
Urdu – Ask and Allah will Grant Praising Prophet (saws) Makes your Du‘a to be Accepted…
Ask and Allah will Grant
Praising Prophet (saws) Makes your Du‘a to be Accepted
وَإِذَا سَأَلَكَ عِبَادِي عَنِّي فَإِنِّي قَرِيبٌ أُجِيبُ دَعْوَةَ الدَّاعِ إِذَا دَعَانِ فَلْيَسْتَجِيبُواْ لِي وَلْيُؤْمِنُواْ بِي لَعَلَّهُمْ يَرْشُدُونَ
(2:186)
”جب میرے بندے میرے بارے میں آپ سے سوال کریں تو آپ کہہ دیں کہ میں بہت ہی قریب ہوں ہر پکارنے والے کی پکار کو جب کبھی وه مجھے پکارے، قبول کرتا ہوں، تو چاہئے کہ وہ میرا حکم مانیں اور مجھ پر
ایمان رکھیں، یہی ان کی بھلائی کا باعث ہے۔“
[قرآن مجید 2:186]
میری اپنی یاد دہانی کیلئے کہ چونکہ زمین زیادہ مشکلات سے دوچار ہو رہی ہے ، ہمارے تمام علمائے اکرام آکر ہمیں یہ تعلیم دیتے ہیں کہ اللہ عزو جل ہمیں دُعا مانگنے کی تلقین کرتا ہیں۔ ”مجھ سے مانگو“ أَسْتَجِبْ ۔ یعنی مجھ سے مانگو، اور میں تمہاری دعاؤں کو قبول کروں گا۔ مجھے پُکارو، میں تمھیں عطا کروں گا۔ ہمیں ساری زندگی سکھایا جاتا ہے کہ دُعا کرو ، اللہ عزو جل سے دعا کرو! اللہ عزو جل کے حضور ، پریشانیوں سے نجات مانگو، (جنت کے) درجات، آسمانی حقائق، نعمتیں
مانگو، ہر چیز مانگو ۔
”اور تمہارے رب کا فرمان (ہے) کہ مجھ سے دعا کرو میں تمہاری دعاؤں کو قبول کروں گا۔“
[قرآن مجید 40:60]
رسول ﷺ پر درودوسلام دعا کی قبولیت کا باعث بنتاہے: اولیااللہ ہماری زندگی میں تشریف لاتے ہیں اور ہمیں اُس دعا کی حقیقت اور کامیاب دعا کا راز سکھاتے ہیں، کیسے آپ ضمانت دے سکتے ہیں کہ بارگاہِ اِلٰہی میں ہر بار ہاتھ اُٹھانے پر دعا سو فیصد قبول ہو، ؟ وہ ہمیں سیدنا محمد ﷺپر درودوسلام کی تلقین کرتے ہیں ۔ یہ ہمارےلئے ایک نصیحت ہے کہ جتنی بھی آپ دعا مانگیں، آپ سیدنا محمد ﷺ کی حقیقت پر درودوسلام بھیجتے رہیں۔ اور ’ دلائل الخیرات [درود شریف کا ایک خوبصورت مجموعہ] نقشبندی اوراد و وظا ئف کا ایک حصہ ہے اور ہمارے پاس اس کی آن لائن کاپیاں موجود ہیں۔ عربی میں اور رُومن انگریزی (اور ترجمعہ) کے ساتھ ۔ حقیقتِ محمدیہ کے حضور، خوبصورت نعت اور درودوسلام پیش کرنا اُس حکم کی تکمیل ہے جو اللہ عزوجل ہم سے چاہتا تھا.
اللہ تعالیٰ اور اس کے فرشتے اس نبی پر رحمت بھیجتے ہیں۔ اے ایمان والو! تم (بھی) ان پر درود بھیجو اور خوب سلام (بھی) بھیجتے رہا کرو۔
[قرآن مجید 33:56]
بےشک اللہ عزوجل اور اس کی سب سے پیاری اور پاکیزہ مخلوق ، ملائیکہ ، فرشتے ، نبی اکرم ﷺ کی حقیقت پر مستقل دعا اور تسبیح کرتے رہتے ہیں۔ اس صلوات اور درود شریف پڑھنے سے ہم اللہ عزوجل کے عہد کو پورا کررہے ہیں، اللہ عزوجل کےحکم کی تعمیل کرہے ہیں۔
جیسے ہی آپ رسولﷺ پر درودوصلوات کی پتیاں نچھاور کرتے ہیں، یہ ہماری تمام مشکلات دور کردیتی ہیں ۔ ہم سب مشکلات کا شکار ہیں، کیوں کہ ہماری دُعا آگے نہیں بڑھتی ، کچھ ایسی رکاوٹ ہے جس نے دُعا کو روک رکھا ہے، جس نے ہمیں مشکل میں ڈال رکھا ہے اور جو کچھ ہمیں نہیں مل رہا – جیسے صحت اور رزق میں رکاوٹ ہے ، اور دل منور نہیں ہو پا رہا– تو وہ (اولیااللہ) ہمیں یہ درس دیتے ہیں کہ وقت کے ساتھ بندے کو احساس ہوتا ہے اور وہ پُکارتا ہے ، "اے اللہ عزوجل مجھے یہ مقام عطا فرما یئے ، اے اللہ عزوجل مجھے یہ نور عطا فرمایئے ، اے اللہ مجھے یہ نعمتیں عطا فرمایئے ۔" یہ آپ کے درجے اور آپکی حقیقت پر مبنی ہے۔ ہوسکتا ہے کہ اللہ عزوجل فرمائے کہ آپ کا درجہ اس حقیقت کے لائق نہیں ہے۔ ہوسکتا ہے آپ کے وجود میں کوئی غلطی ہو،تو اللہ عزوجل اس دُعاکو قبول نہ فرما ئے اور حقیقت نہ عطا کرے۔ پھر آپ یہ کیسے مانگ سکتے ہیں کہ ’اے اللہ مجھے قَابَ قَوْسَيْنِأَوْ أَدْنَىٰ اور مقام المحمود عطا فرما ‘ ؟ یعنی آپ سوچ رہے ہیں کہ آپ بیٹھے بیٹھائے اللہ عزوجل سے ہر قابل تصور چیز (مقام) مانگ سکتےہیں ؟ آپ شرم محسوس کرتے ہیں۔ آپ سوچتے ہیں: میں قَابَ قَوْسَيْنِ أَوْ أَدْنَىٰ کیسےمانگ سکتا ہوں؟؟ میں خاک ، خود کو کیاسمجھ بیٹھا ہوں!؟
لمحہ ِتشویش یہ ہے کہ سب سے چھوٹی دُعا سے لے کر اعلی درجہ کی التجا تک –جب اللہ عزوجل فرماتا ہے:’ دعا مانگو‘ اور آپ جوابًا صرف اپنے لئےدعا مانگتے ہیں، تو ابھی تک آپ مطلب پرست ہیں۔ آپ سدا خود غرضی میں مبتلارہتے ہیں جب آپکی ساری دعائیں اور سارے خدشات اپنی ذات کے متعلق ہیں ۔ وہ (اولیا اللہ) تزکیہِ نفس–پاکیزہ اور صاف شفاف کرنا شروع کردیتے ہیں اور فرماتے ہیں، یاد رکھو کہ مقام الایمان– دراصل اپنی ذات سے زیادہ نبی کریم ﷺ کی ذات سے محبت ہے!
لاَ يُؤْمِنُ أَحَدُكُمْ حَتَّى أَكُونَأَحَبَّ إِلَيْهِ مِنْ وَالِدِهِ وَوَلَدِهِ وَالنَّاسِ أَجْمَعِينَ.
"آپ میں سے کسی کو بھی اُس وقت تک ایمان حاصل نہیں ہوگا جب تک کہ وہ مجھے اپنے باپ ، اپنے بچوں اور تمام انسانیت سے زیادہ محبت نہ کرے۔"
آپ مقام الایمان کی طرف کیوں نہیں قدم بڑھاتے؟ آپ کہتے ہیں ،”میرے (پیارے) شیخ میں مقام الایمان کی طرف کیسے جاؤں؟ " سیدنا محمدﷺ پر درودوصلوات پڑھناشروع کر دیجیے ۔ خود کو درود شریف کے ساتھ مشغول رکھیں۔
اَللَّهُمَ صَلِّ عَلَى سَيِّدِنَا مُحَمَّدٍ،وَّعَلَى آلِ سَيِّدِنَا مُحَمَّدْ
اے اللہ عزوجل! سیدنا محمدﷺ اور آل سیدنا محمدﷺ پر سلام اور درود بھیجیں۔
اور ہمارے پاس بہت سارے خوبصورت درود شریف ہیں۔ بہت سے درود ( جیسے) اے اللہ عزوجل نبی کریم ﷺ کو مقام المحمود عطا فرما دیجئے ، صحابہ اکرام کو ان کی حقیقت عطا فرما دیجئے ، اہل بیت کو ان کی حقیقت عطا فرما دیجئے ، نبی کریمؐ کو نور عطا فرما دیجئے ۔ ،اُنؐ پر کسی بھی قسم کی دشواری دور فرما دیجئے ، کسی بھی طرح کی مشکلات دور کر دیجئے ، وہ عطا فرما دیجئے جو آپ نے اُنؐ سے وعدہ فرمایا ہے ، ،اُنؐ پر بارش کے ہر قطرہ کی عنایت برسا دیجئے ، ہر درخت کے ہر پتے سےکرم عطا کیجئے ۔
[Our Translation]
Ask and Allah will Grant:
2:186 – “Wa idha saalaka ‘ibadee ‘annee fa innee qareebun, ojeebu da’watad da’i idha da’ani, falyastajeebo lee walyumino bee la’allahum yarshudon.” (Surat al Baqarah)
“And when My servants ask you, [O Muhammad], concerning Me – indeed I am near. I respond to the invocation of the supplicant when he calls upon Me. So let them respond to Me [by obedience] and believe in Me that they may be [rightly] guided.” (Holy Quran)
One reminder for myself, as more difficulty fills the Earth that all our `Ulama, scholars, come and teach us that Allah (‘Azza wa Jal) asks us to make du‘a. “Ask Me istajibo, means ask Me and I will grant you. Ask Me and I will grant you.
40:60 – “Wa qala rabbukumu od’oonee astajiblakum,…” (Surat Ghafir)
“And your Lord says: “Call on Me; I will answer your (Prayer)…” (Holy Quran, The Forgiver)
All our lives we are taught to pray, pray to Allah (‘Azza wa Jal), ask Allah (‘Azza wa Jal) for relief from difficulties, for stations, realities, for blessings, for everything.
Praising Prophet (saws) Makes your Du‘a to be Accepted: Awliyaullah come into our lives and begin to teach us that the reality of that du‘a and the secret of successful du‘a. How you can guarantee every time you make a du‘a to be 100% accepted in Divinely Presence? They teach us to make and praise upon Sayyidina Muhammad (sallallahu alayhi wa sallam). That is a reminder for ourselves that as much as you ask and you keep praying and praising upon the reality of Sayyidina Muhammad (sallallahu alayhi wa sallam) and a part of the Naqshbandiya wazeefa and awraad is Dalail al Khayrat and we have copies of that in English transliteration and in Arabic.
The beatific praisings and praying upon the reality is a fulfillment of what Allah (‘Azza wa Jal) wanted from us. Innallaha wa malaikatahu yusaloona `alan nabi, (sallallahu alayhi wa sallam)
إِنَّ اللَّهَ وَمَلَائِكَتَهُ يُصَلُّونَ عَلَى النَّبِيِّ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا صَلُّوا عَلَيْهِ وَسَلِّمُوا تَسْلِيماً
33:56 “innAllaha wa malayikatahu yusalluna ‘alan Nabiyi yaa ayyuhal ladhina aamanu sallu ‘alayhi wa sallimu taslima. ” (Surat AlAhzab)
“Allah and His angels send blessings on the Prophet: O you that believe! Send your blessings on him, and salute him with all respect.”
(Holy Quran, 33:56)
That verily Allah (‘Azza wa Jal) and His most beloved and purified creation the Malayikah, angels, are constantly praying and praising upon the reality of Prophet (sallalahu alayhi wa sallam). By making that salawaat and durood shareef we are fulfilling Allah (‘Azza wa Jal’s) covenant, Allah (‘Azza wa Jal’s) request.
As soon as you begin to praise upon Prophet (sallallahu alayhi wa sallam), it takes away all our difficulties. We are all in difficulties because the du‘a is not rising, there is something blocking the du‘as that put us in difficulty. That whatever is not coming, health and rizq (sustenance) is not coming, and openings within the heart are not coming. They teach us that by the time the servant realizes and keeps asking, “O Allah grant me this station, O Allah grant me these lights, O Allah grant me these blessings.” This is based on your level and your reality. Maybe Allah (‘Azza wa Jal) says that your level is not worthy of that reality. Maybe there is something wrong within the being that Allah (‘Azza wa Jal) not going to grant that reality and that du‘a.
Then how can you ask that, “O Allah grant me Qaba Qawsayni aw `Adna?” and Maqam al-Mahmood. Means to come up with every imaginable thing and think that you can sit and ask Allah (‘Azza wa Jal), you feel shy. You think: how can I ask for Qaba Qawsayni aw `Adna? Who do I think I am?
Even from the smallest to the highest there is a level of concern that when Allah (‘Azza wa Jal) says “Pray,” and your response is only to pray for yourself, you are still in a selfish state of being. You are in a constant state of selfishness when all your prayers and all our concerns are about myself.
Read More: https://nurmuhammad.com/pray-for-prophet-s-prophet-s-w…/