Urdu – Mawlana Shah Naqshband (qs) zikr of HU هو on Lu’lu- wal-Marjaan –Everything is…
Mawlana Shah Naqshband (qs) zikr of HU هو on Lu’lu- wal-Marjaan
–Everything is created from Allah Azawajal’s oceans of Muhabbat. For the sake of Sayedenna Muhammad ﷺ Auliya are assigned to save the one destined to be punished
“یہ اولیا اللہ اپنے نام آیت القرآن الکریم سے جانتے ہیں۔ ہر ایک کا ایک نام ہے،اُس کا راز قرآن پاک میں ہے ۔ ان میں سے بیشتر سورۃ الرحمن سے ہیں ، یہ عباد الرحمن ہیں۔ وہ اولیا اللہ جوخودکو جانتے ہیں ، وہ جانتے ہیں کہ وہ سورۃ الرحمن سے ہیں ۔ وہ سورۃ الرحمن میں سے اپنا نام جانتے ہیں۔ زیادہ تر نقشبندیہ ، اُن کی روح کا راز اللؤلؤ والمرجان ہے۔
يَخْرُجُ مِنْهُمَا لللُّؤْلُؤُ وَٱلْمَرْجَانُ
ان دونوں میں سے موتی اور مونگے(مرجان) برآمد ہوتے ہیں
سورۃالرحمن،آیت22
کیا میں نے اس کا (تلفط) ٹھیک بولا؟ لولو–موتی اور مرجان۔ اللہ عزوجل نے اُن کی حقیقت کو ایک ایسی قدیم حقیقت سے پیدا کیا تھا جس کا راز اور طاقت قرآن پاک سے ظاہر ہوتا ہے۔ جب اللہ عزوجل فرماتا ہے کیا کبھی ایسا وقت تھا جب تم گمنام شئے تھے ۔ جب وہ اُن کی روح وجود میں لایا ، تو اُس نے قرآن مجید سے، سورۃ سے اُسے حقیقت اور طاقت بخشی ۔ یہ عبادالرحمن جن میں سے بیشتر سورۃ الرحمن سے ہیں۔ بہت سے نقشبندیہ لؤلؤ والمرجان سے ہیں۔ جب اللہ عزوجل بیان فرماتا ہے کہ آپ اللہ عزوجل کے بحر ِرحمان کے خزانے ہیں۔ رحمت کے سمندر میں واقع یہ صفت الرحمٰن اللہ عزوجل کے بحر حِقائق کے خزانوں کی حقیقت ہے۔ اور مولانا شاہ نقشبند(قدس اللہ سرہ ) کے ماتحت( ہیں )جنہیں لؤلؤ ، موتیوں کا اختیار دیا گیا ہے… … لؤلؤ موتی ہیں ، انہیں اختیار، ان موتیوں کے حقائق کے تحت دیا جاتا ہے۔ وہ ایک حقیقت اور ایک سمندر ہے ۔ روحانی سمندرکہ جب وہ اس سمندر کی گہرائی میں جاتے ہیں تو مولانا شاہ نقشبند(قدس اللہ سرہ ) اُن پر لاتعداد ذکرِ ھو پڑھ رہے ہیں۔ اور وہ اندر سے سیپوں کے ساتھ موتی جیسے نظر آتے ہیں اور وہ (اولیااللہ ) اپنی خلوت میں اِس کا مشاہدہ کرتے ہیں وہ مشاہدہ کرتے ہیں کہ مولانا شاہ نقشبند (قدس اللہ سرہ ) ان لؤلؤ (موتیوں) پر ذکرکرتے ہیں …چنانچہ ، مولانا شاہ نقشبند (قدس اللہ سرہ ) اپنی روحانیات میں لؤلؤ (موتیوں) پر ذکر فرماتے ہیں اور انکی ذمہ داری ، اور ان اولیاء اللہ کی ارواح کی ذمہ داری بے حد بڑی ہے۔ ایک ذمہ داری ذکر کرنا ہے اور ان حقائق پر نگاہ رکھنا ہے ، وہ روحیں جن کا مقدر اس حقیقت کے تحت ہے۔ اِنکی طاقت ، سورۃ الرحمٰن ہے ۔ اللہ عزوجل اس روح کو ایک ناقابل تصور حقیقت سے عطا فرماتا ہے اور اس ہر موتی کے اندر خزانہ ہوتاہے اور ان کا مقصدانکے خلوۃ میں ( ظاہر ) ہوتا ہے اور انکی تربیت (ہوتی ہے ) تاکہ وہ اس حقیقت تک پہنچیں کہ مولانا شاہ نقشبند(قدس اللہ سرہ ) اس موتی کو اُنکے سینے میں ڈالیں– اُس وقت وہ امانت ملے گی جو اللہ عزوجل نے اُن کےمقدر میں لکھی ہے۔ یہ بے حد ، بے پناہ محبت کے سمندر ہیں جس میں اللہ عزوجل ان بندوں کو نوازتا ہے ، وہ بندوں کو محبت کی وجہ سے کہ تمام مخلوقات ، ہر چیز، رب المومنین و رب الکافرین کہ ہر چیز(مومن و کافر)اللہ عزوجل کی محبت کے سمندر سے پیدا ہوئی ہے۔ ہر مخلوق اسی محبت سے پیدا ہوئی ہے ، ہر چیز اسی محبت سے وجود میں ہے اور وہ صحیح اور غلط کے قواعد نہیں چاہتے بلکہ صرف اتباع چاہتے ہیں۔ اور اسی وجہ سے اُن کا قول تھا ، ” چلےآو ،چلے آو ، پھر سے چلے آو۔” یہاں تک کہ تم اپنا عہد اور توبہ ہزار بار توڑ چکے ۔ اُنہیں تمہارے اعمال کی ضرورت نہیں ، اگر تم اللہ عزوجل کی نہیں سنتے ، تم سیدنا محمد ﷺ کی نہیں سنتے تو تم یقینی طور پر کسی شیخ کی بھی نہیں سننے والے ۔ اگر وہ اللہ عزوجل کی بات نہیں مان رہے تو وہ کیوں تمہاری بات سننا چاہیں گے ۔ لہذا ، یہ سکول اس لئے نہیں تھا کہ لوگوں کو تمام اصول اور( احکامات )سنائیں جائیں۔یہ محبت کا مدرسہ تھا ۔ یعنی اللہ عزوجل نے بعض اولیا٫ کے درمیان کچھ راز رکھا ہے– کہ تم زمین پر اُترو اور تم محبت کے بارے میں تعلیم دو ، اگر وہ(لوگ ) تمہاری قربت میں آجائیں اور وہ اپنا دل تمہارے حوالے کرنا شروع کردیں۔ اُن تک محبت پہنچنے کیلئے یہی کافی ہے۔ اگر وہ محبت اُن تک پہنچ جاتی ہے تو وہ اولیااکرام اُن (لوگوں کو ) فوراً اٹھا لیتے(چن لیتے)ہیں، ایک پلک جھپکنے کے برابر وقت بھی نہیں لگتا ۔ یہ صرف ایک صدا ہے اور وہ بارگاہ الہی میں حاضر ہو جاتے ہیں ۔ اگر تم ایک ہزار بار زندگی گزار لو تب بھی اُن اعمال سے ( خود ) نہیں پہنچ سکتے۔
اس زمین پر اللہ عزوجل کی نعمت ایک ایسی شئے ہے جس کا تصور بھی نہیں کیا جاسکتا۔ لوگ کہتے ہیں نہیں ، نہیں۔ ہم اپنے دفتر میں اُس دن بات کر رہے تھے کہ لوگوں کا فطری رجحان یہ ہے کہ وہ اُس وقت تک اچھا نہیں محسوس کرتےجب تک اُنہیں جنت اور دوسرے کوجہنم نہ ملے ۔ میں جنت میں نہیں جانا چاہتا جب تک مجھے معلوم نہ ہو کہ باقی ہر کوئی جہنم میں ہے۔ اگر آپ اُن لوگوں کو بتاتے ہیں جو(اس نیت سے ) بہت زیادہ نیک اعمال کررہے ہیں ، اگر آپ انہیں بتادیں کہ نہیں، دوزخ نہیں ہے ! ! سب جنت میں جائیں گے تو وہ لوگ تم سے غصہ ہوجائیں گے (اور کہیں گے) “کیوں ؟؟؟… (جو)سب لوگ برے عمل کرتے ہیں ، اُنہیں جہنم میں جانا پڑے گا ۔ ” قانونِ متضاد کی وجہ سے ، وہ خوشی محسوس کرتے ہیں کہ اُنہیں وہ مل گیا ہے جو کسی کو نہیں ملا۔ لہذا ، اس زمین پر سب چیزیں اسی (سوچ) پر مبنی ہیں مجھے اجر دیا جارہا ہے تو کسی کو سزا ملنی چاہیے اور کوئی نیچے گرے اور میں اُوپر اُٹھایا جاؤں۔ ہر ایک کے اُونچے رتبے کا تصور؟ نہیں ، یہ منصفانہ نہیں۔میں نے کیوں زندگی میں جدوجہد کی؟ اور میں جنت میں جاؤں گا اور کسی کو سزا ملنی چاہیئے۔ – لیکن وہ (اولیااکرام ) ایسے نہیں ہیں۔ اللہ عزوجل ایسا نہیں ہے۔ جس کے مقدر میں سزاہو، اس پر ایک ولی تعینات ہوتا ہے ، اس پر لازمی ایک ولی مقرر ہوتا ہے جو انہیں سیدنا محمد ﷺ کی خاطر بچاتا ہے اور اُوپر اُٹھاتا ہے۔ محبت (حبِ رسولﷺ) کی خاطر اُن کو بچانے کے لئے کسی کو تفویض کیا جاتا ہے ۔ اگر انہوں نے اُن کو زمین پر نہیں بچایا تو وہ انہیں بچانے کے لئے قبر میں داخل ہوں گے اور یہ کوئی مشکل بات نہیں ، ایک ولایت کی ابتدائی سیڑھی پر قدم رکھنے والا بھی قبرستان میں داخل ہوسکتا ہے اور اس قبرستان میں ساری ارواح دیکھ سکتا ہے۔ وہ قبرستان میں بیٹھ کر ذکر کرنا شروع کرسکتا ہے اور وہ سب اپنی شہادت دینے آجاتے ہیں۔ یہ کوئی مشکل بات نہیں ہے ، قبر کے لوگ کہیں نہیں جارہے ہیں۔ وہ اس وجہ سے یہ نہیں کرتے کہ تب قبر کے سبھی لوگ اُن کے پیچھے گھر آنا شروع کردیتے ہیں ( سب ہنس پڑے) ایک فلم کی طرح ، آپ کو قبرستان سے دس ہزار افراد ملے جو تمہارے گھر آئے تھے ،اب سارا دن تمہارے ساتھ بیٹھیں گے۔
اللہ کی بے حد محبت اور وسعت ایک ناقابلِ تصور شے ہے۔اللہ عزوجل کی محبت ، شان اور احترام کی خاطر اُن تمام (شرعی )اصولوں کو ماننا پڑتا ہے جو ہمیں احکامات دئیے گئے ہیں ۔ اپنی محبت کی نشانی کے طور پر ہم وہی کرتے ہیں جو اللہ نے ہمیں حکم دیا ہے۔ لیکن یہ عشق و محبت کے گھر ہیں۔ یہ عشق و محبت ہماری عاجزی کا باعث بنتی ہے کہ جب ہم ان انجمنوں میں داخل ہوتے ہیں تو سیدنا محمد ﷺ کے دربار میں داخل ہو جاتے ہیں۔
یا سیدی، یا رسولِ کریم ، ہم اپنے اعمال لے کر نہیں آئے۔ ہم صرف اپنا محبت بھرا دل لائیں ہیں ، یہ محبت کے نغمات قبول کیجئے ۔، یہ سحر انگیز ، چھوٹے پرندوں جیسا ذکریہ گلِ بلبل جیسی تلاوت قبول فرما لیجئے۔ کتنا خوبصورت منظر ہوتا ہے ،جب طوطے اکٹھے ہوتے ہیں اور وہ سب گیت گاتے ہیں ، ایسا نہیں کہ اُنہیں دیکھ کر آپ کچھ مارنے کے لیئے نکالتے ہیں اور طوطوں کو پتھر مارنا شروع کردیتے ہیں ، اگرتم پاگل ہو تو اور بات ہے، ورنہ تم ایسا کرنے کی کوشش نہیں کرتے ہیں کیونکہ یہ گیت محبت کا ایک خوبصورت اظہار ہے۔ تو ، ذرا تصور کیجئے کہ ہم سیدنا محمد ﷺ کی شان میں گیت گانے کیلئے قطار در قطار کھڑے ہیں۔ یہی اس راہ کا راز ہے۔ ہم دعا کرتے ہیں کہ اللہ عزوجل ہمیں راہ ِعشق پرچلنے کی زیادہ سے زیادہ ترغیب دلائے اور اچھے اخلاق کی اس راہ کی فہم و فراست عطا فرمائے اور دل کے اندر محبت کا پیڑصرف اچھے اخلاق کی صورت بڑھتا ہے۔
ہر بار جب آپ سورۃالرحمن کی تلاوت کرتے ہیں تو روح پر خاص طور پر نقشبندی مریدین پر زبردست اینرجی آتی ہے کیونکہ مولانا شاہ نقشبند کی حقیقت اس سورۃ پر ہے ۔ جیسے وہ سورت الرحمٰن سے تلاوت کرتے ہیں تو اُن کی حقیقت کو ایک شاندار اعزاز ملتا ہے اور خاص طور پر جب وہ لؤلؤ آیت الکریم پڑھتے ہیں۔ ان شاء اللہ”
حضرت سید شیخ نورجان میراحمدی نقشبندی
قدس اللہ سرہ
These Awliyyah Allah they know their name from Ayat al-Quran al-Kareem. Everybody has a name, its secret in the Holy Quran, most of them from Surat al-Rahman, these are Ibad ur-Rahman. These Awliyyah Allah who know themselves, they know they’re from Surat al-Rahman, they know their name within Surat al-Rahman. Most of Nashbandiyyah, their secret of their soul is from lulu wal marjaan,
يَخْرُجُ مِنْهُمَا ٱللُّؤْلُؤُ وَٱلْمَرْجَانُ
Yakhruju minhumal lu ‘lu u wal marjaanu
Out of them come Pearls and Coral. [55:22
Did I pronounce it right? Lulu, the pearls and corals. Their realty in which Allah Azzawajal created them from an ancient reality manifesting its secret and power form Holy Quran. When Allah Azzawajal says was there ever a time you were something not known, when he brought their soul into existence, he made its source of power and its reality from Surat, from holy Quran. These Ibad ur-Rahman most of which from Surat al-Rahman. Many Naqshbandiyyah from lulu wal marjaan.
When Allah Azzawajal describes that you are the treasures of Allah’s ocean of Rahman. This Sifat al-Rahman in the ocean of Rahman is a reality of the treasures of Allah Azzawajal’s ocean of realities. And under the authority of Mawlana Shah Naqshband who is given authorities of these lulu, pearls…lulu is the pearls, is given authority under the realities of these pearls there is a reality and a ocean, spiritual ocean that when they go down into that ocean that Mawlana Shah Naqshband is making a zikr of HU هو on an inifine number and they look like oysters with a pearl inside and they witness it in their khalwa, they witness Mawlana Shah Naqshband making the zikr of HU upon these Luh’luh…So, these Luh’luh Mawlana Shah Naqshband making a zikr Of HU in his ruhaniyat and his responsibility, the responsibility of the souls of these Awliyyah Allah is immense. One responsibility was making the zikr and keeping his nazar upon those realities. Its power, those souls whom destined under that reality it’s power from Surat al-Rahman that Allah Azzawajal give from an unimaginable reality upon that soul and every treasure lies within that pearl and their objective is in their seclusion and their training to reach to that reality so that Mawlana Shah Naqshband will put that pearl into their chest at that time they carry the trust in which Allah Azzawajal has destined for them. These are oceans of immense muhabbat, immense love in which Allah Azzawajal dresses that servant and those servants with the reason for all love that all creatures, everything Rab al-momineen wa Rab al-kafireen that everything is created from Allah Azzawajal’s oceans of muhabbat. Every creature is created from that love, everything is in existence by that love and all they want is not the rules of right and wrong but just to follow and that’s why his saying was, “Come, come, come again.” Even you broke your vow a thousand times still come again. They don’t need your actions, if you’re not going to listen to Allah Azzawajal and you’re not going to listen to Sayyidina Muhammad ﷺ you are most definitely not going to listen to any shaykh either.
If they are not listening to Allah Azzawajal why they want to listen to you.
So, wasn’t the school of teaching people to listen and all their rules, it was a school of muhabbat. So, means Allah Azzawajal has a certain secret amongst certain Awliyyah. That you walk the earth and you teach about love, if they should come into your proximity and they begin to open their heart towards you. It’s enough for that love to reach them. if that love reached them, they lift them in an instance. Doesn’t take but a blink of an eye, it’s but one shout and they’re in divinely presence, not by the actions that you do if you live a thousand life times. Allah Azzawajal’s nehmat upon this earth is something that can’t be imagined. People say no, no we’re talking in my office the other day, the natural inclination for people is that they don’t feel good until their paradise is based on somebody being in hell. I don’t want to have a paradise until I know everybody else is in hell. If you go around telling people who are practicing a lot, if you tell them no, there’s no hell, everybody going to be in paradise they get very angry with you, “why…all the people do bad, they have to go to hell.” Because of law of opposites, they feel happier thinking they got somewhere that nobody else got.
So, everything on this earth is based on somebody has to be punished and I’m going to be rewarded, somebody has to be brought down and I’m going to be brought up. The concept of everybody being brought up is like no, that’s not fair. Why did I struggle in life and I’m going to get paradise that one has to be punished but they’re not like that. Allah Azzawajal not like that, the one whom destined to be punished there must be a Wali, there must be a Awliyyah assigned to lift them and save them for the sake of Sayyidina Muhammad ﷺ. For the sake of that love there must be somebody assigned to save them, if they didn’t save them on this earth, they will enter into the grave to save them and that’s not something difficult, just a beginner Wali can enter into a graveyard and see all the souls in that graveyard. He can sit into the graveyard and begin to make zikr and all of them come to take their shahadah. That’s not something difficult, the people of the grave are not going anywhere. They don’t do that cause then all those people of the grave start to follow them home (laughter). Like a movie, you got ten thousand people from the graveyard coming to your house to sit with you now all day long.
Allah’s immensity and love is something that cant be imagined, the rules all have to be obeyed because for love that Allah Azzawajal gave to us out of ihteram and respect. We do what Allah ordered us as sign of our love but these are the houses of ishq and muhabbat. With this ishq and muhabbat it humbles us that when we enter into these associations, enter into the presence of Sayyidina Muhammad ﷺ Ya Sayidee Ya Rasool-e-Kareem we are not coming with our actions, we’r only coming with our love that accept this serenading, accept these recitations like a Gul-e- bulbul like the little birds, how beautiful they are when the parrots get together and they all start to sing, you don’t take out something and start throwing rocks at the parrots unless you’re crazy. You don’t try to do that cause it’s just a beautiful expression of love. So, imagine then we’re all lining up to praise upon Sayyidina Muhammad ﷺ. That is the secret of this way. We pray that Allah Azzawajal inspire us more and more for this way of ishq and this way of understanding to have good character and muhabbat only grows within the heart in the form of good character.
Subhana rabbika rabbil ‘izzati amma yasifun wa salamun alal mursalin wal hamdulillahi rabbil ‘alamin Bi hurmati Muhammad al Mustafa wa bi siri surat al Fatiha.
Every time you recite Surat al-Rahman is a tremendous energy upon the soul especially of the Naqshbandi mureeds because of Mawlana shah Naqshband’s reality upon that Surat that as they recite from Surat al-Rahman there’s a tremendous energy hat dresses their reality and especially when they come to that Ayat al-Kareem of Lu’lu. In sha’Allah
? Hazrat Shaykh Sayed Nurjan Mirahmadi Naqshbandi (Qs) ?