how much he loves these creation, and that all other creation is jealous of them, the jinn are jealous of them, the angels are jealous in a polite way , not a bad way, in a sense what Allah Azwajal gave and favoured of this creation. Wa Laqad Karamna Bani Adam and that’s why they were astonished that وَعَلَّمَ آدَمَ الْأَسْمَاءَ كُلَّهَا, and angel said Woah, He gave this to them when they are going to make so much fitna, they were astonished that You giving such high stations and we just do our worshipness with no problems and these people make lot of fitna, cause life is difficult, if they chose to do good, I’m going to raise them beyond imagination, we pray that Allah Azwajal inspire us towards always goodness, and to reach his Rida and satisfaction through the love of good character and good actions.
Insha’Allah.
?Sh. Sayed Nurjan Mirahmadi Naqshbandi (qs)?