Urdu – The Prophet (ﷺ) said, "You will be with whom you love" –as soon as, S…
? The Prophet (ﷺ) said, "You will be with whom you love" –as soon as, Sayedena Abu Bakr Siddiq (qs) heard that he got up and he put his Jubbah and out of happiness, he was moving– and this is the whole essence of this Holy Maqam and these big Hazrat e Ishq, Sayedena Jalal ud Din (qs) ?
”
السَّلاَمُ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَةُ اللهِ وَبَرَكَاتُهُ ہم ابھی تک سیدنا محمد جلال الدین رومی، محمد بلخ (قدس اللہ سرہٗ) کے مقام پہ ہیں … یاد دلاتے چلیں کہ اِس آخر زماں میں ہم اِس عشق کے سرچشمہ پر اُن حقائق سے سیراب ہونے آئے ہیں کہ قربِ قیامت میں یہاں ہر شخص بس صحیح اور غلط ، برے اور اچھے پر زور دے رہا ہے ، لیکن اُن کا کردار خراب ہے اوریہ ایک عام رواج بن گیا ہے۔ اور سیدنا محمدﷺ کی حدیث مبارکہ یاد دلاتے چلیں ہے کہ نبی کریم ﷺ جمعہ کے لئے منبر پر تشریف فرما تھے اور تمام احکامات اور تمام لڑائی اور وہ سب کام جو صحابہ اکرام کر رہے تھے– اور ایک صحابی کھڑے ہوئے اور نبی کریم ﷺسے آکر عرض کیا کہ … قیامت کے لئے آپ کا کیا حکم ہے؟ اور قربِ قیامت کے بارے میں بیان (فرمائیں) اور خود کو قیامت کے لئے کیسے تیار کیا جائے؟ اور نبی اکرمﷺ نے فرمایا : تم نے آخرِ زماں کے لئے کیا تیاری کی ہے ؟ یعنی یہ سارے اصول ، یہ ساری چیزیں جن کا لوگوں کو حکم دیا گیا ہے ، تم نے قیامت کی گھڑی کے لئے اور آخرِ زماں کے لئے ، اور اللہ عزوجل سے ملنے کے لئے کیا تیار کر رکھا ہے – اس مقدس مقام کا اور ان جلیل القدر حضرتِ عشق سیدنا جلال الدین (قدس اللہ سرہٗ) کا سارا عرق (اس سوال کے جواب میں) یہ ہے– جب نبیﷺ نے جواب دیا تو سب صحابی اس محبت کے عالم میں بے ہوش ہوگئے ، کیوں کہ جب اس شخص نے دریافت کیا کہ ان سب احکامات میں سے قیامت کے دن کیلئے ہمیں کیا تیار کرنا ہے؟ اور سیدنا محمد ﷺ نے اُس سے قیامت کے دن اور آخری زمان کی بابت پوچھا؟ اور اُس شخص نے جواب دیا، یا سیدی یا رسول کریمﷺ ،میرے پاس صرف اللہ عزوجل کی محبت ہے اور آپ سیدنا محمد ﷺ کیلئے الفت ہے۔ رسول سیدنا محمد ﷺ نے فرمایا، یہ کافی ہے ، تم جس سے محبت کروگے، (محشر) میں اُس کے ساتھ ہو گے۔
تو یہ حدیث ِمبارکہ، آپ جس کے ساتھ پیار کریں گے اُس کے ساتھ ہوں گے، بہت سے حقائق کا دروازہ ہے۔ رسول کریم ﷺ کو معلوم تھا کہ بہت سے لوگ ایسے آئیں گے، جن کے اعمال کمزور ہوں گے ، اور ان کا عمل بالکل کامل نہیں ہوگا او ر اس لئے اللہ عزوجل کی اس زمین پر اولیا اللہ ہیں۔ اس لئے نہیں کہ وہ کامل لوگوں کے ہمراہ ہوں ، بلکہ وہ اُن لوگوں کے ساتھ ہیں جو عیب دار(نامکمل) ہیں۔ اس لئے اولیا کا تصور ہے( کہ وہ تشریف لاتے ہیں ) کہ نبیﷺ نے یہ چاہا کہ تم جس سے محبت کرو ، اس کے ساتھ رہو۔
سیدنا ابوبکر صدیق (قدس اللہ سرہٗ)) نے جب یہ سنا تو وہ اٹھ کھڑے ہوئے اور انہوں نے اپنا جبہ رکھا اور خوشی کے مارے جھومنے لگے!! کیونکہ وہ جانتےتھے، یہ ایک زبردست کنجی ہے کہ تم اللہ عزوجل سے اپنے اعمال کے باعث ملاقات نہیں کرو گے اور کیونکہ تم اچھی نماز ادا کرتے ہو اور تم اچھے روزہ رکھتے ہو اور تم خیرات اچھی دیتے ہو(اس کے باعث) تم عظیم صحابہ کی صحبت نہیں اختیار کر سکو گے ، اُن کے مقامات اور اُن کے حقائق تک پہنچنے کا کوئی راستہ نہیں ہے ، سوائے سیدنا محمدﷺ کی عطاکردہ ، اُس دروازے اور کنجی سے –جو محبت اور عشق ہے ۔ اگر آپ اللہ عزوجل سے محبت کرتے ہیں اور آپ سیدنا محمدﷺ کو اپنی ذات سے زیادہ چاہتے ہیں تو ، یہ چابی ہے کہ تم جس سے پیار کرو گے اُسی کے ساتھ ہو گے ، لہذا یہ عظیم المرتبت اولیا اللہ جو پیغام(دعوت) دیتے ہیں وہ عشق تھا! اللہ عزوجل کے پاس اپنے عمل کے دروازے سے نہ آؤ ۔ یہ سوچ کر کہ تمہارا عمل اہم ہے ، تمہارا عمل شاندار ہے اور یہ عمل اللہ عزوجل کو متاثر کرے گا؟ اس کی کوئی وقعت نہیں ، اس کا موازنہ بھی بڑے صحابہ اکرام (کے عمل) سے ممکن نہیں ۔تم اپنا عمل اس لئے کرتے ہو کہ اللہ عزوجل نے تمہیں عمل کرنے کا حکم دیاہے۔ پر عشق اور محبت کے ساتھ آؤ اور بس یہی ہماری کُل کمائی ہے۔
ہم فقیر بن کر آئے ، غریب (مسکین) لوگ اور درویش بنے ان اولیا اللہ کی چوکھٹ پر آئے ہیں۔ اس لئے نہیں کہ ہمارے اعمال میں فخر کے قابل کوئی چیز ہے ۔ہمیں اپنی غلطیوں کا ادراک ہے ۔ہم اپنے گناہوں کو جانتے ہی۔ ہم جانتے ہیں کہ ہم جو کچھ بھی کر رہے ہیں اس سے اللہ عزوجل خوش نہیں ہوسکتا ۔ لیکن اللہ عزوجل عشق اور محبت اور پیار اور اچھے کردار سے بہت خوش ہوتا ہے !! اور یہی وہ چیز ہے جو اولیا اللہ چاہتے ہیں ، انہیں تمہارے اعمال میں سے کسی عمل کی ضرورت نہیں ، اُنہیں کسی طرح سے بھی تمہارے کامل ہونے کی ضرورت نہیں ۔ بس وہ چاہتے ہیں کہ تم محبت میں ڈوب جاؤ– یعنی صرف اس محبت کے لئے اپنے دل کی کھڑکی کھولو ۔ اور یہ اچھا کردار ، یہ محبت، روحوں کو محبت کی گرہ میں باندھ دیتی ہے– جس سے وہ محبت کرتے ہیں ۔ جب وہ ان سے محبت کرتے ہیں فوری طور پر ، اُنکے دل کی ڈوری اِن سے لپٹ جاتی ہے اور وہ بارگاہ الہی میں ، سیدنا محمد ﷺ کے حضور، (اس محبت کی ڈور سے ) تمہیں اُوپر کھینچ لیتے ہیں ۔
یعنی سارا سماع، سیدنا مولانا محمد بلخی کی ساری تعلیم ، یہ مقدس حدیث تھی –تم جس سے محبت کرو گے اُس کے ساتھ ہو گے ، اگر آپ عشق و محبت اور نیک کردار کے ساتھ اپنا پیغام (دعوت) جاکر دیں، لوگ جس طرح بھی ہوں اُنہیں قبول کریں۔ وہ آپ کے دروازے پر اس لئے نہیں آرہے ہیں کہ کامل ہو جائیں ، وہ تمہارے دروازے پر بہترین اعمال کے ساتھ نہیں آرہے ، اگر وہ یہ سب رکھتے تو انہیں آپ کی ضرورت نہ ہوتی ، لیکن وہ عشق اور محبت کے ساتھ آرہے ہیں ، وہ فقیر بن کے آتے ہیں یعنی انکے پاس عظیم اعمال نہیں لیکن ہر ایک کے پاس ایک دل ہے جو محبت کرنا جانتا ہے! اور یہی وجہ ہے کہ شیوخ اور یہ اصل اولیاکرام ، وہ محبت اور پیار سے سبق دیتے ہیں ، وہ اپنے پروں کو نیچے کرتے ہیں ، وہ اپنا معیار کم کرتے ہیں ، ہر چیز کو نیچے کرتے ہیں تاکہ لوگ اس محبت کے ساتھ آئیں ، جب آپ محبت سے اور عشق کے ساتھ اپنا دل (اُنکے) حوالے کریں گے – ایک لمحے میں وہ آپ کو سیدنا محمدﷺ کے حضور بارگاہ الہی میں لے جاسکتے ہیں ، ان کی روح سورۃ یٰسین میں فلک المشہون بیان کی گئی ہے ، کہ ان کی روحیں بھرے ہوئےجہاز ہیں ، آپ محض اس حدیث کی وسیلے سے آیئے، جیسے ہی آپ پیار اور محبت سے انکے دربار میں حاضر ہوں گے، آپ کی روح ان کے ساتھ جڑتی چلی جائے گی اور ایک لمحے میں وہ سیدنا محمد ﷺ کے حضور افکار کی رفتار سے بھی تیز جاسکتے ہیں ، ان کا قلب پہلے ہی آپ ﷺ کے ساتھ موجود ہے ، اسی لئے یہ حدیث ایک گہرا ساگر ہے ، یہ عاشقین ، ان کی روحیں ہمیشہ سیدنا محمد ﷺکے ساتھ ہیں۔ جیسے ہی ، آپ ان کی موجودگی میں آتے ہیں ، وہ آپ کو اُسی لمحے وہاں لے جاتے ہیں جہاں اُنکی روح موجود ہے ، یعنی ، ایک لمحے میں اولیا اللہ کے حضور پہنچ جاتے ہیں۔اور اسی وجہ سے اللہ عزوجل کا ارشاد ہے کہ اُن کی صحبت اختیار کرو کیونکہ اللہ عزوجل فرماتا ہے ، اگر تم میرے ساتھ رہنا چاہتے ہو تو کس کے ساتھ رہو؟ الصدقین، شہدا، صالحین اور النبین–النَّبِیّٖنَ وَالصِّدِّیۡقِیۡنَ وَالشُّہَدَآءِ وَالصّٰلِحِیۡنَ ان کے ساتھ ، اللہ عزوجل اُن کے ساتھ ہے ، وہ بہترین رفیق ہیں ، لہذا اس سے مراد یہ ہے کہ یہ سارا راستہ اسی محبت پر مبنی ہے۔ اور یہ حقیقت کہ اگر آپ زندگی میں اللہ عزوجل کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں تو، النَّبِیّٖنَ کے ساتھ رہیں –سیدنا محمد ﷺسے پیار کریں ، صدقین کے ساتھ رہیں ، یہ بڑے طروق (سلاسلِ تصوف ) ہیں ۔ایک دروازہ سیدنا ابوبکر عَلَيْهِ ٱلسَّلَامُ ہیں ، ایک اور دروازہ سیدنا امام علی عَلَيْهِ ٱلسَّلَامُ ہیں ، یہ بڑے صدقین ہیں ، یہ بڑے حقائق ہیں ۔ یہ صدیقین ، وہ اپنے تمام طلبا کو شہدا بننے–مشاہدے کا درس دیتے ہیں، یہ وہ طالب علم ہیں جن کے ، اُن کے دل جاگ چکے ہیں ، اگر آپکو لگتا ہے کہ آپ کا شیخ بڑا عظیم ہے اور اس نے کسی دل کو بیدار کرنے کی تربیت نہیں دی ؟ تو یہ زمین پر سب سے ادنٰی شیخ ہوا ، تو آپ یہ کیسے کہتے جاتے ہیں کہ آپ کا شیخ عظیم ہے ، آپ کا شیخ بڑا ہے لیکن کوئی ایسا شخص نہیں ہے جس کے پاس مشاہدہ ہو، جو اہل بصیرا دیکھ سکتا ہو ؟ لہذا، اس کا مطلب ہے کہ اگر شیخ عظیم ہے اور اس کی تعلیمات لاجواب ہیں ، تو ایک لمحے میں وہ اپنے طلباء کو اہل بصیرا بنائے گا ، کہ وہ دیکھتے ہیں ، اورفورا، اُن کے قلوب جاگ جاتے ہیں ، وہ دیکھ لیتے ہیں جو اللہ عزوجل اُنھیں دکھانا چاہتا ہے ، یہ حدیث القدسی مبارک ہے ، وہ عشق اور محبت اور نفلی عبادت کے ساتھ آئے اور اولیا کرام نے اُن کے دل کا دروازہ کھول دیا ، حدیث جہاں اللہ عزوجل فرماتا ہے ، وہ میری سماعت سے سنتے ہیں ، وہ میری نظر سے دیکھتے ہیں ، میری سانسوں سے سانس لیتے ہیں ، وہ میرے کلام سے بات کرتے ہیں ، اُنکے ہاتھ–میرے ہاتھ انکے ہاتھوں پر ہےیعنی اُن کے ہاتھ میں طاقت ہے ، ان کے پاؤں–میرے پاؤں اُنکے پاؤں پرہیں۔ اُن کے قدم ، قدم الصادق ہیں ۔ اور مبارک قدم ، سیدنا محمد (ﷺ) کے مقدس راستے(پر) ہیں ، ان تمام احادیث مبارکہ کا مطلب یہ ہے کہ اُن کی تربیت اور تعلیم کئی برسوں رہی ، یہ سب عاشقین اور اہل محبت کی حقیقتیں ہیں۔ ہم دعا کرتے ہیں کہ اللہ عزوجل ہم کو (اس راہ میں آگے )بڑھائے ، اس مقام پر آنے سے ، ہم ان نعمِت عشق کے پاس پہُنچے ، کہ آپ ہی تو عشق عنایت کرنے والے ہیں ، وہ ہمارے اعمال اور ہمارے کرداروں کو نہیں دیکھ رہے ، وہ فرمارہے ہیں کہ اگر آپ میرے دروازے پر پہنچ گئےہیں اور اللہ عزوجل نے آپ کو محبت کے ان خدام کے در تک پہنچنے کی ترغیب دی ہے ، اپنا عشق ، محبت اوراپنی الفت ان دلوں پر انڈیل دیں۔ اپنی نظرِکرم فرمایئں ہم پر ، ہمارے اہل خانہ ، ہمارے بچوں پر ، ہماری کمیونیٹیز اور تمام بھائی بہنوں کو جو ہمارے قرب و جوار میں آرہے ہیں –ہمیں عاشقین میں سے بنادیجئے، ان شاء اللہ۔
بِحُرْمَةِ مُحَمَّدٍ اْلْمُصْطَفیٰ وَ بِسِرِّ سُوْرَۃِ اْلْفَاتِحَہ آمین۔“
السید شیخ نورجان میراحمدی نقشبندی (قدس اللہ سرہٗ)
"As'salaamu Alykum wa Rahmatullahi Wa Barakatuhu…we are still in the Maqam of Sayedena Muhammad Jalal al din Rumi, Muhammad Balkh (qs)…a reminder in these last days that we came to this fountains of ishq and that to be dressed by these realities and in the last days where everybody is pushing all these do's and don'ts and wrongs and rights, and their character is bad and it’s a given a norm. And that a reminder of Holy Hadith of Sayedena Muhammad ﷺ that Prophet ﷺ was on a Mimber for Jumma, and all the rules and all the fightings and all the things that they were, the Sahabi ikram were doing, and one sahabi stood and came and ask Prophet ﷺ that (someone sneezes and Hazrat Shaykh Nurjan says Haq) what to do for the Qiyamah and the talking of the last days and how to prepare ourselves for Qiyama? And Prophet ﷺ said what have you prepared for those days? Means that all these rules, all these things that people have to do, what have you prepared yourself for the arrival of Qiyama, the days and last days, and meeting with Allah Azwajal– and this is the whole essence of this Holy Maqam and these big Hazrat-e Ishq, Sayedena Jalal ud Din (qs).
And that when prophet ﷺ gave the answer all sahabi were fainting from that love because when that man said that all these things for judgment day, what are we supposed to prepare? And Sayedena Muhammad ﷺ asked them (what have you prepared ) for the day of judgement and the last days? And this man said that ‘Sayedi, Ya Rasul-e-Kareem, all I have is love for Allah Azwajal and love for you Sayeddena Muhammad ﷺ’ And Prophet ﷺ said that’s enough, you will be with whom you love!
So this Holy Hadith of that you will be with whom you love is the door to many realities. That prophet ﷺ knew there are many people who will come and their amal is going to be weak, and their actions are not going to be exactly perfect and Allah Azwajal has Auliya Allah on this earth, not because they accompany perfect people, but, they accompany people who are imperfect. That’s the whole concept of the Auliya that what Prophet ﷺ wanted is that you will be with whom you love–
As soon as, Sayedena Abu Bakr Siddiq (qs) heard that he got up and he put his Jubbah and was like out of happiness, he was moving!! Because he knew that was a tremendous key that you are not going to meet Allah Azwajal with your amal and you are not going to be in the company of the great Sahabi because you pray good and you fast good and you give good, there is no way to reach their station and their realities–but the door and key that Sayedena Muhammad s gave to us is Muhabbat and Ishq! If you love Allah Azwajal and you love Sayedena Muhammad ﷺ more than you love yourself– this is a key that you will be with whom you love. So these big Auliya Allah what they were spreading of their dawah was ishq. Don’t come to Allah with Your amal thinking that your amal is important, that your amal is great, that your amal is going to impress Allah Azwajal. It has no value. It is not even compared to the great Sahabi. You do your amal because Allah Azwajal ordered you to do the amal. But come with ishq and love and that’s all we do.
We came as a faqeer, we came as poor people and dervish to the door of these Auliya Allah, not because we have anything of to be proud of our actions, we know our wrongs, we know our sins, we know that everything that we are doing, may be, Allah Azwajal not happy with. But, Allah Azwajal very happy with Ishq and love and Muhabbat and good character and that's what Auliya Allah wants , they don't need anything of your amal. They don't need you to be perfect in any way. All they need is you to have love means just open your heart for this love and this good character. This love will lock the souls with those whom they love, immediately, when they love them, their heart is locked into them. And they lift you up into the presence of Sayedena Muhammad ﷺ into the Divinely presence.Means the whole of “Samah”, the whole of Sayedna Maulana Muhammad Balkhi teaching was this holy Hadith–you will be with whom you love. If you go out and give your Dawah with ishq and love and good character, accept people the way they are; that they are not coming to your door to be perfected. They are not coming to your door with all the best of amal. They wouldn’t need you if they had all of that , but they are coming with ishq and love. They come poor in the sense, they have no great actions but everybody has a heart that can love!
And that's why the shaykhs and these real Auliya, they teach from muhabat and love. They lower their wings, they lower their standard, they lower everything so that people will come with this love. When you give your heart with love and with Ishq, in an instant they can take you to the divinely presence to the presence of Sayedena Muhammad ﷺ, their souls in Surat al Yaseen is describes as 'Fulkul Mash'hoon'–that their souls are loaded ships, you merely come from this hadith, that as soon as you come into their presence with love and Muhabbat , your soul is bonding with them and in an instant they can be in the presence of Sayedena Muhammad ﷺ faster than the speed of thought, their Qalb is already with. That's why the Hadith is a deep ocean. These Ashiqeen, their souls are always with Sayedena Muhammad ﷺ , as soon as, you come in their presence, they take you to the presence of who they are with. So means, in an instant in that presence of Auliya Allah, and that's why Allah Azwajal said keep their company. Because Allah Azwjal says if you want to be with me, be with who? Siddiqeen, Shuhada and Saliheen and Nabiyeen. Nabiyeen, Siddiqeen, Shuhada and Saliheen, be with them, Allah Azwajal is with them. They are the best of companies, so means this whole way is based on this Muhabbat , and this reality that keep..if you want to be with Allah Azwajal in life, be with Nabiyeen– have love for Sayedena Muhammad ﷺ, be with Siddiqeen–these are the big taruqs, that Sayedena Abu Bakr Siddiq (alayhis-salām) is one door, Sayedena Imam Ali (alayhis-salām) is another door, these are the big Siddiqeen, these are the realties. These siddiqeen, they teach all their students to be from Shuhada, Mushahida…that they are students whom their hearts are open. If you think your Shaykh is great and he hasn't trained anybody to have an open heart, that's got to be the lowest Shaykh on earth, so how can you go on saying your Shaykh is great, your Shaykh is great but there is nobody who has Mushahida, who can see–min Ahle al-Baseera? So means if the Shaykh is great and his teachings are fantastic, in an instant he can make his students to be from Ahle al-Baseera– that they see and immediately, open into their hearts , they see what Allah Azwajal want them to see. Tthis is from Holy Hadith al Qudsi that they came with Ishq and love and voluntary worship. And the Auliya open for them the Hadith where Allah Azwajal says, they hear with my hearing, they see with my seeing, they breath with my breath, they speak with my words , their hands–my hands upon their hands means their hands have power, their feet– my feet upon their feet, their qadam is qadam as’sadiq and holy feet (on) the holy path of Sayedena Muhammad ﷺ, means all these Hadith over the years, that their training and teaching, these are all the realities of Ashiqeen and Ahle-Muhabbat. We pray that Allah Azwajal increase us by coming to this maqam, we came to these Naemate Ishq that you are the givers of ishq. They are not looking for our actions and our characters, they are saying if you came to my door and Allah Azwajal inspired you to come to the door of these servants of love, pour on to their hearts of your ishq, your Muhabbat and your love. Keep your nazar upon us, our families, our children , our communities and all the brothers and sisters who are coming to our vicinity that make us from Aashiqeen, Insha'Allah
Bi hurmati Muhammad al Mustafa wa bi sirri Surat al Fatiha." Ameen
?Sh. Sayed Nurjan Mirahmadi Naqshbandi (qs)