
Urdu – The Ascension for Believers is towards the threshold of Sayyidina Mahmud (ﷺ) —Sa…
The Ascension for Believers is towards the threshold of Sayyidina Mahmud (ﷺ) —Sayyidina Izrael [AS] comes to teach you how to die; Sayyidina Israfil [AS] shows you how to be resurrected into the presence of Sultaanan Naseeraa
اَعُوْذُ بِاللہ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ ۞
اللہ عزوجل کی پناہ مانگتا ہوں شیطان مردود سے
بِسْمِ اللہ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ ۞
اللہ عزوجل کے نام سے شروع کرتا ہوں جو نہایت مہربان رحم کرنے والا ہے ۔
أَطیعُوا اللّهَ وَأَطیعُوا الرَّسُول وَأُولی الأمرِ مِنْکُمْ۞
اے ایمان والو! اللہ عزوجل کی اطاعت کرو اور رسول (ﷺ) کی اطاعت کرو اوراپنے میں سے (اہلِ حق) صاحبانِ اَمر کی۔
اور ہمیشہ میرے اپنے لئے ایک یاد دہانی کہ یَا رَبِّ اَنَا عَبْدُكَ الْعَاجِزُ، ضَعِیْفُ ، مِسْکِینُ وَ ظَالِمْ وَ جَھَلْ ( یا رب، میں آپ کا بندہِ عاجز، ضعیف، مسکین اور ظالم اور جاہل ہوں) لیکن اللہ (عزوجل) کے فضل سے ہم ابھی تک زندہ ہیں۔ ان شاء اللہ ، حاجی شاہد ، سورۃ الاسرا ، آیت 79 اور آیت 80(کی تلاوت کیجئے)، ان شاء اللہ۔
الإسراء والمعراج کے اس مقدس ویک اینڈ پر، ہمیشہ ایک یاد دہانی کہ ، الحمد اللہ, لیلة المعراج ،الحمد اللہ، ہم سب کو سیدنا محمد(ﷺ) کی بشریت کی عظمت کا درس دیا گیا ہے (ﷺ) جنہیں بارگاہِ الہیٰ میں مدعو کیا گیا، مکہ سے یروشلم کی جانب۔تمام انبیائے کرام( علیہ السلام )سے ملاقات ہوئی اور یہ کہ انھوں نے سیدنا محمد(ﷺ) کی رسالت اور سلطنت کو قبول کیا اور نبی کریم (ﷺ) کے ساتھ نماز ادا کی اور دعا کی اور اپنی التحیات پیش کی کہ
التَّحِيَّاتُ لِلّهِ، وَالصَّلَوَاتُ، وَالطَّيِّبَاتُ، السَّلاَمُ عَلَيْكَ أَيُّهَا النَّبِيُّ وَرَحْمَةُ اللّهِ وَبَرَكَاتُهُ، السَّلاَمُ عَلَيْنَا وَعَلَى عِبَادِ للّهِ الصَّالِحِينَ. أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَاّ اللّهُ، وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّداً رَسُولُ اللّهُ (ﷺ) اور اُس وقت "اِنَّ الدِّیْنً عِنْدَ اللَّهِ ْاِسْلَامْ" کی تکمیل ہوگئی۔
A’udhu Billahi Minash Shaitanir Rajeem Bismillahir Rahmanir Raheem. Atiullaha wa atiur Rasula wa Ulil amre minkum (Obey Allah, Obey the Messenger, and those in authority among you…) (Quran 4:59 ) and always a reminder for myself that Ya Rab ana abdukal ajizu daifu miskeen wa zalim wa jahl and but for the grace of Allah (AJ) that we are still live. Insha’Allah, Hajji Shahid, Surat al-Isra, verse 79 and verse 80, Insha’Allah.
On this holy weekend of Isra wal’Miraj always a reminder that Alhamdulillah the Layla tul-Miraj that Alhamdulillah we’ve all been taught the greatness of the physicality of Sayyidina Muhammad (ﷺ) be called into the divinely presence from Mecca towards Jerusalem meeting with all the Prophets عَلَيْهِ ٱلسَّلَامُ and that they accept the Risalat and sultanate of Sayyidina Muhammad (ﷺ) and made salah and prayed with Prophet (ﷺ) and make their Tahiyat Assalamu ‘alaika ayyuhan-nabiyu wa Ash'had'u alla ilaha illallahu wa ash'hadu anna Muhammadan rasooluh (ﷺ) and at that time becomes a completion Innad deena’laahil Islaam.
إِنَّ الدِّينَ عِنْدَ اللَّهِ الْإِسْلَامُ ۗ وَمَا اخْتَلَفَ الَّذِينَ أُوتُوا الْكِتَابَ إِلَّا مِنْ بَعْدِ مَا جَاءَهُمُ الْعِلْمُ بَغْيًا بَيْنَهُمْ ۗ وَمَنْ يَكْفُرْ بِآيَاتِ اللَّهِ فَإِنَّ اللَّهَ سَرِيعُ الْحِسَابِ
Innad deena 'indal laahil Islaam; wa makhtalafal lazeena ootul Kitaaba illaa mim ba'di maa jaaa'ahumul 'ilmu baghyam bainahum; wa mai yakfur bi Aayaatil laahi fa innal laaha saree'ul hisaab
"بیشک دین اﷲ کے نزدیک اسلام ہی ہے، اور اہلِ کتاب نے جو اپنے پاس علم آجانے کے بعد اختلاف کیا وہ صرف باہمی حسد و عناد کے باعث تھا، اور جو کوئی اﷲ کی آیتوں کا انکار کرے تو بیشک اﷲ حساب میں جلدی فرمانے والا ہے"
سورۃآل عمران، آیت 19
The Religion before Allah is Islam (submission to His Will): Nor did the People of the Book dissent therefrom except through envy of each other, after knowledge had come to them. But if any deny the Signs of Allah, Allah is swift in calling to account. [Surah Al-Imran:19]
کہ وہ سب سیدنا محمد(ﷺ) کی رسالت اور نبوت کے ماتحت ہیں۔ یہی وجہ ہے یروشلم (جانے کی ) کہ وہ اپنا ایمان مکمل کر لیں۔ انھوں نے اللہ (عزوجل) سے وعدہ کیا تھا کہ 'جب میں آپ کو رسالت یا نبوت دوں گا تو آپ سیدنا محمد(ﷺ) کے ماتحت ہیں۔ اگر اُن(ﷺ) کا ظہور آپ کے زمانے میں ہوا ، تو آپ کو(اُن پر) ایمان لانا ہے، تسلیم کرنا ہے '۔
That they all under the Risalat and Prophethood of Sayyidina Muhammad (ﷺ) that is the reason for the Jerusalem to complete their faith. They promised Allah (AJ) that when I make you to be a Rasool or messenger or a Nabi that you’re under the authority of Sayyidina Muhammad (ﷺ) . If he should come in your time you accept, you surrender.
اور یہی بات ہم نے زکوٰۃ کے درجات کے بارے میں بیان کی تھی کہ سب سے اعلیٰ زکوٰۃ یہ ہے کہ جو اللہ (عزوجل) نے ہمیں عطا کیا ہے وہ واپس کر دیا جائے ۔ہمارے لیے، اُس نے ہمیں جو منشا٫ (مرضی ،رضا) دی ہے ،وہ واپس کر دیجئے۔ اس کو اللہ (عزوجل) کے حوالے کردیجئے۔ اللہ عزوجل کو ڈھائی فیصد میں دلچسپی نہیں ہے۔ وہ تو شروعات تھی ، دانتوں کو کھینچنے کی (تکلیف دہ قربانی کی) ۔ مشکل حصہ اب آیا ہے۔ اگر آپ دروازے سے گزر آئے ہیں تو اصل میں جو اللہ (عزوجل) چاہتا ہے وہ آپ کی چاہ کی قربانی ہے۔ اپنی مرضی کو واپس کردیجئے اور اپنی آرزوئیں اور اپنی خواہشات اور اپنی ضروریات اس کے سپرد کر دو، جو میں چاہتا ہوں۔"میری بادشاہت قائم ہوگی ، میری رضا پوری ہو گی" اس لئے کہ میں اپنی بادشاہت آپ کے دل پر قائم کروں گا۔
And that’s what we talked about the levels of zakat that Allah (AJ), the highest zakat is to give back what Allah gave to us. For us, he gave our will. Give it back, surrender it back to Allah (AJ). Allah’s not interest in the two and a half percent that was the gateway to the pulling of the teeth, now come the hard part. If you got through the gate Allah (AJ) really wants is the will back. Give your will back and surrender your desires and your wants and your needs to what I want. "My kingdom comes, my will be done" cause I’m going to put my kingdom within your heart.
اور اللہ کے تمام انبیاء (علیہ السلام) اور رسول (سب کیلئے حکم) یہی تھا کہ اپنی رسالت کو سرنڈرکر دیجئے ؛ اپنے اختیارات کو سرنڈر کر دیجئے اور سیدنا محمد(ﷺ) کی دہلیز پر آئیں اور اسلیئے ان کی عاجزی کی کہانیاں (قصص ) اور اُن کی عاجزی کی آزمائش (سامنے آتی )ہے۔ اور یہ سب سے بڑی (قربانی )ہے جو ہم ان حقائق تک پہنچنے کے لیے اللہ (عزوجل) کے حضور پیش کر سکتے ہیں۔
And all the Prophets of Allah (AJ) and messengers same, surrender your Risalat, surrender your authority and come to the threshold of Sayyidina Muhammad (ﷺ) And that’s why then all the stories of their humility and the test within their humility. And this is the greatest that we can offer Allah (AJ) to reach to those realities.
لہذا ، پھر یروشلم سے' جیکبز لیڈر' (معراج کی سیڑھیاں ) سے جنتوں کا سفر ہے جس میں اللہ (عزوجل) اپنے بندے مصطفیٰ (ﷺ)کو یہ اعزاز دینا چاہتا ہے کہ وہ مدعو کیا جائے ، (نوری پوشاک میں ) ملبوس کیا جائے ، نعمتیں سمیٹے اور بُراق کی سواری کرے اور جنتوں تک اُوڑان بھرے؛ دھل جائے ، پوشاک پہنے ؛ اور تمام بہشت سجاوٹ سے مزین ہوں اور اُس جنت کے تمام فرشتوں کو باہر آنے ، سلام کرنے کا حکم جاری ہو۔ اسلیئے کہ احترام اور تشریف دکھا ئی جارہی ہے کہ آپ سیدنا محمد (ﷺ) کو سلام کرنے آیئے اور میں ان کے تمام انوارت اور ان کی تمام خوبصورتی کو زینت بخشنے جا رہا ہوں کیونکہ اللہ (عزوجل) یہ دیکھا رہا ہے کہ وہ سیدنا محمد(ﷺ) سے کتنی محبت کرتا ہے اور احترام دیتا ہے۔
So, means then from Jerusalem then the ladder of, Jacob’s ladder into the heavens in which Allah (AJ) want to give his chosen servant the honor of being called, dressed, blessed and given a ride on a Buraq all they way into the heavens؛ to be washed and dressed؛ and adorning all the heavens and making all the angels of that paradise to come out, to greet. One, showing ihteram and tashreef that you come out to greet Sayyidina Muhammad (ﷺ) and I’m going to beautify and fill all of its lights and all of its beauties. Because Allah showing how much he loves and gives a respect to Sayyidina Muhammad (ﷺ) .
اور پھر لوگ یہاں تک شک میں مبتلا ہیں "اوہ آپ نے ایک خوبصورت میلاد کیوں منانا ہے؟"۔ کیا تم مذاق کر رہے ہو؟؟ تم نے نہیں دیکھا کہ اللہ (عزوجل) نے کیا اہتمام کیا؟ اللہ (عزوجل) ، خالق،سبحانہ وتعالی تمام جنتیں ، تمام بہشت آرائستہ کر رہا ہے، سیدنا محمد (ﷺ) کی زیارت کیلئے !
And then people even doubt like, “oh why you have to have a fancy Mawlid?”. Are you kidding me? You didn’t see what Allah did? Allah (AJ), the creator Almighty is preparing all the heavens, all its paradises for a visit from Sayyidina Muhammad (ﷺ) .
یہ ، اللہ (عزوجل) ظاہر کررہا ہے ، یہ احترام ہے ، یہ احترام ہے۔ اگر تخلیق کار، خداتعالیٰ یہ ظاہر کررہا ہے، تو ہم کچھ بھی کریں ، اس حقیقت کے ساتھ موازنہ نہیں کرسکتے۔ لہذا ، اس کے بعد معراج کی طرف پرواز کرتے ہیں، تمام جنتیں دیکھتے ہیں، اللہ( عزوجل) کے منتخب کردہ ( حضرت مصطفی ﷺ)کے طور پر تعارف کرایا جاتا ہے ، انکے ظہور، انکی بشریت (ظاہری شکل) میں، کیونکہ وہ پہلے ہی آپ ﷺ کی نوری سلطنت کو جانتے ہیں ، لہذا نور نہیں ہوسکتا ۔ کیونکہ آپ (ﷺ) کا فرمان ہے " اس سے پہلے، جب آدم ابھی مٹی اور پانی کے درمیان تھا ، میں رسول تھا۔ "
This, Allah (AJ) showing this is ihteram, this is respect. If the creator Almighty is showing that, nothing we do will be comparison to that reality. So, means then going up for the Miraj seeing all the paradises being introduced as the chosen one of Allah (AJ), in his zuhoor, in his form cause they already know the sultanate of his Nur, so couldn’t be the Nur because then "I was a Rasool before Adam was between clay and water."
یعنی اہلِ ملکوت ، وہ جانتے ہیں کہ میں کون ہوں ، وہ مجھ سے اپنا سارے اختیار لے رہے ہیں لیکن اللہ (عزوجل) خدائی بارگاہ میں میری بشریت کا اعزاز دکھا رہے ہیں۔ اس دربار میں مادی شکل نہیں آسکتی ۔ ناممکن کو ممکن بنادیا ۔ اس صورت کو اُس دربار لے گئے جہاں کوئی شکل موجود نہیں ہوسکتی کہ اللہ (عزوجل ) عظمت ، قدر و منزلت دکھانا چاہتا ہے۔ جس کا مطلب ہے کہ وہ مادی شکل جو فنا ہوجاتی میں اسے یہاں لے کر آرہا ہوں، اس مخلوق کی روح اور بشریت (ظاہری شکل) کی تکریم ظاہر کرنے کیلئے کہ یہ مجھے محبوب اور عزیز ہے۔
Means the people of malakut they know who I am, they’re taking all their authority from me but Allah (AJ) showing the honor of my form to come into the divinely presence. In the presence that the form cannot come, making the impossible, the form to go into the presence where no form can exist that Allah (AJ) want to show the azimat, the greatness. That which would have ‘phew’ been annihilated I’m going to bring just to show the honor of the soul and the form of this creation is beloved and dear to me.
تو ، تب ہم سمجھ گئے کہ یہ اللہ (عزوجل ) کیلئے ہے۔ اب ، اگرکوئی بھی یہ سوچتا ہے کہ وہ بھی ایسا ہی کرنے کامنتظر ہے تو عاجزی کی راہ پر آجایئے۔ اسی وجہ سے آپ طریقت میں رہنے کے مستحق ہیں۔ اگر آپ بھی ایسا ہی سوچتے ہیں تو جہاں کہیں بھی مل سکے ایک طریقت تلاش کریں۔ کیونکہ طریقت تشریف لا کر تمہیں درس دیتاہے کہ ایسا کیوں سوچتے ہو؟ ہم اس میں سے نہیں ہیں۔ اللہ (عزوجل) نے ہمیں اپنی سب سے بڑی رحمت بھیجی اور اگر اللہ (عزوجل) ہمیں اس رحمت کا تحفہ بھی دینا چاہے تو اس کا مطلب ہے کہ یہ ایسے ہی نہیں دیا جائے گا ، ہر ایک کو مفت نہیں دیا جاتا ۔ اگر میں آپ کو ہدایت اور رہنمائی عطا کرتا ہوں تو ، میں اپنی سب سے پیاری تخلیق سیدنا محمد(ﷺ) کی دہلیز پر جانے کیلئے آپ کی رہنمائی کروں گا۔ اور اولیا اللہ ہماری زندگی میں تشر یف لاتے ہیں اور درس دینے لگتے ہیں کہ ہمارے لئے معرا ج سیدنا محمد (ﷺ) کی دہلیز تک ہے۔ وہی (دہلیز)سب کچھ ہے،وہی سب سے بڑی کامیابی ہے ۔ اگر ہم سیدنا محمد(ﷺ) کی دہلیز تک پہنچ سکتے ہیں اور محبت اور چاہت کے ساتھ آپ اپنی روح کے ساتھ رسول اللہ(ﷺ) کی روح میں داخل ہو جاتے ہیں۔
So, that we understood this is for Allah (AJ). Now, anybody think that they’re waiting to do the same, come to the way of humility. That’s why then you deserve to be in tariqa. If you think like that, seek out a tariqa wherever you can find it. Cause tariqa comes and tells you why do think like that? we’re not of that. Allah (AJ) sent us his greatest Rahmah and if Allah (AJ) want to even give us the gift of that Rahmah, means it’s not going to be given, it’s not given as free for everyone. If I grant you hidayat and guidance, I will grant you the guidance of going to the threshold of my most beloved creation Sayyidina Muhammad (ﷺ) . And Awliyaullah comes into our life and begin to teach the Miraj for us is to the threshold of Sayyidina Muhammad (ﷺ) . That is everything, that is the greatest accomplishment. If we can reach to the threshold of Sayyidina Muhammad (ﷺ) and with love and muhabbat you enter with your soul into the soul of Prophet (ﷺ) .
یہی وجہ ہے کہ کعبہ اس حقیقت کی علامت ہے اور اسی وجہ سے کعبہ کا دروازہ ہے۔ اسے دروازے کی ضرورت کیوں پڑی ؟ حجاج کو دیکھانے کیلئے ، آپ طواف کررہے ہیں لیکن ابھی تک آپ پہنچ نہیں سکے۔ یہاں ایک علامت ہے ۔اگر میں آپکے گھر کے گرد چکر لگاتا ہوں اور پھر میں واپس چلا جاتا ہوں تو کیا یہ ایک بہت بڑی کامیابی ہے؟ آپ اِدھر بھاگے ، اُدھر بھاگے ، …. الوداع! یہ (دروازہ) ایک نشانی تھی۔ جن کے پاس تفکر اور غور و فکر (کی عادت ) ہے ، ان کے لئے دیکھئےوہ ایک دروازہ ہے اور میں محض طواف کر رہا ہوں… آہ ، یا ربی مجھے دروازے پر آنے دیجئے۔ یہاں ایک راز ہے۔ میں چاہتا ہوں کہ میری روح دستک دے اور اس خوبصورت دروازے پر دو پینل اور دو دل ہیں۔
That’s why the Ka’ba is the symbol of that reality and that’s why the Ka’ba has a door. Why would he need a door? To show the hujjaj, you’re making tawaf but you didn’t reach yet. There’s a sign, if I run around your home and then I leave is this a big accomplishment. You just ran around, ran around, ran…. bye! It was supposed to be a sign. Those whom have taffakur and contemplation show them, look is a door and I’m merely making tawaf…Ahh, Ya Rabbi let me come to the door. There was a secret in here. I want my soul to be knocking and this beautific door has two panels and two hearts.
تو ، صدیقوں کے دو بڑے حقائق اور اگر اللہ (عزوجل ) ان دروازوں کی حقیقت کو آشکار کرنے کیلئے کھول دے تو آپ اب تمام تخلیق شدہ کائنات کے بادشاہ کے دربار میں داخل ہو رہے ہیں اور وہ معراج ہے اور یہ علامت تھی جو اللہ (عزوجل) کو مطلوب تھی اور تمام حج تبرک تھا۔ سیدنا ابراہیم ؑ کا احترام حاصل کرنا، انکے دو قدمین مبارک کا نقش۔ ؟زم زم ، آپ مقدس پانی پیتے ہیں ، جبکہ آپ کو زمین پر کہیں بھی پانی مل سکتا ہے ، یہ آپ کے لئے خاص کیوں ہے؟ سب کچھ تبرک تھا۔ مقدس پتھر کو چومنے کیلئے، وہ پتھر (حجرہ اسود) جنت کی حقیقت کی نمائندگی کرتا ہے۔ لہذا ، ہمیں اچھے کردار کے ساتھ مانگنا چاہیئے ، یا ربی ، میں روحانیات کا راستہ اختیار کرنا چاہتا ہوں ، تزکیہ اور پاکیزگی کا راستہ اختیار کرنا چاہتا ہوں اور یہ "اولی الامر" آپ کو اس حقیقت کے راستے پر چلنا سکھائیں گے۔
So, two big realities of Siddiqs and if Allah should open the reality of those doors to open, you’re now entering into the presence of the king of all created universes and that is the Miraj and that was the symbol that Allah (AJ) wanted and all of the Hajj was tabarak. To have the respect of Sayyidina Ibrahim عَلَيْهِ ٱلسَّلَامُ and his two foot prints. They don’t let you to do anything nice in Medina, the Zam Zam, drink from holy water where you could have water anywhere on earth, why is that one special for you? Everything was tabarak. To kiss the holy stone cause what did that stone represent of paradise realities. So, with good character we were supposed ask, Ya Rabbi I want to enter in then take a way of spirituality, take a way of tazkiyah and purification and these Ulil amr will teach you that way into that reality.
ان شاء اللہ سورۃ الاسرا میں الاسراء والمعراج کی حقیقت ہے۔ آج رات ، ان شاء اللہ ،ہم مومن کی معراج کے بارے میں بیان کریں گے ، یعنی تعلیم اور حقائق اس بات پر لاگو ہوں کہ آپ آج ان پر کس طرح عمل کرتے ہیں۔ ہم قصے اور ماضی کی کہانیاں نہیں سنا رہے ، یہ ایک ایسا نصاب ہے جس میں اگر آپ سیکھ رہے ہیں اور سن رہے ہیں اور ، تو آپ سننے کیلئے انتہائی چوکس ہیں کیونکہ آپ کی دنیا بکھر رہی ہے۔ سب کچھ ٹوٹ کر بکھر تا چلا جا رہا ہے ، اب آپ سب کے پاس وقت ہے۔ اور سوچ رہے ہیں کہ آپ اپنے وقت کے ساتھ کیا کریں گے۔ یہ ایک اچھا وقت ہے کہ اچھے حقائق کی کتاب کھولیں اور ویب سائٹ تک رسائی حاصل کریں اور آپ پڑھنا شروع کر دیں ، پڑھیں ، یا ربی ، یا ربی ، میں اپنی حقیقت اور آپ کے حقائق کے راستے کے بارے میں جاننا چاہتا ہوں۔ ان شاء اللہ سورۃ الاسرا ، آیت 79 اور آیت 80۔
Insha’Allah from Surat al-Isra is the reality of Isra wal’Miraj.Tonight, we talk about Insha’Allah the Miraj for the believer means the teaching and the realities have to be applicable on how do you apply them on today. We’re not telling qisay and stories of the past, it’s a curriculum in which if you’re learning and listening and now, you’re extremely motivated to listen because your dunya’s collapsing. Everything falling apart, all you have is time now. Trying o figure out what you’re going to do with your time. It’s a good time to pick up a good haqaiq book and access to website and start you know, reading, reading, Ya Rabbi, Ya Rabbi, I want to know about my reality and the way of your realities. Insha’Allah from Surat al-Isra, verse 79 and verse 80. Bismillahir Rahmanir Raheem.
أعوذُ بِٱللَّهِ مِنَ ٱلشَّيۡطَٰنِ ٱلرَّجِيمِ بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ
وَمِنَ اللَّيْلِ فَتَهَجَّدْ بِهِ نَافِلَةً لَكَ عَسَىٰ أَنْ يَبْعَثَكَ رَبُّكَ مَقَامًا مَحْمُودًا
And pray in the small watches of the morning: (it would be) an additional prayer (or spiritual profit) for thee: soon will thy Lord raise thee to a Station of Praise and Glory! [Surah Al-Isra:79]
وَقُلْ رَبِّ أَدْخِلْنِي مُدْخَلَ صِدْقٍ وَأَخْرِجْنِي مُخْرَجَ صِدْقٍ وَاجْعَلْ لِي مِنْ لَدُنْكَ سُلْطَانًا نَصِيرًا
Say: "O my Lord! Let my entry be by the Gate of Truth and Honour, and likewise my exit by the Gate of Truth and Honour; and grant me from Thy Presence an authority to aid (me)." [Surah Al-Isra:80]
وبرکاتہ رسول کریم ، یا حبیب العظیم۔ اللہ (عزوجل) ہمارے لئے حقیقت اور اس تک پہنچنے کیلئے اس کا دروازہ عطا کرتا ہے ، مخلوق جس تک پہنچنے کیلئے قابل ہو اور اللہ (عزوجل) فرماتا ہے، بسم اللہ رحمٰن الرحیم، ہے۔ 'اور رات کی چھوٹی چھوٹی گھڑی میں نماز پڑھو ، صلوٰۃ التہجد قائم کرو '، جب سارا دن فریکونسی چل رہی ہے ، اپنا رزق اور اپنا پیسہ حاصل کرنے کی کوشش میں تو ، وہ تھک چکے ہیں ، اللہ (عزوجل) فرماتا ہے جاگ اٹھو ، اٹھو اور نماز پڑھنا شروع کرو ، آپ کیلئے ایک دروازہ کھلا ہے۔ آپ کیلئے ایک راستہ کھلا ہوا ہے۔ ’راتوں کی چھوٹی چھوٹی گھڑیاں میں نماز تہجد کے لئے ، نفلی نماز ادا کرو۔ یہ فرض نہیں ہے کیونکہ اسرار ہمیشہ سنت میں ہوتا ہے۔ یہ فرض میں نہیں ہے۔ فرض اللہ (عزوجل) کی فطرت نے فرض قرار دیا تھا ، لیکن (فرض کی ادایئگی ) میں یہ راز پنہاں نہیں ۔ نفل اور سنت ایک ایسی شئے ہے جس کو آپ محبت سے کرتے ہو اس لئے کہ آپ عشق اور محبت محسوس کرتے ہو۔
Wa barakta Rasool-e-Kareem, Ya Habeeb al Azeem.
That Allah (AJ) giving the reality and the door for us to reach that which is attainable for creation and Allah (AJ), Bismillahir Rahmanir Raheem. And pray in the small watches of the night, the salat ul-tahajjud, when the whole frequency is been running all day, trying to get their rizq and their money, they’re passed out and tired, Allah (AJ) ‘wake up, wake up and begin to pray, there is a gate open for you. There is a way open for you.’ In the small watches of the nights for salat ul-tahajjud, the additional prayers. It’s not mandatory because the secret is always in the sunnah. It’s not in the fard. The mandatory was mandatory by the nature of Allah (AJ) mandating it, that’s not where the secret. The Nafl and the Sunnah is something you do out of love cause you feel an ishq and a love.
'مجھے تنہا ئی محسوس ہوتی ہے ، مجھے خوف محسوس ہوتا ہے ، یا ربی مجھے لگتا ہے کہ میں لاچار ہوں۔ میں غسل کرنا چاہتا ہوں اور اٹھ کر نماز پڑھنا چاہتا ہوں۔' اور تب اللہ (عزوجل) یہ بیان فرما رہا ہے کہ آپ کیلئے زبردست تحفہ ہے۔ آپکے لیئے ایک حقیقت ہے۔' نفلی عبادت کیجئے ، اور جلد ہی آپ کا مالک آپ کو قابلِ ستائش مقام پر لے جائے گا۔ میں آپ کو مقام المحمود کی طرف بڑھاؤں گا'۔ اور سیدنا محمد (ﷺ) کا نام مقام المحمود ہے۔ سیدنا محمود (ﷺ) ! اس کا مطلب ہے کہ اللہ (عزوجل) ہمارے لئے سیدنا محمد (ﷺ) کی بارگاہ میں داخلی راستہ اُٹھانے والا ہے۔ میں آپ کا مقام المحمود تک پہنچنا آسان اور قابل حصول بنانا چاہتا ہوں۔ اس حقیقت کی قرب میں، اس خوبصورت فیض کی موجودگی میں ۔
I feel lonely, I feel scared, I feel I’m in need Ya Rabbi. I wanna wash and get up and pray. And that’s when Allah (AJ) describing that there is a tremendous gift for you. There is a reality for you. Make the additional prayers for these soon will your lord raise you to a praise worthy station. I’m going to raise you to maqam al-Mahmood and maqam al-Mahmood is the name of Sayyidina Muhammad (ﷺ) . Sayyidina Mahmood (ﷺ) . Means Allah (AJ) is going to raise for us an entry into the presence of Sayyidina Muhammad (ﷺ) . I’m going to make it easy and attainable for you to reach maqam al-Mahmood into the presence of that reality. Into the presence of that beautific dress.
لہذا ، اسراءولمعراج کیلئے جانا ایسی ناممکن حقیقت نہیں ہے۔ لیکن اولیا اللہ ہماری زندگی میں آتے ہیں اور فرماتے ہیں، نہیں، نہیں ، اللہ (عزوجل ) نے اسے بہت آسان بنایا۔ اپنی صلاۃ الفجر کی نماز قائم کرو۔ اپنی نماز تہجد پڑھو۔ تھوڑی دیر پہلے جاگیں یا ساری رات یا رات کے کچھ حصے میں جاگتے رہیں یا اس رات کا جو بھی ممکنہ حصہ ہے، اللہ (عزوجل)بلا رہا ہے ، یہ سیدنامحمودؑ کا مقام ہے۔ اگر آپ دعا مانگنا شروع کردیں تو ، اللہ (عزوجل) آپ کو بلند کرے گا ، اُس طرف پہنچنے کے لئے، کیونکہ یہ مقام بہت اونچا ہے لیکن سیدنا محمد (ﷺ) کی عاجزی ہے کہ وہ اپنا دستِ مبارک نیچے لائیں گے کہ ہم انکے دستِ مبارک تک پہنچ سکیں۔ لہذا ، جو ہم حاصل نہیں کرسکتے اللہ (عزوجل) فرماتا ہے نہیں ، میں آپ کو یہ(نفلی عبادت) کرنے کی وجہ سے اُٹھا دوں گا، میں آپ کو سیدنا محمود (ﷺ) کے مقام تک اُٹھا دوں گا۔
So, it’s not such a impossible reality to go for Isra wal’Miraj. But Awliyaullah come into our life and say no, no Allah made it very easy. Pray your salal al-Fajr. Pray your salat ul-tahajjud. Wake a little bit earlier or stay the whole night or portion of the night or whatever possible portion of that night you can. Allah (AJ) is calling, this is a maqam of Sayyidina Mahmood (ﷺ) . If you begin to pray that, Allah (AJ) will raise you to reach towards cause that station’s very high but the humility of Sayyidina Muhammad (ﷺ) is to what, to bring his hand down for us to reach it. So, what we cannot achieve it Allah (AJ) says no, I’m gonna raise you by virtue of you doing it I’m going to raise you to the maqam of Sayyidina Mahmood (ﷺ) .
اور پھر اللہ (عزوجل) نے بیان فرمانا شروع کردیتا ہے (کہیے) اے میرے رب! میرا داخلہ حق و عزت کے دروازے سے ہو ، صدیقین سے ہو — مقاس الصدیق اور اسی طرح میرا باہر جانے کا راستہ حق اور عزت کے دروازے سے ہو — مقاس الصدیق ۔ یا ربی مجھے اس دربار سے با اختیار ، ایک بادشاہ کی مدد عطا کیجئے ،” مِنْ لَدُنْكَ سُلْطَانًا نَصِيرًا “۔ یہی اس حقیقت کا راستہ ہے۔ لہذا ، آپ کعبہ پر دونوں دروازوں کو دیکھتے ہیں ، ایک مقاس الصدیق ، دوسرا مقاس الصدیق اور جب آپ صدیقین کے دروازے ، اس مقاس الصدیق میں داخل ہوں گے۔ وہ صدیق دو گیٹ وے (راہدری ) ہیں کیونکہ وہ اولوالباب ہیں ، وہ احباب ہیں ، یا اولی الباب، یا احباب ، یا اولوالباب اور وہاں دو دل ہیں۔ دیوار پر (لگی تصویر) دیکھیں۔ دو دستک (دینے والے دستے ) دل ہیں۔
And then Allah (AJ) begin to describe that (say) oh my lord! Let my entry be by the gate of truth and honor, is the Siddiqin, maka’aSiddiq and likewise let my exit be from the gate of truth and honor, maka’aSiddiq and Ya Rabbi grant me from that presence, an authority and a king to aid me ‘milladunka sultaanan naseeraa.’ That is the way of that reality. So, you see on the Ka’ba the two doors, one maka’aSiddiq, the other maka’aSaddiq and when you enter into this maka’aSiddiq, the gateway of the Siddiqs. The two gateways why because they’re Ulil baab, they’re ahbaab, Ya Ulil baab, Ya ahbaab, Ya Ulil baab and there’s two hearts. See on the wall. The knockers are hearts.
اللہ) عزوجل ) فرما رہا ہے ، ہر جگہ نشانیاں ہیں لیکن کیا تمہارے پاس ان کو دیکھنے کے لئے آنکھیں ہیں؟ تم نے نہیں دیکھا کہ دروازے کی یہ دونوں دستکیں) دستے )دل ہیں۔ بڑے عظیم المرتبت احباب النبی کریم (ﷺ) ، بڑے صدیق، اس حقیقت کے دو دروازے ہیں ۔ کہ مجھے سچ کے اس دروازے سے باہر نکلنے کا راہ دیکھائیے اور مجھے اس دروازے سے واپس داخل ہونے دیجئے ، کہاں یا ربی؟ سُلْطَانًا نَصِيرًا (ﷺ) کی جانب ، جو کہ صاحبِ اختیار بادشاہ ہیں۔ اگر آپ صاحبِ اختیار بادشاہ کے دربار میں داخل ہوتے ہیں تو پھر صاحبِ اختیار بادشاہ آپ کے ہر کام پر دستخط شروع کردیتے ہیں۔ جب وہ یہ دریافت کرتے ہیں ، "آپ کو کس نے اختیار دیا؟" آپ خودی مجاز (بااختیار ) ہو گئے؟ نہیں ، اگر آپ کا تعلق اس حقیقت سے ہے تو سُلْطَانًا نَصِيرًا (ﷺ) نے مجھے اجازت دی ہے، وہ ، جسے اللہ (عزوجل) نے اختیار دینے کی صلاحیت دی ہے ۔ ہماری زندگی اس حقیقت تک پہنچنا ہے۔ ہماری معراج اس حقیقت تک پہنچنا ہے— سیدنا ابوبکرصدیق ؑ اور امام علیؑ۔
Allah saying, the signs are everywhere but do you have eyes to see them. You don’t see that these two door knobs are hearts. Big ahbaab-e-Nabi (ﷺ) , big Siddiqs . two gates into this reality that let me exit into this gate of truth and let me enter back into, through this gate of truth to where Ya Rabbi to Sultaanan naseeraa, the authorized king. If you enter into the presence of the authorized king then the authorized king begins to sign everything you do. When they ask that, “who authorized you?”. You authorized yourself? No, if you’re from that reality Sultaanan naseeraa authorized me. The one whom Allah (AJ) gave the ability to authorize. Our life is to reach that reality. Our Miraj is to reach that reality. Sayyidina Abu Bakr aSiddiq and Imam Ali عَلَيْهِ ٱلسَّلَامُ.
لہذا ، جب ہم نے ایسی زندگی اختیار کی ، جس میں اُن کی راہ پر چلنا /سیکھنا ( ہمارا مقصد) ہے ، اللہ کا گھر قلبی لطائف ہیں— کیونکہ اللہ (عزوجل)فرماتا ہے، ' میں جنت میں نہیں بستا ، میں زمین پر نہیں بستا ، میں اپنے مومن کے دل میں بستا ہوں اور میرے مومن کا 'قلب' میرا مسکن ہے ، دل پر میرا دربار قائم ہے۔ یہ قلبی لطائف ، اللہ (عزوجل ) رب العزت نے جو ہمارے دل کو عنایت کیا ہے ، اس کی دانست یہ ہے کہ ہم قلب سے آگے گئے "سِر " ( عالمِ دل کا ایک مقام ) —جس کے بارے ہم نے ابھی بیان نہیں کیا — "سرِ سرِ" نور کی دنیا ہے اور " خفٰی" یہ دو (لطائف ) دروازے ہیں۔ "سرِ سرِ" سیدناابو بکر ؑ ہیں ، عالمِ نور اور کاملیت کی دنیا۔ " خفٰی" دوبارہ جی اُٹھنا ہے ، جی ٹھیک ؟ وہاں دو فرشتے بھی ہیں۔
So, when we took a life to learn their way, the house of Allah are the Lataif of the Qalb because Allah (AJ) I’m not in heaven, I’m not on earth, I’m on the heart of my believer and the Qalb of my momin is my home, is my presence on the heart. This Lataif of the Qalb, the understanding of what Allah (AJ) has given to our heart that we went from the Qalb, the Sir we didn’t talk about yet, Sirr-e-Sir is the world of light and the Khafa these are two gates. The Sirr-e-Sir was Sayyidina Abu Bakr aSiddiq, the world of light and the world of perfection. The Khafa is the resurrection, right, there’s two angels there too.
تو "سرِ سرِ" اور نور کی دنیا میں داخل ہونے پر ، وہ فرشتہ کون ہے جو آپ کو یہاں سے روشنی کی دنیا میں لے جاتا ہے؟ سیدنا عزرایئل ؑ ۔ کیونکہ اس روشنی کی دنیا میں جانے کے لیئے آپ کو اس دنیا میں مرنا پڑتا ہے۔ اللہ (عزوجل) نے آپ کو زندگی بخشی ہےاور وہ فرما رہا ہے کہ اس زندگی کو سرنڈر کردیں۔ آپ کو لگتا ہے کہ آپ واقعی زندہ ہیں ، آپ گوشت خور ، مردہ چل رہے ہیں۔ ارد گرد جاکر باتیں کرنا اور پھر شکایت کرنا ، ہر طرح کی بری حرکتیں کرنا ، آپ "حی " سے نہیں ہیں ، آپ دراصل " میت"سے ہیں۔ آپ زمین پر والکنگ ڈیڈ چل رہے ہیں۔ ہر ایک اس فریب میں ہے کہ وہ زندہ ہے۔ تو ، پھر سید الصدیق ، سیدنا ابوبکرصدیقؑ نے پیغمبر اکرم(ﷺ) کی محبت کیلئے سب کچھ قربان کر دیا۔ (اُن سے پو چھا گیا) آپ نے اپنے کنبے کے لئے کیا چھوڑا؟ ( آپ ؑ نے جواب دیا ) لا الہ الا اللہ محمدرسول اللہ (ﷺ) !
So, the Sirr-e-Sir and entering into the world of light, who’s the angel who takes you from here into the world of light? Sayyidina Izrael cause you have to die in this dunya to enter into that world of light. Allah gave you a life and he’s saying surrender this life. You think you’re really alive, you’re walking dead, flesh eater. Going around and talking and then complaining, making all sorts of bad actions, you’re not from Hay, you’re actually from Mayt. You’re walking dead on earth. Everyone’s under the illusion they’re alive. So, then the great Siddiq, Sayyidina Abu Bakr aSiddiq gave everything for the love of Prophet (ﷺ) . What did you leave for your family? La ilaha ilAllah Muhammadur Rasool Allah (ﷺ) .
ایمان کی کاملیت کا مظہر، ایمان کی اکملیت کا مظہر، بہترین نمائندہ صدیق المتعلق اور عالم ِ نور کےنمائندے ؛ کہ اپنی زندگی اس حقیقت سے اور سیدنا محمد (ﷺ) کی محبت سے گزاریں اور سیدنا عزرائیل ؑ آپ کو مرنا سکھاتےہیں اور اسی وجہ سے سیدنا ابو بکر الصدیقؑ ۔ اور نبی کریم (ﷺ) بیان فرماتے ہیں کیا آپ کسی ایسے انسان کو دیکھنا چاہتے ہیں جو مرنے سے پہلے ہی مر گیا ہو ؟ میرے عظیم صدیق کو دیکھیں۔ کیوں؟ کیونکہ لوگ دُنیا کی پوجا کرتے ہیں او دنیا کو ایسے پکڑ کر رکھتے ہیں جیسے (ایک حکایت میں ) بندر انگور (کے لالچ) میں مٹھی بند کیے رکھتا ہے ۔ آج کل ، یہ انگور (کا لالچ ) بھی نہیں ہے ، یہ (کرونا وایئرس کے ڈر سے ) ٹوائلٹ پیپر ہے ۔ موت آرہی ہے ، موت آرہی ہے اور وہ ٹوائلٹ پیپر (نہ ملنے ) پر پریشان ہیں اور اولیا اللہ اُوپر سےدیکھ رہے ہیں اور "ٹرومین شو " (فلم ) دیکھ رہے ہیں ، یہ زندگی "ٹرومین شو" ہے ، وہ دیکھ رہے ہیں۔ آپ جانتے ہیں کہ وہ وفات پا چکے ہیں ، اللہ (عزوجل ) ان کو یہ دنیا دیتا ہے ، کیا آپ جانتے ہیں ک یہ دنیا انکے لیئے کھلونے کی دکانوں میں بکنے والے بال جیسی ہے جسے آپ ہلاتے ہیں اور ( بال کے اندر) ہر جگہ برف پڑ رہی ہے ، یہ دنیا انکے لئے( اس بال )جیسی ہے ، کیونکہ ان کی روح کا سائز بہت بڑا ہے . وہ تمام دُنیا کو اپنے ہاتھ میں پکڑ سکتے ہیں ، جب وہ اس کو دیکھیں گے تو وہ اسے (مکمل )دیکھ سکتے ہیں۔ وہ دیکھتے ہیں کہ گھبراہٹ اور موت آرہی ہے اور لوگ کیا چاہتے ہیں؟ ان کو کس چیز سے متاثر کیا جا رہا ہے جو ان کو (میڈیا پر ) دکھایا جارہا ہے کہ انہیں کیا چاہیئے اور وہ اس (ٹوائلٹ پیپر) کو حاصل کرنے کیلئے بھاگ رہے ہیں۔ لہذا ، مطلب ہے کہ وہ دیکھ رہے ہیں۔ لہذا ، سیدنا ابو بکرصدؑیق ( کا ساتھ ) ہماری محبت میں لازم ہے ، یہی وجہ ہے کہ سلسلہ نقشبندیہ العالیہ میں یہ دونوں دروازے کھلتے ہیں، کس کے ذریعہ آتے ہیں؟ امام جعفر الصدیق ؑ. اُن کے پاس "ق" کی دو نقطے ہیں۔ وہ اپنے پر دادا، سیدنا ابو بکر صدیق ؑ سے جاری ایک دریا کے وارث ہیں اور اپنے دادا امام علیؑ سے جاری دوسرے دریا کے وارث ہیں اور وہ "ق" کے دو دریا لے آئےاور قرآن کریم کا راز طریقت کے پاس لے آئے ۔
The perfection of Iman, the perfection of faith. The representative Siddiq al Mutlaq, the perfection and the representative of the world of light that approach your life with that reality and that love for Sayyidina Muhammad (ﷺ) and Sayyidina Izrael comes to teach you how to die and that’s why Sayyidina Abu Bakr aSiddiq and Prophet (ﷺ) describe do you want to see somebody who has died before he died, look at my great Siddiq. Why? Because people worship dunya and they hold onto it like a money holding grapes. Now, it’s not even grapes, it’s toilet paper. Dying is coming, death is coming and they’re worried about toilet paper and Awliyaullah watching from up and the Truman show, this life is Truman show, they’re watching. You know they passed away, Allah gives them this dunya for them is you know the ball that they sell in the toy stores where you shake it and the snow is falling everywhere, this dunya’s like that for them cause the size of their souls is immense. They can hold all of dunya in their hand, when they look at it, they can see it. They see that panic and death is coming and what are the people wanting. How are the influenced by what is being showed to them of what they should want and they ran to grab it. So, means they’re looking. So, Sayyidina Abu Bakr aSiddiq is essential in our love, that’s why Naqshbandiytal Aliyya carries these two gates brought by whom? Imam Jafar aSaddiq عَلَيْهِ ٱلسَّلَامُ. He has the two nuqts of the Qaf. He brought the river of his grant parent Sayyidina Abu Bakr aSiddiq and he brought the other river of his grandparent Imam Ali عَلَيْهِ ٱلسَّلَامُ and he brought the two rivers of the Qaf and brought the secret of Holy Quran unto the tariqa.
لہذا ، طریقت تعلیم دینے آتے ہیں، سیدنا ابوبکر صدیقؑ کردار کی کاملیت کی تعلیم کیلئے آتے ہیں۔ اپنے کردار کو مکمل کیجئے، نبی کریم (ﷺ)سے محبت کو بہترین کیجئے۔ سیدنا محمد (ﷺ) سےمحبت کی خاطر جو کچھ بھی کرسکتے ہیں، کیجئے۔ اور آپ اس دنیا کا ذائقہ کھونے لگتے ہیں اور پھر سیدنا عزرایئلؑ آپ کی زندگی میں آنا شروع ہوجاتے ہیں اور آپ غور کرتے ہیں اور تفکر کرتے ہیں آپ سیدنا عزرایئلؑ کے ساتھ مراقبہ کرتے ہیں کہ میں ابھی مرنا نہیں چاہتا ہوں لیکن میں اپنے دل کو آپ کے ساتھ جوڑنا چاہتا ہوں ، کیونکہ بہت سے لوگ بہت خوفزدہ ہیں۔ جیسے ہی وہ مراقبہ کرتے ہیں ، انہیں لگتا ہے کہ ان کا دل دھڑک رہا ہے ، وہ ڈاکٹر کے پاس بھاگ گئے ، 'شیخ مجھے دل کا دورہ پڑ رہا تھا ، مجھے لگتا ہے کہ مجھے دل کا دورہ پڑا تھا۔' ہاں ، تمہیں واقعی میں دل کا دورہ نہیں کر پڑ رہا تھا، اگرچہ تمہارے ساتھ واقعی کچھ مسئلہ ہو، لیکن یہ نوجوان لڑکے ہیں جو ڈاکٹر کے پاس بھاگ رہے اور کہتے ہیں ، 'میرا دل دھڑک رہا تھا ، مجھے لگا جیسے میں مرجاؤں گا ، میں ڈاکٹر کے پاس چلا ، میں بھاگ گیا ڈاکٹر کے پاس'۔ کیوں؟ تمہیں موت سے کیا مسئلہ تھا؟ آپ کو کس چیز کی فکر ہے؟ کیونکہ خوف ہے۔
So, the tariqa comes to teach Sayyidina Abu Bakr aSiddiq comes to perfect the character that perfect your character, your love for Prophet (ﷺ) . Do all that you can for this love of Sayyidina Muhammad (ﷺ) and you begin to the lose the taste of this world and then Sayyidina Izrael begins to come into your life and you meditate and you meditate with Sayyidina Izrael that I don’t want to die right now but I’d like to connect my heart with you cause many people are very scared. As soon as they meditate, they feel their heart is beating, they run to doctor, ‘I was having a heart attack shaykh, I think I was having a heart attack.’ Yeah, you weren’t having a heart attack unless you really, you got something wrong with you but these are young guys running and saying, ‘my heart was beating, I felt like I was gonna die, I ran to the doctor, I ran to the doctor’. Why? What was wrong for death for you? What are you worried about? Cause there’s a fear.
تو ، سیدنا عزرایئلؑ تشریف لا کر فرماتے ہیں ، تم کس چیز سے ڈرتے ہو؟ کیا آپ کو نبی کریم (ﷺ) کے ساتھ محبت نہیں ہے؟ کیا آپ نبی کریم (ﷺ)کو دیکھنے کے منتظر نہیں ہیں؟ آپ کس چیز سے ڈرتے ہو اوروہ آپکو پر سکون ، زیادہ پرامن بناتے ہیں۔ پھر وہ آپکے دل کو متاثر کرنے لگتے ہیں کہ جن سب چیزوں سے آپ لپٹ رہے ہیں (چھوڑ نہیں پا رہے ) وہی آپکے زندہ رہنے کا باعث بنتی ہے۔ موت کی حالت میں داخل ہوجائیں۔ پھر وہ آزمائش اور توہین کرنے لگتے ہیں اور ہر قسم کی مشکلات آتی ہیں اور اسی وجہ سے وہ آپ کو درس دیتے ہیں باتیں نہیں کرو ، اپنا دفاع نہ کرو ، کچھ بھی نہ کہو ، کس بات کی پرواہ ہے؟ اگر پوری دنیا تم سے نفرت کرتی ہے لیکن اللہ (عزوجل ) محبت کرتا ہے تو بس یہی اہم ہے۔
So, Sayyidina Izrael comes and says, what are you fearing? Aren’t you in love with Prophet (ﷺ) ? Aren’t you waiting to see Prophet (ﷺ) . What are you scared of? And make you to be more tranquil, more peaceful. Then they begin to inspire in your heart all that you’re clinging onto is what making you to stay alive. Enter into the state of death. Then they begin to test and insult and every type of difficulty comes and that’s why they teach you don’t talk, don’t defend yourself, don’t say anything, who cares. If the whole world hates you but Alalh loves that’s all that’s important.
عاجزی کا راستہ اپنائیں ، یہ دراصل آپ کو مرنے میں مدد دیتا ہے۔ یہ آپ کو ( دنیا سے بیزار) ہونے میں مدد کرتا ہے میں اس سے تنگ آچکا ہوں ، میں ہر چیز سے بیزار ہوں۔ اگر آپ اس سے بیزار نہیں ہیں۔ تم اس سے بہت پیار کر رہے ہو۔ اگر آپ اس سے بیزار ہیں اور اللہ (عزوجل) اب ہر ایک کو اس( دنیاوی باتوں) سے بیزار کر رہا ہے۔ 'یہ (دنیا) پاگل پن ہے ، آپ جانتے ہیں یہ سب کیا ہے ، یہ کیا ہے ، یہ کیا ہے؟' لوگ حیران ہیں کہ وہ کس لیئے(اس دنیاکے پیچھے) بھاگ رہے تھے؟ وہ اس کمپنی میں شئرز کے لئے بھاگے جو آپ نے کبھی نہیں دیکھے۔ ایک پنشن کے پیچھے ، انہیں امید ہے کہ وہ تمام بوڑھے لوگوں کو مار ڈالیں ، انکی پنشن نہ دینی پڑے۔اسلیئے وہ کہتے ہیں' اوہ ، پہلے علاج، آپ کو معلوم ہے کہ آپ 70 یا 65 برس کے ہیں۔اوہ ، کیا یہ پنشن کے سال ہیں ، اوہ ہم آپ کا علاج پہلےنہیں کریں گے ، ہم آپ کا علاج آخر میں کریں گے ۔ آپ اس کے لئے بھاگ رہے تھے؟ آپ نے سوچا کہ آپ ان لوگوں سے کچھ حاصل کرنے والے ہیں۔ سیدنا عزرایئلؑ تشریف لاتے ہیں اور سکھاتے ہیں، نہیں،یہ سب چھوٹ رہا ہے،یہ آپکے کسی کام کا نہیں، اس کا مقصد صرف اپنے گھر والوں کو کھانا کھلانا تھا ، آپ کی محبت میں اضافہ ہونا چاہئے۔ سیدنا ابو بکر الصدیقؑ تشریف لائے اور سکھاتے ہیں پھر اپنے اعمال اور اپنے الفاظ میں سچے بنیئے۔
Take a way of humility, it actually helps you to die. It helps you to ‘ssss’ I’m out sick of it, I’m sick of everything. If you’re not sick of it. You’re loving it too much. If you’re sick of it and Allah making now everybody sick of it. This crazy, this is do you know, what is this, what is this. People wondering why did they ran for? They ran for shares in a company you’re never seeing. A pension, they hope to kill all the old people, not to give their pensions. That’s what they say, oh, first treatment, you know if you’re like 70 or 65. Oh, is that like the pension years, oh we don’t treat you first, we treat you last. You ran for this. You thought you were gonna get what from these people. Sayyidina Izrael comes and teaches no, it’s going, it’s of no value to you. It is what it is to the purse of feeding your family, your love should be increased. Sayyidina Abu Bakr aSiddiq comes and teach then be truthful in your actions and in your words.
آپ کو پرکھا جائے گا اور وہ دیکھ رہے ہیں ، سچے بنیں ، سچے بنیں یہ مقاس الصدیق ہے کہ یا ربی ، جب اللہ (عزوجل) آپ کو عطا فرماتا ہے اور آپ واقعی سیدنا ابو بکر الصدیقؑ کی بات سن رہے ہیں اور آپ سیدنا عزرایئلؑ کی الہامات کو سمجھ رہے ہیں اس سے خوفزدہ نہ ہوں تب یہ دروازہ کھلنا شروع ہوگا۔ جب یہ کھلتا ہے تو ، وہ آپ کی روح کو کھینچنا شروع کردیتے ہیں اور اسی وجہ سے آپ کو کشف اور آپ کا حال بہت زیادہ طاقتور ہوجاتا ہے۔ جب لوگ کہتے ہیں ، میں نہیں دیکھ پارہا ، مجھے اس کا احساس نہیں ہو رہا،کیونکہ آپ اپنی روح کو باہر نہیں آنے دے رہے۔ کیاآپ اسے اپنی انگلیوں سے محسوس کریں گے۔ آپ کو ہر چیز سے پوری طرح بیزاری کی حالت میں رہنا ہے۔ آپ والکنگ ڈیڈ کی طرح ہیں۔ وٹ اویر!
You’ll be tested and they’re watching, be truthful, be truthful this is maka’aSiddiq that Ya Rabbi, when Allah grants you and you’re truly listening to Sayyidina Abu Bakr aSiddiq and you’re understanding the inspirations of Sayyidina Izrael thst don’t fear it then this gate begin to open. When it opens, he begins to pull your soul out and that’s why then your kashf and your ha’al become much more powerful. When people say, I’m not seeing, I’m not feeling it because you’re not letting your soul to come out. How you’re going to feel it with your fingers. You have to be in a state of complete utter disgust for everything. You’re like walking dead. Whatever.
لہذا ، آپ کی روح ، یہ دو مقام کھلتے ہیں ، یہ دونوں لطائف کھلتے ہیں۔ جیسے ہی آپ ذکر میں داخل ہوتے ہیں ، آپ کی روح (پکارتی ہے) واہ ،میں خوش ہوں ، میں وہاں ہوں جہاں مجھے ہونا چاہئے۔ میں یہاں اُڑ رہی ہوں کیونکہ سیدنا عزایئلؑ نے آپکو" أَطیعُوا اللّهَ وَأَطیعُوا الرَّسُول وَأُولی الأمرِ مِنْکُمْ " کی اجازت سے سکھایا ہے۔یہ اولی الامر ہیں، یہ ملائیکہ اولی الامر سے ہیں ، یہ اجازت کے ساتھ آتے ہیں، یہاں آپ کو اپنا جسم چھوڑنے کا طریقہ بتاتے ہیں۔ اس کے ایک حصے کو دوبارہ جسم میں رکھو اور اس (حصے) نے اُس (جسم کو ) بس پکڑ لیا ، کوئی تبدیلی نہیں کریں ، حرکت نہ کریں۔ اگر آپ انگلیوں کو حرکت دے رہے ہیں تو آپ کو اپنے جسم میں اور اپنے تمام فانی کاموں میں واپس آنا ہوگا۔ لہذا ، وہ آپ کو یہ سکھاتے ہیں کہ مراقبہ کیسے کریں جیسے کوئی آپ کی طرف دیکھے ،تو مرا ہوا خیال کرے ، کیونکہ آپ حرکت نہیں کررہے ہیں۔ وہ انگلی نہیں ہلاتے ، آپ کچھ نہیں کرتے۔ آپ بس سانس لینے کی تربیت رکھتے ہیں اور اپنی روح کو جسم سے نکلنے دیتے ہیں لیکن ایسا نہیں ہے کہ کوئی چاہے اور ایسا ہو جائے۔ اس لیئے ان کا سسٹم ہے۔ آپ کو اپنے دل کو شیخ کے نظر کے ساتھ ، مشائخ کے ساتھ مراقبے میں جوڑنا ہے ، وہ آپ کی تربیت کرنے لگتے ہیں۔ اس کے بعد آپ کو تعارف کروائیں کہ آپ اپنے دل کو سیدنا ابو بکر الصدیق ، صدیق المطلق کے ساتھ جوڑ یئے۔ 'یا سیدی، میں سیدنا محمد(ﷺ) کی محبت کی خاطر آپ کی بارگاہ میں موجود ہوں ، مجھے انسپائر کیجئے۔' آپ کو ان کا چہرہ دیکھنے کی ضرورت نہیں ہے۔ 'مجھے نبی کریم (ﷺ) کے عاشق کی حیثیت سے صرف انسپائر کیجئے ، آپ بھی سیدنا محمد (ﷺ) سے محبت کرتے ہیں اور میں بھی سیدنا محمدﷺ سے محبت کرتا ہوں۔مجھے لوگوں کے ساتھ سچا کردار ، شفقت اور نرمی کرنے کی ترغیب دیجئے۔سیدنا عزرایئلؑ کو انسپائر کیجئے کہ وہ تشر یف لائیں اور مجھے اپنے جسم سے نکلنے کی تعلیم دیں۔
So, that your soul, these two maqams are open , these two lataifs are open. As soon as you enter into a zikr, your soul is ‘whoah’ I’m happy, I’m where I’m supposed to be. I’m flying around because Sayyidina Izrael taught you by permission of Atiullaha wa atiur Rasul and Ulil amr, these are the Ulil amr. The angels are from Ulil amr, they come with a permission. Here’s how you leave your body. Put a portion of it back into the body and it just holds it, don’t any changes, don’t move. If you’re moving your fingers, you have to become very much back into your body and all your mortal functions. So, they teach you how to meditate as if someone look at you, you must be dead, cause you’re not moving. They don’t move a finger, you don’t do nothing. You just train in breathing and let your spirit to be released but don’t just happen because somebody wants it. That’s how they have a system. You have to connect your heart with the nazar of the shaykh, the muraqaba with the shaykhs, they begin to train you. Then introduce you that you should be connecting your heart with Sayyidina Abu Bakr aSiddiq, Siddiq al-Mutlaq. Ya Sayyidi I’m in your presence for the love of Sayyidina Muhammad (ﷺ) , inspire me. You don’t have to see his face. Just inspire me as a lover of Prophet (ﷺ) , you love and I love Sayyidina Muhammad (ﷺ) . Inspire me to have the truthful character, kindness and softness with people. Inspire Sayyidina Izrael to come and teach me to move from the body.
اسی کے ساتھ ساتھ، وہ آپ کو تربیت دینا شروع کردیتے ہیں۔ آپ کو امام علی (عليْهِ ٱلسَّلَامُ) سے بے حد محبت ہونی چاہئے اور طریقت میں ایسے لوگ بھی ہیں جو کہ امام علی (علیہ السلام) کا نام تک نہیں لیتے ، آپ دوسرے مقاس الصدیق کے ساتھ تعلقات کیسے قائم کریں گے؟ صدیق کا دوسرا دروازہ، جو وہ ہے ، جو آپ کو زندہ اُٹھاتا ہے۔ ( جو فرماتے ہیں ) میرے صحابی نے آپ کو مرنے کا طریقہ سکھلایا ، میں آپ کو دکھاتا ہوں کہ ان کی بارگاہ میں دوبارہ زندہ کیسے ہوں۔ آؤ ، اپنی روح کو باہر کیسےنکالنا ہے اور کیسے اب سیدنا محمد (ﷺ) کی بارگاہ میں جانا ہےاس فرشتے، سیدنا اسرافیلؑ ، سیدنا عزرایئلؑ اور سیدنا اسرافیلؑ کے ساتھ ۔ سیدنا اسرافیلؑ تشریف لا کر تمہیں دکھائیں گے کہ صور کے ساتھ میں مردوں کو زندہ کروں گا۔ یعنی کہ ہم آپ کی روح کو اب آواز کا اسرار دینے جارہے ہیں۔ جیسے ہی آپ ان وائبریشن کو سنیں گے ، آپ پر حال طاری ہو جائے گا اور حال آپکو آپکے جسم سے نکال کر ان کی بارگاہ میں لے جائے گا۔ 'یہ صرف ایک چیخ تھی اور ہم نے اسے اٹھا لیا'۔ آپ کو جاننے کی ضرورت نہیں ہے ، آپ کو (راستہ ڈھونڈھنے کیلئے ) اشارات جاننے کی ضرورت نہیں ہے۔ شیخ میں جنت کو کس طرح تلاش کروں گا ، میں کس طرف جارہا ، بائیں جانب جاؤں گا یا دائیں جانب جاؤں گا ۔ وہ (مشائخ) آپکو درس دیتے ہیں ، نہیں ، نہیں، ہم آواز کا ایک راز دیں گے۔ جیسے ہی آپ ان نشید اور صلوات کو سنتے ہیں جو خوبصورت ہیں، اسی وجہ سے جب انہوں نے ایک بری آواز ، غلط سُر سے تلاوت کی ، آپ جانتے ہیں یہ(بری آواز کا ) باجا بجانے کی طرح ہے ، ہم ایسا نہیں کرتے ۔ یہ آواز کا راز ، جس کے بارے ہم بات کر رہے، اِسے خوبصورت بنانا ہے۔ آواز میں بے پناہ طاقت ہے۔ جب یہ خوبصورت اور مدھر ہو تو یہ کوڈز (کے تالے) کھولتی ہے ، یہ راز افشا کرتی ہے۔
Simultaneously then they begin to train you. You must have an immense love for Imam Ali عَلَيْهِ ٱلسَّلَامُ and there are people in tariqa they don’t even mention the name of Imam Ali عَلَيْهِ ٱلسَّلَامُ, how are you then have a relationship with the other maka’aSiddiq. The other gate of the Siddiq who’s the one, who resurrects you. Said my companion he showed you how to die, me I show you how to be resurrected into their presence. Come on how to take your soul out and now move into the presence of Sayyidina Muhammad (ﷺ) with the angel Sayyidina Israfil [AS], Sayyidina Israel [AS] and Sayyidina Israfil[AS]. The angel Sayyidina Israfil[AS] come and show you that with the trumpet, I will raise the dead. Means we’re going to give you now the secret of sound into your soul. As soon as you hear these vibrations, you go into a ha’al and your ha’al will bring you out of your body and into their presence. It was but one shout and we lifted him. You don’t have to know, you don’t have to know the coordinates. How do I find the heavens shaykh, where am I gonna go, gonna go left and right. It teaches you no, no we’re gonna give a secret of sound. As soon as you hear these Nasheeds and salawats that are beautific that’s why when they recited with a bad voice, the wrong trumpet, you know it’s like a bugle, we don’t do that. It has to be beautific, the secret we said of sound. The sound has an immense power. When it’s beautific and melodious it’s unlocking codes, it’s unlocking secrets.
7 قرأت ، تلاوت کرنے کے 7 راز ، یہاں سات سارنگ ہیں- ہر ایک, الگ حقیقت کے تار چھیڑتا ہے ۔ لہذا ، مطلب ہے کہ ہم ایک مکمل صوتی(آواز سے جڑی) ذات ہیں۔ ہم جو آواز پیدا کرتے ہیں وہ انرجی ہے ظاہر ہو رہی ہے۔ وہ انرجی وہ نور ہے جسے لوگ دیکھ رہے ہیں۔ لہذا ، اس کا مطلب ہے کہ وہ (اولیا) تشریف لاکر یہ سکھاتے ہیں کہ سیدنا امام علی (عَلَيْهِ ٱلسَّلَامُ) درس دیں گے آپ مجھے چاہتے ہیں؟ آپ مجھے پیار کرتے ہیں؟ آپ میرے بارے میں سوچتے ہیں؟ میں آرہا ہوں اور میں کیالے کر آرہا ہوں؟ نادِعلی سے ، میں آپکو آپکے جسم سے اُوپر اُٹھا دوں گا اور ان کی بارگاہ میں اٹھاؤں گا ۔ یہ محض پلک جھپکنے کے لمحے میں ہو گا اور ہر طرح کی دشواری سے آپ کا دفاع کروں گا۔ کیونکہ (روح کے )جسم کو چھوڑتے وقت آپ پر حملہ ہوسکتا ہے ، اور اپنے جسم میں واپس داخل ہونے پر آپ پر حملہ ہوسکتا ہے۔ اگر وہ پہرہ نہیں دے رہے اور وہاں نہیں ہیں تو پھر روحانی طریقت، اجازت ساتھ لےکر آتے ہیں ، پوری تعلیم کے ساتھ آتے ہیں، جو ان ملائیکہ نے سکھانی ہوتی ہے ، ان اصحابہ نے سکھانی ہوتی ہے۔ انہوں نے طالب علم کی حفاظت کرنی ہے ، وہ آپ کو بتائیں گے کہ اس حقیقت(مادی عالم ) سے کیسے نکلنا ہے ، جسم کو کیسے چھوڑنا ہے ، اپنی جسمانیت کو کس طرح لگانا ہے اور پھر کیسے سانس لینا ہے اور اپنی انرجی کو باہر آنے دینا ہے اور جب یہ (روح) باہر آتی ہے تو سیدھا سیدنا محمد (ﷺ) کی بارگاہ کی طرف لے جائی جاتی ہے، مشائخ کی نظر کی جانب، یہ سب کچھ مقدس ہے۔ (لہذا) آپ اپنے جسم کو باہر اور جنگل بیابان میں اور جھاڑیوں میں اور بسوں میں، ٹرینوں اور مالز میں نہیں لے جاتے ۔ وہ پوچھتے ہیں کیا ہم اپنا ذکر شاپنگ مال میں کرسکتے ہیں؟ نہیں ، اگر آپ کوئی ایسے شخص ہیں ، جس کا (دل ) آزاد ہے تو ، آپ کسی مال میں اپنی روح آزاد نہیں کرنا چاہیں گے۔(اگر وہ ایسا کریں ) تب وہ دس ہزار مخلوقات کو خود پر حملہ کرنے کیلئے مدعو کر رہے ہیں کیونکہ یہ ایک حقیقت ہے۔
The 7 qirats, the 7 secrets on how to recite, there’re 7 seven notes? each one hitting a different reality. So, means we are an entire sound being. The sound we produce is the energy that is manifesting that energy is the light that people are seeing. So, means they’re going to come and teach that Sayyidina Imam Ali عَلَيْهِ ٱلسَّلَامُ going to teach, you want me, you love me, you think of me. I’m going to come and going to bring what from Nadi Ali, I’m going to lift you up out of your body and into their presence , it not but a blink of an eye and every type of difficulty I have to defend you from. Cause leaving the body you would be coming under attack, entering back into your body you would come under attack. If they’re not guarding and they’re not showing that’s why then the tariqa comes with an ijazah, comes with an entire teaching that these angles have to teach, these Sahabi have to teach. They have to guard the student, they would show you how to come out of that reality, how to leave the body, how to plant your physicality and then breathe and let your energy to come out. And when it comes out, it should be directed directly to the presence of Sayyidina Muhammad (ﷺ) to the nazar of the shaykhs all that’s holy you don’t take your body out and just go into the woods and into the bushes and into the buses and trains and malls. They said should we do our zikr in the mall? No, if you’re somebody who’s opened up, you wouldn’t open up your soul in a mall. They’re asking for ten thousand creatures to be attacking you at that time cause it’s real.
لہذا ، پھر آپ ایک پاک جگہ ، خوبصورت مقام ، ایک محفوظ جگہ کا انتخاب کریں اور آپ اپنا تفکر اور غور و فکر کرنے لگیں۔ اس قدر کہ جب وہ اپنے ذکر اور صلوات (درود شریف) کا آغاز کرتے ہیں تو ان کی روح جسم سے باہر نکل جاتی ہے۔ اور اُنکی جتنی زیادہ طاقتور روح باہر ہے ، اتنی ہی طاقت ہر ایک کو محسوس ہونے لگے گی کیونکہ مجلس ان کے جسم کے تابع نہیں بلکہ ان کی روح کے اختیارکے ماتحت ہے۔ ان کی روح کی انرجی اور نور ، ایک پلک جھپکنے کے برابر لمحے میں ہر چیز اور ہر ایک کو فیض پہنچا رہی ہے۔ جو شخص بھی (آن لائن ذکر میں ) لاگ ان ہوتا ہے، ان کی روح پہلے ہی اُن تک پہنچ چکی ہے۔ اس تمام مدد کے ساتھ پہنچتی ہے جو ان کی مدد کیلئے ہیں۔جو بھی مدد اور وسیلے ان کے پاس ہے وہ ہر چیز اور ہر جگہ سے گزرتی ہے جو یہ دیکھتی ہے اور جاتی ہے۔ کیونکہ روح میں ایک لامحدود طاقت ہے ، اس کی صلاحیت محدود نہیں ہے جتنا اللہ (عزوجل) اس کو دینا چاہتا ہے ، اللہ (عزوجل) اس حقیقت کو عطا کرتا ہے ، زیادہ سے زیادہ اپنی عزت اور طاقت عطا کرتا ہے۔ عزت اللہ ، عزت الرسول و عزت المومنین، یہ مومن کی معراج ہے۔ وہ تربیت دیتے ہیں ، تربیت دیتے ہیں کہ اپنے لطائف کو کیسے کھولیں۔ وہ (طلبا) تعلیمات سے پڑھتے ہیں۔ انہوں نے ان سب حقائق اور ان حقیقتوں کو پڑھتے ہیں تاکہ وہ(ان تک) پہنچ سکیں۔ جب وہ پڑھتے ہیں اور وہ سمجھتے ہیں، وہ اپنی پریکٹس کرتے ہیں، انھوں نے اپنے تمام تر مراقبہ کئے، تو پھر ہر انجمن میں ان کی روح( جسم سے ) رخصت ہوتی ہے۔
So, then you choose a sanctified place, a beautific place, a protected place and you begin to make your taffakur and contemplation. So, much so that when they begin their zikrs and their salawats their soul is out of the body. And the more powerful their soul is out, the more power that everybody will begin to feel because the Majlis is under the authority of their soul, not their body. Their soul’s energy and light is dressing everything and everyone within a blink of an eye. Anyone who logs on they’re soul has already reached to them. Reached with all those whom are under their madad. Whatever madad and support they have is flowing through everything and everywhere that it sees and goes. Cause the soul has an infinite power, it’s not limited in its capacity as much as Allah (AJ) want to give to it Allah (AJ) gives to that reality, more and more of his izzat and might. Izzatullah, izzat arasool wa izzat al-momineen that is the Miraj of the believer. They train, they train on how to open their lataifs. They read from the teachings. They read from all of these haqaiqs and these realities so that they can reach. When they read and they understand they did their practice, they did all of their meditations. Then in every association their soul is leaving.
جب وہ کہتے ہیں کہ وہ مدینہ منورہ جارہے ہیں تو وہاں ان کی روح مدینہ منورہ میں کے دربار میں حاضر ہے ،وہاں جانے کیلئے، وہاں سے فیض پانے کیلئے؛ وہاں سے نوازا جائے گا ، اسے محسوس کرنے کیلئے ، انکے مادی جسم میں ان کی سارے حقائق واپس لانے کیلئے ۔ ہماری دعا ہے کہ اللہ پاک ان بابرکت راتوں میں،'یا ربی، ہمارے لئےایک ایسا راستہ کھول دیجئے، جس میں ہمارے دل ان حقائق سے فیضیاب ہوں، ان حقائق سے مستفیض ہوں، ان حقائق کو طلب کرنے کی آرزو رکھیں۔ یہ سارے اعتکاف اور خلوۃ جن کے (حقائق) آپ کھول رہے ہیں ، عزلہ جن کے (حقائق)آپ کھول رہے ہیں، نویت الاربعین، نویت الا عتکاف، نویت الخلوۃ السلوک و صیام اور صیام (کے حقائق) کو بھی کھول رہے ہیں کیونکہ ان کا خیال ہے، خوراک کی بھی قلت ہوگی ، ان کی مجلس ہوئی ہے۔ یاربی، ہمیں ان حقائق تک پہنچنے کی طلب عطا کیجئے اور ان حقائق کو، ہماری محبت اور ہمارے پیار کے ذریعے حاصل کرنے میں ہمارے لیئےآسانی پیدا کر دیجئے۔
When they say they’re going to Medina tul Munawara their soul is right there in the presence of Medina tul Munawara to go there, to be dressed by it, to be blessed by it, to feel it, to be brought back into their physicality all of its realities. We pray that Allah (AJ) open for us on these holy nights. Ya Rabbi a way in which our heart to take from those realities, to be dressed from those realities, to want those realities. All these itikaf and khalwah that you’re opening, Uzlah that you’re opening Nawaytul Arba’een, Nawaytul itikaf, Nawaytul Khalwa u’Sulook wa Siyyam and Siyyam too because they think food will be slowing down، . Ya Rabbi grant us to want to reach to these realities and make these realities to be easy for us to achieve through our muhabbat and our love.?
Subhana rabbika rabbil 'izzati amma yasifun wa salamun alal mursalin wal hamdulillahi rabbil 'alamin Bi hurmati Muhammad al Mustafa wa bi siri surat al Fatiha. ??❤?
شیخ سید نورجان میراحمدی نقشبندی
( قدس اللہ سرہ)