Urdu – Keep the Company of the Sadiqeen (Truthful Servants of Allah); Souls of Pious Pe…
Keep the Company of the Sadiqeen (Truthful Servants of Allah); Souls of Pious People are Everywhere, Connect with Them; We Give Salam to Ibadullahi Saliheen in our Salah!
"اللہ کے سچے بندوں (صادقین) کا ساتھ رکھو :
اولیااللہ درس دیتے ہیں کہ قرآن کریم میں یہ تمام حقائق موجود ہیں لیکن یہ حقائق سمجھنے کیلئے خود کو ناچیز ( عاجز)کرنا پڑے گا ۔
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اتَّقُوا اللَّـهَ وَكُونُوا مَعَ الصَّادِقِينَ ١١٩
"اے ایمان والو! اللہ تعالیٰ کا شعور ( ڈر اور احساس )رکھو اور اہلِ صدق (سچوں )کے ساتھ رہو "
سورۃالتوبہ-119
اس سے مراد ہے یعنی نور کی وہ دنیا جو اولیاءاللہ کی دنیا ہے، وہ اولیاءاللہ نور کے عالم(عالمِ ملکوت)سے تعلق رکھنے والے لوگ ہیں اور وہ مادی دنیا کی پرواہ نہیں کرتے ! لہذا ان کی رہنمائی اور قرآن مجید کے حقائق عالمِ ملکوت سے ہیں (ایسی) آسمانی سلطنت جو اعلیٰ درجے کی سلطنت ہے۔انسان کیلئے، یہ دنیا ایک فریب اور فنا ہونے والا قبرستان ہے۔یہ دنیا ایک قبرستان ہے !وہ جنت ہے جہاں حقیقت ہے۔
”وَکُوْنُوْ مَعَ الصَّادِقِیْنْ،اِتَّقُوْاللّٰهَ “ یعنی انکا شعور اس (اونچے)درجے کاہے اور پھر اللہ کے ان نیک بندوں کا ساتھ رکھیں، اس سے مراد یہ ہے کہ آپکو سکھایا جائے گا کہ اُنکی مادی دنیا میں رفاقت کیسے رکھی جائے اور زیادہ اہم بات یہ ہے کہ اُنکی روحانی صحبت(ساتھ) کیسے اختیار کی جائے ۔ اُن کا ایک ظاہری وجود ہے جس کے ساتھ تم رہتے ہو،؛ جسے تم دیکھتے ہو، اور جسکے ساتھ تم کھاتے پیتے ہو،اور اُنکے ساتھ تم نماز پڑھتے ہو، لیکن انکا ایک روحانی وجود ہوتا ہے جو زیادہ افضل ہے ۔
صادقین(سچے بندوں) کا روحانی ساتھ رکھیں:
ان کا ایک روحانی وجود ہے جس کا آپ کو احساس ہونا چاہئے ، آپکو اس روحانی وجود کے ساتھ رابطہ رکھنا چاہئے اور پھر اللہ (عزو جل) کا کلام حق ہے، کسی وقت اور کسی حد کا پابند نہیں ہے اور اللہ (عزو جل) دُنیا کی پرواہ نہیں کرتا ہے۔ اللہ (عز وجل) کے اس فرمان کا کیا معنی ہے جب وہ فرماتا ہے : ’میرا شعور رکھو اور صدیقین (سچے) اور صادق کی صحبت رکھو ؟‘ مراد یہ ہے کہ ہر لمحے آپکی تربیت ہونی چاہئے۔’اے میرے رب، میں جہاں بھی ہوں مجھے ان لوگوں کی ہمراہی دیجیئےجو سچے (اہل صدق ) ہیں۔ “اگر وہ سچے ہیں تو یہ بندےوہ ہیں جو اللہ کے ساتھ ہیں، جیسے النَّبِيِّينَ وَالصِّدِّيقِينَ وَالشُّهَدَاء وَالصَّالِحِينَ۔
وَمَن يُطِعِ اللّهَ وَالرَّسُولَ فَأُوْلَـئِكَ مَعَ الَّذِينَ أَنْعَمَ اللّهُ عَلَيْهِم مِّنَ النَّبِيِّينَ وَالصِّدِّيقِينَ وَالشُّهَدَاء وَالصَّالِحِينَ وَحَسُنَ أُولَـئِكَ رَفِيقًا
”اور جو بھی اللہ تعالیٰ کی اور رسول کی فرمانبرداری کرے، وه ان لوگوں کے ساتھ ہوگا جن پر اللہ تعالیٰ نے انعام کیا ہے، جیسے نبی اور صدیق اور شہید اور نیک لوگ، یہ بہترین رفیق ہیں۔“(سورۃ النساء 4:69)
اللہ (عزوجل) فرماتا ہے: وہ میرے ساتھ ہیں اور وہ بہترین ساتھی ہیں۔ میں تمہاری رہنمائی(ساتھ) کیلئے ان لوگوں کو بھیجوں گا جو میرے ساتھ ہیں۔ وہ الحیُ القیوم ہیں، انکی ارواح ان کی آرمگاہ میں زندہ ہیں اور انکا نور ہر جگہ ہے۔ وہ آپکی نگرانی کرتے ہیں اور آپ اُن پر نگاہ رکھتے ہیں۔ ان کی صحبت رکھنے سے مراد ہے کہ آپکو تربیت دی جائے گی ، "یا رب وہ ہر وقت میرے ساتھ ضرور رہیں ، میں انکی موجودگی محسوس کرنا چاہتا ہوں ،" لیکن آپکو عاجز (ناچیز)ہونا چاہئے۔ ورنہ اگر آپکی انا کہہ رہی ہے :’نہیں اس (انا) کا حکم چلے گا ، یہ جانتی ہے کہ تم انکے ساتھ نہیں رہنا چاہتے ۔"
اللہ (عز و جل) فرماتا ہے : اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھام لو۔
وَاعْتَصِمُوا بِحَبْلِ اللَّـهِ جَمِيعًا وَلَا تَفَرَّقُوا
اللہ تعالیٰ کی رسی کو سب مل کر مضبوط تھام لو اور پھوٹ نہ ڈالو۔ 3:103
یعنی اللہ (عزوجل) کا حکم ہے کہ ہر لمحے آپکو عالم ارواح کے ان لوگوں کے ساتھ رہنا ہے۔ ظاہری دنیا بہترین ہوگی، اگر آپ ظاہری دنیا(عالم ناسوت) میں متقی لوگوں کے ساتھ کھاناکھا رہے ہیں ، پرہیزگار لوگوں کے ساتھ نماز پڑھ رہے ہیں ، پرہیزگاروں کے ساتھ کھاپی رہے ہیں ، الحمد للہ! یہ ایک اچھی علامت ہے کہ آپ شاید جنت میں کسی اچھے مقام پر ہیں۔
لیکن اگر تم دنیا میں بدترین لوگوں کے ساتھ اُٹھتے بیٹھتے ہو اور تم آخرت میں بہترین لوگوں کے ساتھ ہونے کی توقع کر رہے ہو تو ایسا نہیں ہونے والا! یہ دنیا میں ہمارے لئے ایک اشارہ ہے۔ لہذا الحمداللہ ہم سب کھاتے پیتے ہیں اور ہم اپنے پیارے شیخ مولانا شیخ ہشام قبانی کی پیروی کرتے ہیں، سلطان اولیا٫ مولانا شیخ محمد ناظم الحقانی (قدس اللہ سرہ )کے جھنڈے تلے اور مولانا شیخ عبدالله الفائز الداغستانی (قدس اللہ سرہ )کے جھنڈے تلے ہیں ، سارے سلطان اولیاء اِکْرَامْ ہیں, بہترین بڑے پیشوا (امام الطریقہ)، بورڈ کے سربراہان۔ اس سے بہتر رفاقت کیا ہوگی؟ لیکن ، میں ان کی پیروی صرف اپنے مادی جسم کے ذریعہ نہیں کرنا چاہتا ، میرا مادی جسم اہم نہیں ہے ، میں انکے ساتھ اپنی روح کے ہمراہ رہنا چاہتا ہوں۔ اللہ (عزوجل) فرماتا ہے: ان کی رسی کو مضبوطی سے تھام لو۔
متقی لوگوں کی ارواح ہر جگہ موجود ہیں ، ان کے ساتھ رابطہ رکھیں:
یعنی، اس کے بعد آپکی تربیت شروع کردی جاتی ہیں کہ اگر واقعی تم یہ مانتے ہیں کہ تم کچھ بھی نہیں ہیں اور جب بھی تم کہو گے :" اے میرے رب میں کچھ بھی نہیں، میں کچھ بھی نہیں، آپ مجھے اُن کے ساتھ رہنے کی اجازت دیں۔" تب اللہ عزوجل نے ٹریننگ شروع کردی ہے ، نبی کریم ﷺنے تربیت دینا شروع کردی ہے کہ تمہاری ہر حِسْ( جیسے سننا، دیکھنا، سونگھنا) کو روح سے ایک احساس اور حقیقت حاصل ہوتی ہے، یعنی تمہارے جسمانی کان ہیں لیکن تم روحانی کان بھی رکھتے ہو( روحانی سماعت، بصارت)۔لہذا جب تم ہر روز اپنے اعتکاف کی نیت کرتے ہو ،تم اپنی اصلاح شروع کرتے ہو ۔تم اپنا کمرہ بند کر کے اور ہر چیز کو بند کردیتے ہو اور کچھ منٹ غور و فکر کرتے ہوئے تفکر (مراقبہ ) کرتے ہو کہ ، ” میں کچھ بھی نہیں ، مجھے ان اولیاءاللہ کے ساتھ رہنے کی اجازت دے دیجئے ۔
مدد یا سیدی !
مدد یا سیدی !
سیدی (ق)آپکو اللہ (عزوجل) نے جس طاقت سے نوازا ہے ، آپ کی روح الحی القیوم ہے ، (ہمیشہ زندہ رہنے اور خود کو برقرار رکھنے والی) ، یہ(طاقت) آپ کے مادی وجود تک محدود نہیں ہے، آپکی روح کی طاقت ہر جگہ ہے اور اللہ (عزو جل) نے حکم دیا ہے کہ آپ کے ساتھ رہوں، نبیین کے ساتھ ر ہوں، صدیقین کے ساتھ ، شہدا و الصالحین کے ساتھ رہوں۔ میں رسول اللہ (ﷺ) کے ساتھ کا طالب ہوں۔ میں صالحین کا ساتھ چاہتا ہوں ، جو اہل بیت اطہار اور اصحاب النبی (ﷺ) ہیں۔ میں شہداء کے ساتھ رہنا چاہتا ہوں – وہ لوگ جنہوں نے اپنی خواہشات کو شہید کیا اور ان کے دل آزاد ہیں۔ اے میرے رب ! جب میں نماز ادا کرتا ہوں تو میں اُنکی ہمراہی چاہتا ہوں۔
ہم نماز میں عباد الصالحین کو سلام پیش کرتےہیں:
یہ اللہ کا کلام ہے، یہ شرک نہیں ہے۔ عبادت صرف اللہ (عزوجل) کیلئے ہے۔ آپ تفکر ( غوروفکر ) کرتے ہیں کہ وہ یہاں موجود ہیں ، میں روزانہ اپنی نمازمیں السلام عليك أيها النبي کہہ رہا ہوں اور میں نبی (ﷺ) کو نہیں دیکھ پا رہا ۔
السلام عليك أيها النبي ورحمة الله و بركاته. السلام علينا و علي عباد الله الصالحين
اے نبی ﷺ! آپ پر سلام ہو اور اللہ کی رحمتیں اوراُسکی برکتیں آپ پر نازل ہوں ،ہم پر بھی اور اللہ کے نیک بندوں پر بھی سلام ہو!
مجھے اپنی اصلاح ( تربیت) کرنی ہے کہ رسول اللہ ﷺ ضرور یہاں موجود ہیں ،عباداللہ الصالحین ضرور میرے آس پاس حاضر ہیں۔ لیکن مجھے سب سے آسان ڈور سے شروع کرنے دیں کیونکہ جو رسی مجھ تک پہنچ رہی ہے وہ میرے صالحین اور میرے پیارے رہنما(مرشد) ہیں۔۔۔
اللہ(عزوجل) آپکو بہترین ادب سکھارہا ہے کہ انہیں سلام پیش کریں ، وہ ہمیشہ آپ کے ساتھ ہیں۔ اپنے پیارے نبی (ﷺ) کو سلام دیں ، وہ آپ کے امام ہیں۔ سیدنا محمد (ﷺ) کا ذکر کیے بغیر آپکی نماز بھی میرے پاس نہیں آرہی اور رسول اللہ (ﷺ) کے ساتھ کون ہے؟ صالحین ، تمام اولیاء اللہ ، تمام عاشقانِ رسول ، سیدنا محمد (ﷺ) کے کے ساتھ ہیں۔"
شیخ نورجان میر احمدی نقشبندی (ق)
[Our Translation]
Keep the Company of the Sadiqeen (Truthful Servants of Allah)
They begin to teach then that the Holy Qur’an has all of those realities but you have to be nothing to begin to see it. Ittaqulla wa konu ma’as Sadiqeen,
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اتَّقُوا اللَّـهَ وَكُونُوا مَعَ الصَّادِقِينَ ١١٩
9:119 – “Ya ayyuhal ladheena amanoo ittaqollaha wa kono ma’as sadiqeen.” (Surat at Tawba)
“O you who have believed, be conscious of Allah and be with those who are truthful/sincere (in words and deed).” (The Repentance 9:119)
“Have a consciousness and accompany the sadiq.” It means then in the world of light which is their world, they are the people from the world of light and they don’t care for the material world so their guidance and their realities of Holy Qur’an are from the Malakoot, the Heavenly Realm which is the superior realm. This is the false and the perishing graveyard of insan. This dunya is the graveyard, the Heavens is where the reality is.
`Wa koonu ma`as Sadiqeen, ittaqulla` means they have such a level of consciousness and then accompany Allah’s truthful servants. So it means then you will be taught how to accompany them physically, and more importantly how to accompany them spiritually. They have a physical body which you accompany; you see and you eat and you drink and you pray with them but they have a spiritual body which is more superior.
Keep the Spiritual company of the Sadiqeen (Truthful Servants)
They have a spiritual body that you should be feeling, you should be connecting with that spiritual body and then Allah (Azza wa Jal)’s Words are true. No time, no limit and Allah (Azza wa Jal) does not care for dunya. So what is Allah (Azza wa Jal) meaning? When Allah (Azza wa Jal) said, “Be conscious of Me and keep the company of the siddiqeen and the sadiq.” Means at every moment you should be training, “Yaa Rabbi wherever I am, let me be in the company of those who are truthful.” If they are truthful these are the servants who are with Allah: Nabiyeen, Siddiqeen, Shuhada wa Saliheen.
وَمَن يُطِعِ اللّهَ وَالرَّسُولَ فَأُوْلَـئِكَ مَعَ الَّذِينَ أَنْعَمَ اللّهُ عَلَيْهِم مِّنَ النَّبِيِّينَ وَالصِّدِّيقِينَ وَالشُّهَدَاء وَالصَّالِحِينَ وَحَسُنَ أُولَـئِكَ رَفِيقًا
4:69 – “Wa man yuti’ Allaha war Rasola faolayeka ma’al ladheena an’ama Allahu ‘alayhim minan Nabiyeena, was Siddiqeena, wash Shuhadai, was Saliheena wa hasuna olayeka rafeeqan” (Surat An Nisa)
“And whoever obeys Allah and the messenger, then those are with the ones on whom Allah bestowed his softness amongst the prophets, the highly Righteous [Truthful], the Witnesses to the truth, and the Righteous. And excellent are those as companions.” (The Women 4:69)
Allah (Azza wa Jal) says: They are with Me and those are the best of company. I will dispatch from those who are with Me to be with you. They are al hayyu al-qayyum their souls are alive in their graves and their light is everywhere. They watch over you and you watch over them. Keep their company means you will be trained, “Yaa Rabbi they must be with me at all times, I want to feel their presence,” but you have to be nothing. Otherwise if your ego is saying , “No it is the boss, it knows that you don’t want to be with them.” Allah (Azza wa Jal) says: Hold tight to the rope of Allah (Azza wa Jal).
وَاعْتَصِمُوا بِحَبْلِ اللَّـهِ جَمِيعًا وَلَا تَفَرَّقُوا
3:103 “Wa’tasimo bihab lillahi jamee’an wa la tafarraqo.”(Surat Al ‘Imran)
“And hold firmly to the rope of Allah all together and do not separate.” (Holy Quran)
Means in every instant Allah (Azza wa Jal) is giving that you have to be with these people from the spiritual world. The physical world is the best. If your physical world is eating with pious people, praying with pious people, drinking with pious people, alhamdulillah it is a good sign that you are probably in a good place in Paradise. But if you are with the worst of people in dunya and you are expecting to be with the best of people in Akhirah that is not going to happen! This dunya is just a sign for us.
So alhamdulillah we all eat and drink and we are following our beloved shaykh, Mawlana Shaykh Hisham under the flag of Sultan al Awliya Mawlana Shaykh Muhammad Nazim al-Haqqani, under the flag of Mawlana Shaykh ‘AbdAllah Fa’iz ad-Daghestani all Sultan al Awliyas, the cream of the creams, the chairmen of the board. What better company than that?
But, I don’t want to follow them only by my body, my body is not important, I want to be with them with my soul. Allah (‘Azza wa Jal) says: hold tight to their rope.
Souls of Pious People are Everywhere, Connect with Them
Means then you begin to train that if you truly believe that you are nothing and every time you say, “Yaa Rabbi I am nothing, I am nothing, let me to be with them.” Allah (Azza wa Jal) then begins to train, Prophet (sallallahu alayhi wa sallam) begins to train: that every sense you have has a sense and a reality from your soul. It means your ears have a physical ear but you (also) have a spiritual ear. So you begin to train yourself, when you close and make your itikaaf (seclusion) every day. You close your room and close everything off and spend a few minutes contemplating, making tafakkur that,” I am nothing let me to be with them.
Madad yaa Sayyidi, madad yaa Sayyidi what Allah (Azza wa Jal) gave you of your power, your soul is al hayy al qayyum, (Ever-Living, and Self-sustaining), it is not limited to your body. Your soul has its power everywhere. And Allah (Azza wa Jal) said to be with you, to be with the Nabiyeen to be with the Siddiqeen to be with the Shuhada wa Saliheen. I want to be with Prophet (sallallahu alayhi wa sallam). I want to be with the Saliheen, who are Ahl al-Bayt and Ashaab an-Nabi (sallallahu alayhi wa sallam). I want to be with the Shuhada, those who martyred their desires and their hearts are open. Yaa Rabbi I want to be with them now when I make salah.”
We Give Salam to Ibadullahi Saliheen in our Salah
These are Allah’s Words, this is not shirk. Worship is only for Allah (Azza wa Jal). You make your tafakkur that they are there, I am saying it in my salah (daily prayer), I am saying asalaamu `alayka ayyu hanNabi (sallallahu alayhi wa sallam) and I am not seeing Prophet (sallallahu alayhi wa sallam).
السلام عليك أيها النبي ورحمة الله و بركاته. السلام علينا و علي عباد الله الصالحين
Assalamu alayka ayyu hanNabi wa rahmatullahi wa barakatuhu. AsSalamu alayna wa ala Ibadullahi Saliheen.
Peace be upon You O` Prophet (Muhammad (saws), His Mercy and His blessings too. Peace be on us and on all righteous servants of Allah.
I have to train myself that Prophet (sallallahu alayhi wa sallam) must be there, `ibadallah saliheen must be all around me. But let me start with the easiest rope because the rope that is reaching to me are my Saliheen and my beloved guides…Allah is teaching you the best of manners so give them salaams, they are always with you. Give salaams to your beloved Prophet (sallallahu alayhi wa sallam), he is your imam. Your salah is not even coming to Me without mentioning Sayyidina Muhammad (sallallahu alayhi wa sallam). And who is with Prophet (sallallahu alayhi wa sallam)? The Saliheen, all Awliyaullah, all the lovers of Sayyidina Muhammad (sallallahu alayhi wa sallam) are accompanying Prophet (sallallahu alayhi wa sallam).
?Sh. Nurjan Mirahmadi Naqshbandi (Q)?